عقبہ بن نافع
عقبہ بن نافع | |
---|---|
(عربی میں: عقبة بن نافع الفهري) | |
عقبہ بن نافع کا مجسمہ
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 622 مکہ |
وفات | سنہ 683 (60–61 سال)[1][2] سیدی عقبہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | عسکری قائد، سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
کارہائے نمایاں | جامع مسجد قیروان، قیروان |
عسکری خدمات | |
وفاداری | خلافت راشدہ، سلطنت امویہ |
شاخ | خلافت راشدہ کی فوج |
درستی - ترمیم ![]() |
عقبہ بن نافع (عربی: عقبة بن نافع) (پیدائش 622ء مكة سعودی عرب) بنو امیہ کے جرنیل تھے جنہوں نے مغرب (موجودہ مغربی الجزائر اور مراکش) میں اسلامی فتوحات کا آغاز کیا۔
670ء میں عقبہ نے مصر کے صحراؤں کو عبور کرکے شمالی افریقہ فتح کیا اور اپنے راستے میں مختلف مقامات پر عسکری چوکیاں قائم ہیں۔ موجودہ تیونس میں انہوں نے قیروان کا شہر بسایا جو موجودہ شہر تیونس سے 160 کلومیٹر جنوب میں آج بھی موجود ہے۔ یہ شہر اگلی فتوحات کے لیے پڑاؤ کے طور پر استعمال ہونے لگا۔
شمالی افریقہ فتح کرنے کے بعد جب وہ بحر اوقیانوس تک پہنچے تو فرط جذبات میں اپنا گھوڑا سمندر میں ڈال دیا اور اللہ تبارک تعالٰی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سمندر میری راہ میں حائل نہ ہوتا تو زمین کے آخری کونے تک تیرا نام بلند کرتا چلا جاتا۔ علامہ اقبال نے اس تاریخی واقعے کو اپنی شہرہ آفاق نظم شکوہ میں اس طرح سے بیان کیا ہے
تاریخ اسلام کا یہ عظیم فاتح اور جرنیل 683ء میں مفتوحہ علاقوں سے واپسی کے سفر میں مقامی بربر باغیوں کے ہاتھوں شہید ہو گیا۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ آئی ایس این آئی: https://isni.oclc.org/xslt/DB=1.2/CMD?ACT=SRCH&IKT=8006&TRM=ISN%3A0000_0003_9318_9086 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 اکتوبر 2015
- ↑ گرین انسائکلوپیڈیا کیٹلینا آئی ڈی: https://www.enciclopedia.cat/ec-gec-0068546.xml — بنام: ‘Uqba ibn Nāfi‘ — عنوان : Gran Enciclopèdia Catalana