محمد فاروق بندیالوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شیخ الحدیث ولی کامل عالم باعمل عالم بے بدل عالم بے مثل استاذ العلماء والفضلاء حضرةالعلام مولانا مفتی حافظ محمد فاروق نقشبندی بندیالوی، اہلسنت وجماعت کے نامور علما میں شمار ہوتے ہیں۔

ولادت[ترمیم]

آپ کی پیدائش ستمبر 1967ء میں ضلع جہلم کے گاؤں سوہن میں صوفی محمد سردار خان کے گھر میں ہوئی

نام[ترمیم]

علامہ مفتی حافظ محمد فاروق بندیالوی نقشبندی بن صوفی محمدسردار خان بن محمد غلام حسن

تعلیم[ترمیم]

گھر کا ماحول دینی ہے اس لیے ابتدائی تعلیم اپنے گھر میں حاصل فرمائی پھر اسکول کی تعلیم کے لیے اپنے گاؤں کے اسکول میں داخل ہوئے اور مڈل تک تعلیم حاصل کی اور تمام کلاسوں میں اعلیٰ درجوں سے کامیابی حاصل کرتے رہے اسکول چھوڑنے کے بعد آپ کے کئی اساتذہ آپ کے والد گرامی کے پاس آئے کہ ان کو پڑھنے دیں اعلیٰ آفیسر بن جائیں گے مگر انھوں نے جواب دیا کہ میں نے ان کو دین کے لیے وقف کر دیا ہے پھر آپ کو دینی تعلیم کے لیے دربار شریف کالادیو جہلم میں داخل کرایا گیا وہاں سے قبلہ حضرت صاحب گلہار شریف کوٹلی آزاد کشمیر کے حکم سے عظیم دینی درسگاہ جامعہ مظہریہ امدادیہ بندیال میں تشریف لے گئے وہاں حفظ قرآن شروع کیا اور قلیل عرصہ میں تکمیل فرمائی پھر وہیں کے ہو کر رہ گئے اور درس نظامی شروع کیا اور نامور علما دین سے اسباق موقوف علیہ تک پڑھے اور دورہ حدیث شریف کے لیے قبلہ حضرت صاحب کے حکم سے جامعہ نظامیہ لاہور میں داخلہ اور یہاں مفتی اعظم پاکستان علامہ عبدالقیوم ہزاروی و علامہ عبد الحکیم شرف قادری و دیگر مقتدر علما سے دورہ کیا اور دستار فضیلت کا تاج سر پر سجایا

اساتذہ[ترمیم]

درس وتدریس[ترمیم]

آپ نے سب سے پہلے جامعہ نظامیہ میں ہی تدریس شروع فرمائی جس کا حکم قبلہ حضرت صاحب نے ہی دیا اور باقاعدہ طور آپ کے لیے دربار عالیہ گلہار شریف خط لکھا گیا جس کے بعد آپ کو تدریس کے لیے کہا گیا اس کے بعد آپ جامعہ حنفیہ سرائے عالمگیر میں تشریف لائے آپ کے آنے سے جامعہ کو کمال عروج ملا اور دور دور سے طلبہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اس کے بعد مفتی محمد حبیب اللہ نعیمی کی گزارش اور اپنے مرشد گرامی قبلہ حضرت حاجی پیر صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے حکم پر سرائے عالمگیر کے دیہات تھون میں تشریف لائے یہیں پر آپ تدریس فرما رہے ہیں اللہ تعالی آپ کا سایہ اہلسنت پر ہمیشہ قائم دائم فرمائے اطال عمرہ وظلہ وعزتہ

بیعت[ترمیم]

عالم با عمل صوفی با صفا حضور قبلہ حاجی پیر صاحب قدس سرہ کے دست حق پرست پر بیعت طریقت کی اور شیخ کامل کی نگاہ و بارگاہ کے فیض سے مظہر شیخ بنے

خلافت و اجازت[ترمیم]

10مارچ 2021 ٢٥رجب المرجب 1442 کو تاج الفقہاء پیر طریقت رہبر شریعت حضرت علامہ مولانا عبد الحق چشتی بندیالوی مدظلہ العالی نے آپ دامت برکاتہم العالیہ کو سلسلہ چشتیہ صابریہ میں اجازت و خلافتِ طریقت سے نوازا

مدرسہ اسلامیہ تھون شریف کا قیام[ترمیم]

مدرسہ اسلامیہ تھون شریف قبلہ مفتی عبد القیوم ہزاروی کے حکم سے 1998ء میں قائم فرمایا اور سنگ بنیاد آپ کے شیخ کامل نے رکھا اور یہ دعا ارشاد فرمائی""اصلھا ثابت و فرعھا فی السماء"" چنانچہ آج واقعی مدرسہ کی بنیادیں تو زمین پر ہیں مگر شہرت آفاق کے کناروں تک ہے اور تشنگان علم و عمل اس بحر بے کراں سے استفادہ کے لیے تشریف لایا کرتے ہیں اور یہ حضرت شیخ کامل کی نگاہ فیض اور مرید صادق کے خلوص کی برکت ہے

تصانیف[ترمیم]

وصال مبارک[ترمیم]

ولئ کامل عالم باعمل استا ذ العلماء حضرت علامہ مولانا مفتی حافظ محمد فاروق بندیالوی دامت برکاتہم العالیہ کا وصال23 مئی 2023ء کو تھون سرائے عالمگیر گجرات میں ہوا

اولاد[ترمیم]

١-حافظ محمد سعد واحد ی حافظ اور مکمل درس نظامی مدرسہ اسلامیہ میں تدریس کے فرائض سر انجام دے رہے ٢-حافظ محمد طلحہ سلطانی حافظ اور مدرسہ اسلامیہ موقوف علیہ کے طالب علم ہیں ٣-حافظ محمد زبیر صاحب مکمل حافظ منزل یاد فرما رہے ہیں

 ٤-جناب محمد عبد الھادی صاحب

حوالہ جات[ترمیم]

  1. سیدنا امیر معاویہ ایک عظیم مدبر
  2. مجلہ الفتح
  3. تذکرہ فضلائے بندیال
  4. "ضیائے طیبہ"۔ 08 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2020