منور ظریف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
منور ظریف
معلومات شخصیت
پیدائشی نام محمد منور
پیدائش 2 فروری 1940ء  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قلعہ گجر سنگھ،  برطانوی پنجاب  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 29 اپریل 1976ء (36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور،  پنجاب،  پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات تشمع  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن بی بی پاکدامن  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش پاکستان  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان
برطانوی ہند  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
عملی زندگی
پیشہ اداکار،  مزاحیہ اداکار،  گلو کار  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو،  پنجابی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں ملنگی،  امام دین گوہاوہا،  ہیر رانجھا (پاکستانی فلم)  ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
ویب سائٹ
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مشہور اداکار منور ظریف جب بھي پردہ اسکرین پرنمودار ہوتے فلم بين ان کي اداکاری ديکھ کر لوٹ پوٹ ہوجاتے۔ اس کی ہر نئی آنے والی فلم میں لوگوں کے لیے قہقہوں کا وافر مقدار میں سامان ہوتا تھا۔ اس کے پرستار اس کے ہر فقرے ،ڈائلاگ اور ہر ادا پر داد کے ڈونگرے برساتے تھے۔ پرستاروں نے اسے شہنشاہ ظرافت کا خطاب دیا۔ اس کی فلمیں دیکھ کر لوگ وقتی طور پر اپنے غم بھلا کر مسکرا لیتے تھے۔ مسکراہٹیں اور قہقہے بانٹنے والے اس شخص کانام محمد منور تھا۔ جو فلمی دنیا میں داخل ہونے کے بعد منور ظریف ہو گیا۔[1] منور ظریف نے جب فلمی دنیا میں قدم رکھا تو اس وقت مزاحیہ اداکاروں میں ،نرالا،سلطان کھوسٹ، ایم اسماعیل، زلفی، خلیفہ نذیر اور دلجیت مرزا جیسے کامیڈین فلمی صنعت پر چھائے ہوئے تھے۔ ان مزاحیہ اداکاروں کے ہوتے ہوئے منور ظریف نے اپنی منفرد مزاحیہ اداکاری سے اپنی جگہ بنائی۔ سولہ سالہ فلمی کیرئیرمیں تین سوسے زائد اردواور پنجابی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے ۔

ابتدائی و خاندانی حالات[ترمیم]

منور ظریف 25 دسمبر 1940ء کو گوجرانوالا کے ایک کمھار خاندان میں پیدا ہوئے۔ منور ظریف چار بھائی تھے ان کا نمبر دوسرا تھا۔ ان سے بڑے بھائی ظریف قیام پاکستان کے بعد کی فلموں میں ظریف کے نام سے اداکاری شروع کی۔ منور ظریف سے چھوٹے دو بھائی مجید ظریف اور رشید ظریف نے بھی فلموں میں کام کیا ۔

منور ظریف کے والد ایک سرکاری آفیسر تھے۔ اپنے بھائی ظریف کی بھری جوانی میں وفات کے بعد محمد منور نے فلمی دنیا میں قدم رکھا اور منور ظریف کا فلمی نام اختیار کیا۔ اُن کی شادی تحصیل کامونکی میں رشتہ داروں کے ہاں خاندانی رضامندی سے ہوئی۔

دور عروج[ترمیم]

انھوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1961ءمیں فلم " دندیاں" سے کیا۔ اس کے بعد منور ظریف فلموں میں چھوٹے موٹے کردار کرتا رہا جن میں زیادہ تر اپنے بڑے بھائی اداکار ظریف کی ہی نقالی کرتا تھا۔ ان کودھکا اسٹارٹ پنجابی فلم ” ہتھ جوڑی ‘‘ سے ملا۔ 1964ميں ريليز ہونے والي فلم ہتھ جوڑی نے انہيں صف اول کے اداکاروں کی فہرست ميں لاکھڑا کيا۔ وہ منور ظریف نے اداکار رنگیلا کے ساتھ جوڑی بنائی جو برصغیر پاک و ہند کی کامیاب ترین مزاحیہ جوڑیوں میں سے ایک سمجھی جاتی تھی۔ پندرہ برسوں میں اس نے 300 سو سے زائد فلموں میں کام کیا۔ گویا اس کی ہر سال 20 سے 25 فلمیں ریلیز ہوتی تھیں

ان کی مشہور فلموں میں بنارسی ٹھگ، جیرا بلیڈ، موج میلہ، شوکن میلے دی، دامن اورچنگاری، چکر باز، ہمراہی، بدتمیز، نوکر ووہٹی دا اوردیگر شامل ہیں۔

فلمیں[ترمیم]

منور ظریف کی فلمیں
فلم سنہ ہدایت کار فلم ساز ساتھی فنکار کردار
ڈانڈیاں 1961 0 - - ایکسٹرا اداکار
ہتھ جوڑي 1964 0 - نغمہ، اکمل، رنگیلا، چن چن، چم چم، رضیہ، اجمل مظہر شاہ مزاحیہ اداکار
جگری یار  1967 افتخار خان - رنگیلا -
تاج محل 1968 ایس ٹی زیدی - رنگیلا ودیگر -
دو مٹھیاراں 1968 0 - مسعود رانا،حبیب، فردوس، سلونی، رنگیلا، رضیہ ،مظہر شاہ اور ایم اسماعیل  مزاحیہ اداکار
دل اور دنیا  1971 0 - رنگیلا، ننھا، سلطان راہی، آسیہ، حبیب، صاعقہ، ٹینگو، ساقی اور نجیب مزاحیہ اداکار
سجن بے پروا  1972 مسعود اصغر - اقبال حسن، حبیب، نغمہ، زمرد، علی اعجاز، رضیہ، الیاس کشمیری اور اسد بخاری مزاحیہ اداکار
اج دا مہیوال  1973 حیدر چوہدری  - عالیہ، سنگیتا، افضال خان، عقیل، مصطفے ٹینڈ، شیخ اقبال مرکزی کردار
بنارسی ٹھگ 1973 اقبال کشمیری  - اعجاز، فردوس، سلطان راہی، الیاس کشمیری، زمرد، ممتاز، نعیم ہاشمی، دردانہ رحمن اور ساحرہ  مرکزی کردار
پردے میں رہنے دو 1973 شباب کیرانوی - رنگیلا، صاعقہ، زرقا، محمود علی اور ننھا  سائڈ ہیرو مزاحیہ
جیرا بلیڈ  1973 افتخارخان - آسیہ، صاعقہ، تنظیم حسن، خلیفہ نزیر، بہار اور اسلم پرویز  مرکزی کردار
خوشیا  1973 حیدر چوہدری  - سنگیتا ، حبیب مرکزی کردار
رنگیلا اور منور ظریف 1973  نذر شباب شباب کیرانوی  رنگیلا ودیگر مرکزی کردار
 نوکر ووٹی دا 1974 حیدر چوہدری - آسیہ ، ممتاز -
منجھی کیتھے ڈاہواں  1974  ہارون پاشا  - اسلم پرویز، رنگیلا، سنگیتا، صاعقہ، قوی، ساقی، اطہر شاہ خان اور ناصرہ  مرکزی کردار
 پیار کا موسم 1975  منور رشید - ممتاز، ننھا، لہری اور صاعقہ -
شوقن میلے دی 1975  حیدر چوہدری - - مزاحیہ ہیرو
شیدا پستول 1975 0 - - مرکزی کردار
باؤ جی 1968 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
بدلہ 1968 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
بھریا میلہ 1966 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
جند جان 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
جیدار 1965ء ایم جے رانا - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
چن مکھناں 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
عشق نہ پچھے ذات 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
لاڈو 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
لچھی 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
مکھڑا چن ورگا 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر مزاحیہ اداکار
ملنگی 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر ایکسٹرا اداکار
ناجو 1964 سے 67 کے درمیاں 0 - رنگیلا ودیگر -
ہمراہی 1965 0 - محمد علی،رنگیلا ودیگر مہمان اداکار
دیا اور طوفان 1969  0 - اعجاز، نغمہ، رانی، رنگیلا، منیر ظریف ،رشید ظریف ،متاز، رضیہ و دیگر مزاحیہ اداکار
ہیرا رانجھا  1970  0  اداکار اعجاز  فردوس  مزاحیہ اداکار
 حکم دا غلام 1976   ایم سلیم  - - -
 گاما بی اے 1976  مسعود اختر - - -
ڈاچی - 0 - - ایکسٹرا اداکار
ات خدا دا ویر - 0 - - مزاحیہ اداکار
استاد شاگرد - 0 - - مرکزی کردار
انسان اور آدمی - 0 - - مزاحیہ اداکار
انورا - 0 - - مزاحیہ اداکار
ایماندار - ایس ٹی زیدی - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
آئینہ - 0 - - مزاحیہ اداکار
آنسو بلا - 0 - - مزاحیہ اداکار
بات پہنچی تیری جوانی تک - شیون رضوی - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
بدتمیز - 0 - - مرکزی کردار
بندے دا پتر - 0 - - مرکزی کردار
بھول - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
بہارو پھول برساؤ - 0 - - مزاحیہ اداکار
بے ایمان - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
پتر دا پیار - 0 - - ولن مزاحیہ اداکار
پلپلی صاحب - 0 - - مزاحیہ اداکار
تیرے عشق نچایا - 0 - - مزاحیہ اداکار
جاگ بیٹی - 0 - - مزاحیہ اداکار
جانو کپتی - 0 - - مرکزی کردار
جانی دشمن - 0 - - مزاحیہ اداکار
جنٹر مین - 0 - - مزاحیہ اداکار
جی او جٹا - 0 - - مزاحیہ اداکار
چاچا خواہ مخواہ - 0 - - ایکسٹرا اداکار
چکرباز - 0 - - مرکزی کردار
چیتا تے شیرا - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
خاموش نگاہیں - 0 - - مزاحیہ اداکار
خان چاچا - 0 - - مزاحیہ اداکار
خوفناک - 0 - - مزاحیہ ہیرو
دامن اور چنگاری - 0 - - مزاحیہ اداکار
دل دیاں لگیاں - 0 - - مزاحیہ اداکار
دنیا مطلب - 0 - - مزاحیہ اداکار
دو پتر اناراں دے - 0 - - مزاحیہ اداکار
دو رنگیلے 1972 رنگیلا - - مہمان اداکار
دھی رانی - 0 - - مزاحیہ اداکار
راجو - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
رنگیلا - رنگیلا - عقیل، سلمی ممتاز، نشو،رنگیلا مزاحیہ اداکار
زمیندار - 0 - - مزاحیہ اداکار
زینت - 0 - - ولن مزاحیہ اداکار
سجن پیارا - 0 - - مزاحیہ اداکار
سجناں دور دیا - 0 - - مزاحیہ اداکار
سچا جھوٹا - 0 - - مرکزی کردار
سسی پنو - 0 - - مزاحیہ اداکار
سلطان - 0 - - مزاحیہ اداکار
سنگدل 1968ء 0 - - مہمان اداکار
شریف بدماش - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
شوقن میلے دی - 0 - - -
ضدی - 0 - - مزاحیہ اداکار
ظلم دا بدلہ - 0 - - مزاحیہ اداکار
عشق دیوانہ - 0 - - مزاحیہ اداکار
کل کل میرا ناں - 0 - - مزاحیہ ہیرو
گڈی - 0 - - مزاحیہ ہیرو
مرزا جٹ - 0 - - مزاحیہ اداکار
مس ہیپی - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
مستانہ ماہی - 0 - - ولن مزاحیہ اداکار
منی منی مور - 0 - - مزاحیہ اداکار
موج میلہ - 0 - - ایکسٹرا اداکار
میرا ناں پاٹے خان - 0 - - مرکزی کردار
نگری داتا دی - 0 - - مزاحیہ اداکار
نمک حرام - 0 - - مرکزی کردار
ننھا فرشتہ 1974 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
واردات - 0 - - سائڈ ہیرو مزاحیہ
ہسدے آؤ ہسدے جاؤ - 0 - - مزاحیہ اداکار
ہیرا پھومن - 0 - - مرکزی کردار

شہنشاہ ظرافت[ترمیم]

منور ظریف ایک پاکستانی کامیڈین اور فلمی اداکار تھے۔ وہ ایک ورسٹائل اداکار اور مزاح نگار تھے جو 1970ء کی دہائی کے پاکستانی سنیما میں اپنے کام کے لیے مشہور تھے۔ ظریف کا شمار جنوبی ایشیا کے مشہور مزاح نگاروں میں ہوتا ہے۔ ان کے مداحوں نے ان کا نام ’شہنشاہِ ظرافت‘ رکھا۔ انھوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1961ء میں پنجابی فلم ڈانڈیاں سے کیا اور 1964ء میں فلم ہتھ جوری سے کامیابی حاصل کی۔ مزاحیہ اداکار کی حیثیت سے فلمی کیرئیر کے بعد وہ فلمی ہیرو بن گئے، فلم پردے میں رہنے دو میں بطور سائیڈ ہیرو۔ پھر اسی سال بنارسی ٹھگ اور جیرا بلیڈ میں ٹائٹل رول اور ہیرو۔ انھیں بہارو پھول برساؤ، زینت اور عشق دیوانہ میں ان کی شاندار کارکردگی پر نگار ایوارڈ سے نوازا گیا۔ وہ 1961-76 تک صرف 16 سالوں میں 280 سے زیادہ فلموں میں نظر آئے۔ وہ اپنی برجستگی ڈائیلاگ ڈیلیوری کے لیے بھی مشہور تھے۔ اکثر، وہ اتنا بہتر بناتے کہ ان کے ساتھی اداکاروں کو ان کے ساتھ رہنے میں دشواری ہوتی۔ وہ 50 کی دہائی کے عظیم کامیڈین ظریف (محمد صدیق) کے چھوٹے بھائی تھے۔ ان کے بیٹے فیصل منور ظریف کو 90 کی دہائی میں پتر منور ظریف دا (1993) اور پتر جیری بلیڈ دا کے ساتھ دو فلموں میں بطور ہیرو متعارف کرایا گیا، لیکن وہ ناکام رہے۔ دیگر اداکار منیر ظریف، رشید ظریف اور مجید ظریف ان کے بھائی تھے۔ مجموعی طور پر وہ تقریبن 287 فلموں میں نظر آئے جن میں سے 66 اردو، 220 پنجابی فلمیں ہیں۔ ان کی چند کامیاب فلمیں یہ ہیں: دانڈیاں، اونچے محل، موج میلہ، نیلم، چاچا خامخواہ ڈاچی، جمیلہ، ولایت پاس، عورت کا پیار، واہ بھائی واہ، ہتھ جوڑی، تماشا، یہ جہاں والے، شوکن، ایک سی چور، پلپلی۔ صاحب، من موجی، جیدار، ملنگی، چغل خور، ہمراہی، بھائی جان، زمیندار، بھریا میلہ، سورما، لاڈو، بانکی نار ، کھیڈاں دے دن چار، مادر وطن، آینہ، ابا جی، جگری یار، یار مار، یاراں نال بہاراں، چاچا جی، منگیتر، اکبرا، زندہ لاش، دل دیوانہ، دشمن، شعلہ اور شبنم، جانی دشمن، بے رحم، دوست دشمن، مرزا جٹ، نیلی بار، میدان، پنڈ دی کڑی، سنگدل، چن مکھناں ، شہنشاہ جہانگیر، دو مٹیاراں، جگ بیتی، کُڑ مائی، بدلہ، دوسری شادی، میرا بابل، ایک سی ماں، دل دیا درد لیا، مہندی ، سسی پنوں ، عاشق، باو جی، جوانی مستانی، کنجوس، بیٹی بیٹا، موج بہار، چن چودھویں دا، سجن پیارا، تاج محل، سی آئی ڈی، اوکھا جٹ، نکی ہندیاں دا پیار، تم ہی ہو محبوب میرے ، پنچھی تے پردیسی، سو دن چور دا، درد، غیرت مند ، دیا اور طوفان، حیدر خان، ناجو، دلدار، لاچی، عشق نہ پچھے ذات ، جند جان، مکھڑا چن ورگا، تیرے عشق نچایا، پتھر تے لیک، دھی رانی، گبرو پت پنجاب دے، کونج وچھڑ گئی، جنٹر مین، دلہ حیدری، ڈھول سپاہی کوچوان، وچھوڑا، انوارہ، محلے دار، گڈو، سجنا دور دیاں، بھائی چارہ، یار تے پیار، آنسو بن گئے موتی، لارا لپا، دل دیاں لگیاں، چن سجنا، انسان اور آدمی، سوہنا مکھڑا تے اکھ مستانی، گل بکاولی ، ہیر رانجھا، بہادر کسان، رب دی شان، ہم لوگ، سیاں ، رنگیلا، رنگو جٹ، ات خدا دا ویر، بھولے شاہ، قادرہ، چھڑدا سورج، دنیا مطلب دی، ٹِکا ماتھے دا، شیر پتر، سچا سودا، صحرہ ، اصغرہ، دنیا پیسے دی ، راجا رانی، حد بندی، پیار دے پلھیکے ، خاموش نگاہیں، اچا نہ پیار دا، آسو بلا، مالی، اچی حویلی، وحشی ، جٹ دا قول ، مستانہ ماہی، عشق بنا کی جینا، دل اور دنیا، خون دا رشتہ، سوہنا پتر، جیو جٹا، پہلوان جی ان لندن، جاپانی گڈی، دو پتر اناراں دے، ایک ڈولی دو کہار، خان چاچا، ایک پیار تے دو پرچھاواں۔ ، میری غیرت تیری عزت، اتھرو ایک مٹیار دے نے، زیلدار، بدلے گی دنیا ساتھی، ڈھول جوانیاں، میری محبت تیرے حوالے ، سوہنا جانی، سوہنی پھل پیار دے، میلے سجناں دے، سر دا سائیں، جاگدے رہنا، سجن دشمن، سجن بے پروا، بہارو پھول برساؤ، دولت تے غیرت ، مورچہ، ظلم دا بدلہ، سجن ملدے کدی کدی، پتر پنج دریاواں دا، سلطان، دو رنگیلے، جنگو، اتفاق، قاسو ، خون دا دریا، ضدی، آن، جیب کترا، جوانی دی ہوا، شیرو، ایک دھی پنجاب دی، سر ااچا سرداراں دا، پردے میں رہنے دو، چار خون دے پیاسے، نشان، جتھے وگدی آئے راوی، خدا تے ماں، شادو، ہے ایمان، ماں تے قانون، پنڈ دلیراں دا، آج دا ماہیوال، بالا گجر، وچھڑیا ساتھی، بنارسی ٹھگ، دامن اور چنگاری، خوشیا، رنگیلا اور منور ظریف، بہادرا، جھلی، جیرا بلیڈ، مسٹر 420، شہنشاہ، بڈھا شیر، نگری داتا دی ، زن زر تے زمین، بھولا سجن، بات پہنچی تیری جوانی تک، طوتا چشم، شیر تے دلیر، صبح کا تارا، بندے دا پتر منجھی کتھے ڈاھواں، رنگی، نمک حرام، نوکر وہٹی دا، سچا جھوٹا، ایماندار، مستانی محبوبہ، نیلام ، جوان میرے دیس دا، جرم تے نفرت، جواب دو، مس ہپی، ننھا فرشتہ، سستا خون مہنگا پانی، بھول، لمبے ہتھ قانون دے، چکر باز، ہسدے آو ہسدے جاو، نادر خان، ہیرا پھمن ، ماجھا ساجھا، نہ چھڑا سکو گے دامن، میرا نا پاٹے خان، پیار کا موسم، سندھ باد ، اے پگ میرے ویر دی، آج دی گل ، دھن جگرا ماں دا، ریشماں جوان ہو گئی، زینت، شریف بدمعاش، ایسار ، گڈی، بابل ڈاکو، اناڑی، شرارت، رجو، شیدا پستول، خونی، سجن کملا، شوکن میلے دی، نوکر، خوفناک، عیاش، حکم دا غلام، ماں صدقے ، داغ جانو کپتی، انجام، واردات، مان جوانی دا، چترا تے شیرا، گاما بی اے، ٹھگاں دے ٹھگ، کِل کل میرا ناں ، پتر تے قانون، ڈنکا، بیگناہ، نیا سورج، محبت مر نہیں سکتی، میرا نام راجو، لہو دے رشتے اور سجرہ پیار۔۔

وفات[ترمیم]

29 اپریل 1976ء کو دل کا دورہ پڑنے سے محض 36 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

تاثرات[ترمیم]

منور ظریف پر زیادہ تر مسعود رانا کے گائے گانے فلمائے گئے۔ ایک مزاحہ اداکار ہوتے ہوئے بھی منور ظریف نے گانوں کو خوبصورت انداز میں پکچرائز کرایا۔ سڈول جسم ہونے کی وجہ سے وہ اچھا ڈانس کرلیتے تھے۔ خاص کر مزاحہ سونگ کو فلماتے ہوئے اپنی منفرد اور مزاحیہ اداکاری سے ایک خوبصورت مزاح پیدا کردیتے تھے جو تماش بین کو ہنسانے کے لیے بہت ہوتا تھا ۔ عمدہ کردار نگاری کے ساتھ ساتھ منور ظريف کا گیٹ اپ بھی منفرد ہوتا خاص طور پر خواتين کا گیٹ اپ کرنے میں ان کا کوئی ثانی نہيں تھا .

مزید پڑھیے[ترمیم]

منور ظریف کی یاد میںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mazhar.dk (Error: unknown archive URL)

بیرونی روابط[ترمیم]

منور ظریف : Pakistan Film Magzineآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mazhar.dk (Error: unknown archive URL) منور ظریف : Pakistan Film Magzineآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mazhar.dk (Error: unknown archive URL)

حوالہ جات[ترمیم]