منیش پانڈے

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
منیش پانڈے
منیش پانڈے
ذاتی معلومات
مکمل ناممنیش کرشنانند پانڈے
پیدائش (1989-09-10) 10 ستمبر 1989 (عمر 34 برس)
نینیتال، اتراکھنڈ، بھارت
قد1.78 میٹر (5 فٹ 10 انچ)
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
حیثیتبلے باز
تعلقاتاشریتا شیٹی (بیوی) (شادی. 2019)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ایک روزہ (کیپ 206)14 جولائی 2015  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ایک روزہ23 جولائی 2021  بمقابلہ  سری لنکا
ایک روزہ شرٹ نمبر.21
پہلا ٹی20 (کیپ 52)17 جولائی 2015  بمقابلہ  زمبابوے
آخری ٹی204 دسمبر 2020  بمقابلہ  آسٹریلیا
ٹی20 شرٹ نمبر.21
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
2006/07– تاحالکرناٹک
2008ممبئی انڈینز
2009–2010رائل چیلنجرز بنگلور (اسکواڈ نمبر. 1)
2011–2013پونے واریئرز انڈیا (اسکواڈ نمبر. 1)
2014–2017کولکتہ نائٹ رائیڈرز (اسکواڈ نمبر. 9)
2018–2021سن رائزرز حیدرآباد (اسکواڈ نمبر. 21)
2022لکھنؤ سپر جائنٹس
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ایک روزہ ٹی 20 فرسٹ کلاس لسٹ اے
میچ 29 39 91 173
رنز بنائے 566 709 6389 5764
بیٹنگ اوسط 33.29 44.31 51.11 45.38
100s/50s 1/2 0/3 19/29 10/36
ٹاپ اسکور 104* 79* 238 142*
کیچ/سٹمپ 10/– 9/– 125/– 97/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 23 جولائی 2021

منیش کرشنانند پانڈے (پیدائش: 10 ستمبر 1989ء) ایک ہندوستانی بین الاقوامی کرکٹر ہے جو ہندوستان کے لیے ایک روزہ اور ٹی20 بین الاقوامی کھیلتا ہے۔ وہ بنیادی طور پر دائیں ہاتھ کے مڈل آرڈر بلے باز ہیں جو مقامی کرکٹ میں کرناٹک اور انڈین پریمیئر لیگ میں لکھنؤ سپر جائنٹس کی نمائندگی کرتے ہیں۔ [1] وہ اپنی سابقہ آئی پی ایل ٹیم، رائل چیلنجرز بنگلور کے لیے ایک اوپننگ بلے باز کے طور پر کھیلا اور 2009ء انڈین پریمیئر لیگ میں آئی پی ایل میں سنچری بنانے والے پہلے ہندوستانی کھلاڑی بن گئے۔ [2]

زندگی اور ابتدائی کیریئر[ترمیم]

پانڈے نینیتال اتراکھنڈ میں پیدا ہوئے لیکن 15 سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ساتھ بنگلور چلے گئے۔ ان کے والد ہندوستانی فوج میں تھے۔ اس نے اپنی اسکول کی تعلیم کیندریہ ودیالیہ میں کی اور بعد میں کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن میں شمولیت اختیار کی۔ ان کی بہن، انیتا پانڈے بھی سابق کرکٹ کھلاڑی تھیں جنھوں نے کرناٹک کی نمائندگی کی تھی۔ وہ ملائیشیا میں منعقدہ 2008ء انڈر 19 ورلڈ کپ میں فاتح ہندوستانی ٹیم کے رکن تھے۔ [3]

انڈین پریمیئر لیگ[ترمیم]

انھیں انڈین پریمیئر لیگ کے 2008ء کے سیزن میں ممبئی انڈینز اسکواڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ [4] 21 مئی 2009ء کو رائل چیلنجرز بنگلور کے لیے کھیلتے ہوئے، وہ آئی پی ایل میں سنچری بنانے والے پہلے ہندوستانی بن گئے۔ [5] اس کے بعد انھیں کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 2014ء میں اٹھایا تھا فائنل میں انھوں نے کنگز الیون پنجاب کے خلاف 94 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی اور مین آف میچ سے نوازا گیا۔ [6] وہ 2 آئی پی ایل سیزن، 2014ء (16 میچوں میں 401 رنز) [7] اور 2017ء میں (13 میچوں میں 396 رنز) کے ٹاپ 10 سکوررز کی فہرست میں شامل تھے۔ [8] 2018ء میں انھیں سن رائزرز حیدرآباد نے ₹ 11 کروڑ میں لیا تھا۔ فارم میں کمی کی وجہ سے انھیں آئی پی ایل 2021ء کے بیشتر سیزن میں ڈراپ کر دیا گیا تھا۔ [9] 2022ء کی آئی پی ایل نیلامی میں پانڈے کو لکھنؤ سپر جائنٹس نے ₹ 4.6 کروڑ میں خریدا۔ [10]

مقامی کیریئر[ترمیم]

منیش کرناٹک کے لیے کھیلتے ہیں۔ انھیں 2021ء سید مشتاق علی ٹرافی میں کرناٹک ٹیم کا کپتان نامزد کیا گیا تھا۔ وہ مختلف ڈومیسٹک ٹورنامنٹس میں کرناٹک ٹیم کی کپتانی کرتے ہیں۔ [11]

بین الاقوامی کیریئر[ترمیم]

پانڈے نے 14 جولائی 2015ء کو زمبابوے کے خلاف ہندوستان کے لیے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا [12] انھوں نے ایک کامیاب ڈیبیو کیا جس میں کیدار جادھو کے ساتھ 144 رنز کی شراکت شامل تھی۔ پانڈے کریز پر جادھو کے ساتھ اس وقت شامل ہوئے جب ہندوستان 4 وکٹوں کے نقصان پر 82 رنز پر جدوجہد کر رہا تھا اور 71 رنز پر آؤٹ ہونے سے قبل اپنی پہلی نصف سنچری بنائی۔ [13] انھوں نے 17 جولائی 2015ء کو اسی دورے پر ہندوستان کے لیے اپنا ٹوئنٹی 20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا [14] پانڈے کی بریک آؤٹ بین الاقوامی اننگز، تاہم، چھ ماہ بعد سڈنی میں آئی۔ جنوری 2016ء میں ان کی ناقابل شکست پہلی ون ڈے سنچری نے ہندوستان کو دو گیندوں کے ساتھ آسٹریلیا کے 330 رنز کو گنوانے اور وائٹ واش کو روکنے میں مدد کی۔ انھیں جنوری 2016ء میں آسٹریلیا کے دورے کے لیے ون ڈے ٹیم میں منتخب کیا گیا تھا۔ سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں فائنل کھیل میں، اس نے 104* کی میچ جیتنے والی اننگز کھیلی، جس سے بھارت کو سیریز کا اپنا واحد میچ جیتنے میں مدد ملی۔ [15] انھیں 2016ء ورلڈ T20 میں یووراج سنگھ کے متبادل کے طور پر ہندوستان کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ [16] انھیں جون 2017ء میں چیمپئنز ٹرافی کے لیے 15 رکنی سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔ تاہم، وہ آئی پی ایل کے دوران زخمی ہو گئے اور ہندوستان کے لیے آئی سی سی ایونٹ سے باہر ہو گئے۔ جون 2021 میں، انھیں سری لنکا کے خلاف سیریز کے لیے ہندوستان کے ون ڈے انٹرنیشنل اور T20I اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

پانڈے نے 2 دسمبر 2019ء کو ممبئی میں ایک بھارتی اداکارہ اشریتا شیٹی سے شادی کی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Manish Pandey Profile"۔ iplt20.com۔ 09 جولا‎ئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2015 
  2. "IPL 2009: Manish Pandey becomes first Indian centurion in the tournament"۔ Cricketcountry۔ 24 August 2014۔ 27 فروری 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. "Skipper Virat top pick in IPL's under-19 draft"۔ Indian Express۔ 11 March 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 ستمبر 2018 
  4. Royal Challengers Banglore vs Deccan Chargers Scorecard
  5. George Binoy (1 June 2014)۔ "Pandey guns KKR to second title"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 مئی 2018 
  6. "Indian Premier League, 2014 / Records / Most runs"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ 20 اپریل 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2014 
  7. "Indian Premier League, 2017 / Records / Most runs"۔ Cricinfo۔ ESPN۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2017 
  8. "IPL 2021: SRH Selectors Decided to Drop Manish Pandey, It Was a Harsh Call - David Warner"۔ www.news18.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2021 
  9. Deivarayan Muthu، Saurabh Somani۔ "Live blog: The IPL 2022 auction"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 فروری 2022 
  10. "Syed Mushtaq Ali T20: Manish Pandey Named Karnataka's Captain; Devdutt Padikkal Included In 20-Man Squad" (بزبان انگریزی)۔ 20 October 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2021 
  11. "Rahane to lead second-string side in Zimbabwe"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2015 
  12. "Jadhav, Pandey set up 3-0 India sweep"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جولا‎ئی 2015 
  13. "India top order, spinners muzzle Zimbabwe"۔ ESPNCricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جولا‎ئی 2015 
  14. "India beat Australia by six wickets to avoid ODI whitewash"۔ BBC Sport۔ 23 January 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2016 
  15. "Mohammed Shami back for World T20"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 فروری 2016