وینا (اداکارہ)
وینا | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 جولائی 1926 کوئٹہ، بلوچستان ایجنسی، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) |
وفات | 14 نومبر 2004 ممبئی، مہاراشٹر، بھارت |
(عمر 78 سال)
قومیت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکارہ |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
دور فعالیت | 1939ء – 1983ء |
![]() |
IMDB پر صفحہ |
درستی - ترمیم ![]() |
وینا (ولادت: 4 جولائی 1926ء - وفات: 14 نومبر 2004ء) جن کو وینا کماری بھی کہا جاتا ہے ان کا اصلی نام تاجور سلطانہ تھا۔ وہ ایک بھارتی اداکارہ تھیں۔
ابتدائی زندگی اور پس منظر[ترمیم]
وینا 4 جولائی 1926 کو کوئٹہ ، بلوچستان ایجنسی ، برطانوی ہندوستان میں تاجور سلطانہ کے نام سے پیدا ہوئی تھیں۔ ان کا کنبہ لاہور نقل مکانی کر گیا اورلاہور کی چونا منڈی مین سکونت اختیار کی۔ اس نے 1947 میں اداکار ہیرو الناصر سے شادی کی اور اس س ان کے دو بچے پیدا ہوئے۔
کیریئر[ترمیم]
اس نے تقسیم سے پہلے کی فلموں میں ہیروئین کے کردار ادا کرنا شروع کیا ۔ اس نے اپنی شروعات تقریبا سولہ سال کی عمر میں غریب اورگوانڈھی (1942) سے کی تھی۔ غریب اردو میں بنی تھی اور گوانڈھی کو پنجابی میں بنایا گیا تھا اور اس کی ہدایتکاری محبوب خان نے کی تھی۔ غریب میں ، اس نے لتا کا کردار ادا کیا اور گوانڈھی میں اس نے شیام کے بالمقابل ہیروئن کا کردار ادا کیا۔ وہ قبل از تقسیم ہندی اور اردو فلموں میں اپنے کردار کے لئے مشہور ہوگئیں۔ فلموں کے ابتدائی سالوں میں اس نے نجمہ (1943) ، پھول (1945) اور ہمایوں (1945) جیسی فلموں میں کام کیا۔ تقسیم ہند سے قبل ان کی آخری فلم راجپوتانی (1946) تھی ، جس میں انہوں نے معاون کردار ادا کیا تھا۔ اس نے تقسیم کے بعد ہندوستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا ، اور اس نے 1940 کی دہائی کے وسط ، 1950 ، 1960 ، 1970 اور 1980 کی دہائی کے اواخر تک کام کیا۔ انہوں نے ہلاکو (1956) ، چلتی کا نام گاڑی (1958) ، کاگاز پھول (1959) ، تاج محل (1963) جیسی بڑی پروڈکشن میں کردار ادا کیا (جس کے لئے انہیں بہترین معاون اداکارہ کا فلمی ایوارڈ ملا) ، دو راستے ( 1969) اور پاکیزہ (1972)۔ وہ رضیہ سلطان (1983) کی نمائش کے بعد 1983 میں ریٹائر ہوگئیں۔ اس فلم میں انہوں نے مہارانی شاہ ترکھان کا کردار ادا کیا تھا۔
موت[ترمیم]
ریٹائرمنٹ کے 21 برس بعد 2004 میں بمبئی میں طویل علالت کے بعد اس کا انتقال ہوا ۔ انتقال کے وقت ان کی عمر 78 سال تھیں۔ وہ 41 سال (1942-1983) کے کیریئر میں 70 سے زیادہ فیچر فلموں میں نظر آئیں۔
فلمو گرافی[ترمیم]
سال | فلم | کریکٹر / کردار | نوٹ |
---|---|---|---|
1986 | مظلوم | ||
1983 | رضیہ سلطان | مہارانی شاہ ترکھان | |
1981 | اگنی پریکشا "(1981 فلم) | کرونا چودھری | |
خواجہ کی دیوانی | |||
1980 | پائل کی جھنکار | ||
1977 | جے وجے: حصہ - دوم | چنڈی | |
شٹرنج کی خلاری | ملکہ ماں | ||
1974 | دوکھ بھنج تیرا نام | رانی شیلا | |
1974 | 5 رائفلز | مہارانی | |
پران جائے پر وچن نا جائے | راجہ کی والدہ | ||
1973 | جھیل کے ہمارے پار | مسز کلونت رائے 'رانی ما' | |
چھوپا رستم | مسز. راجندر جین | ||
بنارسی بابو | موہن کی ماں | ||
میرے غریب نواز | بیگم بیگ | ||
1972 | پریچے | ستی دیوی | |
پاکیزہ | نوابجان | ||
شہزادہ | راجلکشمی | ||
1970 | ہیر رانجھا | ||
نانک نام جہاں ہے | |||
نیا رستا | رخمینی | ||
1969 | راؤسٹ کرو | مسز. گپتا ، ستیان کی والدہ | |
انمول موتی | |||
1968 | آشیرباد | لیلا ایس چودھری | |
ساٹھھی | رجنی کی ماں | ||
شریمن جی | |||
1967 | چھوٹی سی مولقات | شنکر کی اہلیہ | |
نور جہاں | |||
1966 | سناٹا | ||
1966 | علی بابا اور 40 چور (1966 فلم) | رضیہ ، علی بابا کی بڑی بہن | |
1965 | سکندرِ اعظم | سکندر کی والدہ | |
1964 | باغی | ||
شہنائی | |||
1963 | پھر وہی دل لیا ہوں | جمونا | |
تاج محل | ملکہ ای عالم نور جہاں / مہرونیسہ | ||
1959 | چھوٹی بہین | یشودہ | |
کاگاز کے پھول | وینا ورما / وینا سنہا | ||
1958 | چلتی کا نام گاڈی | کامنی | |
مہندی | |||
1957 | میرا سلام | ||
ممتاز محل | |||
نیا زامنہ | |||
1956 | ہلاکو | مہارانی | |
1952 | آسمان | ||
اناڈیٹا | |||
1951 | افسانہ | میرا | |
کشمیر | |||
1950 | داستان | رانی | |
1946 | راجپوتانی | ||
1945 | ہمایوں | راجکماری (جیسے وینا کماری) | |
پھول | |||
1943 | نجمہ | نجمہ | |
1942 | غریب | لتا (بطور وینا کماری) | |
1939 | سواستک |