"ملالہ یوسفزئی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م r2.7.3) (روبالہ جمع: bn:মালালা ইউসুফজাই; cosmetic changes
م r2.7.2) (روبالہ جمع: tr:Malala Yusufzay
سطر 86: سطر 86:
[[fi:Malala Yousafzai]]
[[fi:Malala Yousafzai]]
[[ta:மலாலா யூசப்சையி]]
[[ta:மலாலா யூசப்சையி]]
[[tr:Malala Yusufzay]]
[[zh-yue:馬拉拉]]
[[zh-yue:馬拉拉]]

نسخہ بمطابق 19:21، 15 اکتوبر 2012ء

ملالہ یوسف زئی
ملاله یوسفزۍ
(پشتو میں: ملاله یوسفزۍ)،(اردو میں: ملالہ یوسفزئی ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معلومات شخصیت
پیدائش 1998 (عمر 14 برس)
مینگورہ، خیبر پختونخوا، پاکستان
رہائش برمنگھم   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستانی
دیگر نام گل مکئی
نسل پشتون
مذہب اسلام
شریک حیات عصر ملک [1]  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدین ضیاء الدین یوسف زئی
والد ضیاء الدین یوسفزئی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ تورپکئی یوسفزئی   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ایڈجباسٹن ہائی اسکول (2013–2017)[2]
لیڈی مارگریٹ ہال (2017–2020)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تخصص تعلیم فلوسفی، پولیٹکس اینڈ اکنامکس   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بلاگ نویس ،  کارکن انسانی حقوق [2]،  یاداشت نگار ،  مصنفہ [4]،  حقوق نسوان کی کارکن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [5]،  اردو ،  پشتو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت حقوق نسواں فعالیت، تعلیم
تحریک بچوں کے حقوق ،  حقوق نسواں   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
عالمی اعزاز امن برائے اطفال (دوسرا درجہ، 2011)
پاکستان قومی اعزاز برائے امن (2011)
نامزدگیاں
نوبل امن انعام   (2014)
بچوں کا عالمی امن انعام (2011)
ملالہ قومی امن انعام (2011)  ویکی ڈیٹا پر (P1411) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ملالہ یوسف زئی(پشتو: ملاله یوسفزۍ‎, پیدائش 1998ء) مینگورہ، ضلع سوات، خیبر پختونخوا، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ ہیں۔ وہ وادی سوات میں تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز اٹھانے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اس علاقے میں تحریک طالبان پاکستان نے 2009ء سے بچیوں کے سکول جانے پر خودساختہ پابندی عائد کر رکھی ہے۔[6][7] اس عرصے میں ملالہ نے بی بی سی کے لئے ایک مدونہ تحریر کیا جس میں اس نے بچیوں کی تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز بلند کی۔ ملالہ اسی وجہ سے مختلف اعزازت کے لئے نامزد ہوئی اور پاکستان کا پہلا "قومی اعزاز برائے امن" جیتا۔

9 اکتوبر 2012ء کو پاکستانی طالبان نے کارروائی کرتے ہوئے ملالہ کو سکول جاتے ہوئے گولی مار کر جان سے مارنے کی کوشش کی گولی اس کے سر میں لگی اور اسے نازک حالت میں ہسپتال داخل کرنا پڑا۔


حوالہ جات

  1. https://www.hindustantimes.com/world-news/mala-yousafzai-activist-and-nobel-laureate-gets-married-in-birmingham-101636503284554.html — اخذ شدہ بتاریخ: 10 نومبر 2021
  2. ^ ا ب http://www.bbc.co.uk/news/world-asia-23241937
  3. https://www.bbc.co.uk/news/uk-england-oxfordshire-53107764 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جون 2020
  4. http://www.telegraph.co.uk/promotions/11144418/i-am-malala.html
  5. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb16723762t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  6. "Diary of a Pakistani schoolgirl"۔ BBC News۔ 19 January 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2012 
  7. "Pakistani girl, 13, praised for blog under Taliban"۔ BBC News۔ 24 Nov. 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2012 

بیرونی روابط