"ملالہ یوسفزئی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Xqbot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م r2.7.3) (روبالہ جمع: bn:মালালা ইউসুফজাই; cosmetic changes |
م r2.7.2) (روبالہ جمع: tr:Malala Yusufzay |
||
سطر 86: | سطر 86: | ||
[[fi:Malala Yousafzai]] |
[[fi:Malala Yousafzai]] |
||
[[ta:மலாலா யூசப்சையி]] |
[[ta:மலாலா யூசப்சையி]] |
||
[[tr:Malala Yusufzay]] |
|||
[[zh-yue:馬拉拉]] |
[[zh-yue:馬拉拉]] |
نسخہ بمطابق 19:21، 15 اکتوبر 2012ء
ملالہ یوسف زئی ملاله یوسفزۍ | |
---|---|
(پشتو میں: ملاله یوسفزۍ)،(اردو میں: ملالہ یوسفزئی) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1998 (عمر 14 برس) مینگورہ، خیبر پختونخوا، پاکستان |
رہائش | برمنگھم |
قومیت | پاکستانی |
دیگر نام | گل مکئی |
نسل | پشتون |
مذہب | اسلام |
شریک حیات | عصر ملک [1] |
والدین | ضیاء الدین یوسف زئی |
والد | ضیاء الدین یوسفزئی |
والدہ | تورپکئی یوسفزئی |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ایڈجباسٹن ہائی اسکول (2013–2017)[2] لیڈی مارگریٹ ہال (2017–2020)[3] |
تخصص تعلیم | فلوسفی، پولیٹکس اینڈ اکنامکس |
پیشہ | بلاگ نویس ، کارکن انسانی حقوق [2]، یاداشت نگار ، مصنفہ [4]، حقوق نسوان کی کارکن |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [5]، اردو ، پشتو |
وجہ شہرت | حقوق نسواں فعالیت، تعلیم |
تحریک | بچوں کے حقوق ، حقوق نسواں |
اعزازات | |
عالمی اعزاز امن برائے اطفال (دوسرا درجہ، 2011) پاکستان قومی اعزاز برائے امن (2011) |
|
نامزدگیاں | |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ملالہ یوسف زئی(پشتو: ملاله یوسفزۍ, پیدائش 1998ء) مینگورہ، ضلع سوات، خیبر پختونخوا، پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک طالبہ ہیں۔ وہ وادی سوات میں تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز اٹھانے کی وجہ سے مشہور ہیں۔ اس علاقے میں تحریک طالبان پاکستان نے 2009ء سے بچیوں کے سکول جانے پر خودساختہ پابندی عائد کر رکھی ہے۔[6][7] اس عرصے میں ملالہ نے بی بی سی کے لئے ایک مدونہ تحریر کیا جس میں اس نے بچیوں کی تعلیم اور حقوق نسواں کے لئے آواز بلند کی۔ ملالہ اسی وجہ سے مختلف اعزازت کے لئے نامزد ہوئی اور پاکستان کا پہلا "قومی اعزاز برائے امن" جیتا۔
9 اکتوبر 2012ء کو پاکستانی طالبان نے کارروائی کرتے ہوئے ملالہ کو سکول جاتے ہوئے گولی مار کر جان سے مارنے کی کوشش کی گولی اس کے سر میں لگی اور اسے نازک حالت میں ہسپتال داخل کرنا پڑا۔
حوالہ جات
- ↑ https://www.hindustantimes.com/world-news/mala-yousafzai-activist-and-nobel-laureate-gets-married-in-birmingham-101636503284554.html — اخذ شدہ بتاریخ: 10 نومبر 2021
- ^ ا ب http://www.bbc.co.uk/news/world-asia-23241937
- ↑ https://www.bbc.co.uk/news/uk-england-oxfordshire-53107764 — اخذ شدہ بتاریخ: 19 جون 2020
- ↑ http://www.telegraph.co.uk/promotions/11144418/i-am-malala.html
- ↑ http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb16723762t — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ "Diary of a Pakistani schoolgirl"۔ BBC News۔ 19 January 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2012
- ↑ "Pakistani girl, 13, praised for blog under Taliban"۔ BBC News۔ 24 Nov. 2011۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 اکتوبر 2012
بیرونی روابط
- "کلاس ختم ہوئی" (2009ء "نیویارک ٹائمز" کی ملالہ کے بارے میں ایک انگریزی دستاویزی فلم)
- "طالبان کے بعد: سوات کے عورتوں کی زندگی تبدیل ہو رہی ہے" ( بی بی سی پر ملالہ یوسف زئی کا مدونہ)
زمرہ جات:
- نوبل امن انعام یافتہ شخصیات
- 1998ء کی پیدائشیں
- فعالیت پسند اطفال
- پاکستانی مدونین
- بقید حیات شخصیات
- پاکستانی فعالیت پسند برائے حقوق اطفال
- حقوق نسواں کے پاکستانی علمبردار
- پشتون شخصیات
- ضلع سوات کی شخصیات
- پاکستانی ماہرین تعلیم
- شمال مغربی پاکستان جنگ کی شخصیات
- پاکستان میں دہشتگردی کا شکار شخصیات
- پاکستانی فعالیت پسند برائے حقوق نسواں