سادھو سندر سنگھ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سادھو سندر سنگھ
 

معلومات شخصیت
پیدائش 3 ستمبر 1889ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1929ء (39–40 سال)[1][3][4][2][5][6][7]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہمالیہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاريخ غائب 19 اپریل 1929  ویکی ڈیٹا پر (P746) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب پروٹسٹنٹ مسیحیت
عملی زندگی
پیشہ مبلغ ،  الٰہیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان پنجابی [8]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سادھو سندر سنگھ 3 ستمبر 1889ء کو رامپور کاتیانا لدھیانہ (ہندوستانی پنجاب) میں ایک سکھ گھرانے میں پیدا ہوا۔ سادھو سندر کے والد کا نام شیر سنگھ تھا۔ ابتدائی تعلیم امریکن پریسبیٹیرین پرائمری اسکول سے حاصل کی۔ سادھو سندر ایامِ نوجوانی میں کافی جوش و جذبہ سے سرچار تھا زمانہ طالب علمی میں وہ اہلِ مسیحیت کا سخت مخالف تھا اس سے منسوب ایک واقعے کا خلاصہ یہ بھی ہے کہ اس نے ایامِ مخالفت میں ایک انجیل کا نسخہ بھی نظر آتش کیا تھا۔ اس کا لگاؤ اس کی والدہ سے بانسبت والد سے زیادہ تھا۔ والد کے انتقال کے بعد سے وہ ایک مختلف شخص بن گیا۔ اس نے یسوع مسیح کا دیدار کرنے کا دعویٰ کیا تھا اور اس کی گواہی کچھ یوں ہے کہ وہ سنہ 1903ء میں تیرہ سال کی عمر میں اس کو یسوع مسیح نے اس وقت دیدار بخشا جب وہ ریل کی پٹری پر خودکشی کرنے کی غرض سے جا رہا تھا اپنی کتاب میں وہ لکھتا ہے کہ اس نے مسیح کو کہتے سنا کب تک تو میرا انکار کرے گا اور وہ لکھتا ہے کہ "اس ہی فقرے نے اس کی زندگی کو تبدیل کر دیا اس روز اس نے جانا کہ زندہ اور برحق وہی ہے جس کا وہ ایک عرصے سے انکار کرتا آیا تھا۔" سادھو اس کے بعد مسیحیت کا مبلغ بن گیا سادھو سندر سنگھ نے نہ صرف پاک و ہند میں کام کیا بلکہ دنیا کے دیگر کئی ممالک جیسے چین، ملیشیا، جاپان، یورپ، آسٹریلیا اور اسرائیل میں بھی مسیحیت کی تبلیغ کا کام کیا۔ اس کا بپتسمہ سنہ 1905ء میں اس کے سولہویں جنم دن پر شملا، ہندوستان کے پریسبیٹیرین کلیسیا میں ہوا جہاں اس کو بحیثیت مشنری کام کرنے کی پیشکش کی گئی جس سے اس نے معذرت کر لی۔ اس نے بطور سادھو ہندوستان کے سادہ لوح لوگوں میں انجیل کی منادی کی بعد ازاں وہ سنہ 1908ء میں تبت میں مسیحیت کی تبلیغ چلا گیا، تبت سے واپسی کے بعد اس نے 1912ء سے 1917ء تک شمالی ہندوستان اور ہمالیہ کے دامن میں مقیم بدھ مت کے پیروکاروں میں رہ کر تبلیغ کی۔ 1918ء سے 1922ء تک اقوامِ عالم میں جا کر مسیحیت کی تبلغ کی۔ 1923ء کے بعد سادھو سندر سنگھ نے کتابت کے سلسلہ کا آغاز کیا اس کی کئی کتب مسیحی نادر لائبریریوں کا حصہ ہیں اس کی کتب ناصرف اردو بلکہ ہندی اور انگریزی میں بھی موجود ہیں۔ اس نے 1929ء میں دوبارہ تبت کا سفر دوبارہ شروع کیا جو اس کا آخری سفر رہا۔[9]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121145098 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6k36t9c — بنام: Sadhu Sundar Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  3. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118620053 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
  4. او ایل آئی ڈی: https://openlibrary.org/works/OL15780A?mode=all — بنام: Sundar Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: آرون سوارٹز
  5. ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/19385 — بنام: Sundar Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  6. بنام: Sundar Singh — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/372598 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  7. Hymnary author ID: https://hymnary.org/person/Singh_SS — بنام: Sundar Singh — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  8. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121145098 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  9. Phyllis Thompson۔ Sadhu Sundar Singh: A Biography of the Remarkable Indian Disciple of Jesus Christ۔ Armour Publishing Pte Ltd, 2005۔ ISBN 981413855X۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2018