متواتر (اصطلاح حدیث)
اقسامِ حدیث باعتبار مُسند الیہ | |
اقسامِ حدیث باعتبار تعدادِ سند | |
اقسامِ اُحاد باعتبار تعدادِ سند | |
اقسامِ اُحاد باعتبار قوت و ضعف | |
اقسامِ حدیثِ مقبول | |
حدیثِ صحیح · حدیثِ صحیح لذاتہٖ · حدیثِ صحیح لغیرہٖ | |
اقسامِ حدیثِ مردود | |
حدیث ضعیف | |
اقسامِ حدیثِ مردود بوجہ سقوطِ راوی | |
حدیث مُعلق · حدیث مُرسل | |
اقسامِ حدیثِ مردود بوجہ طعنِ راوی | |
اقسامِ حدیثِ معلل | |
حدیث مدرج · حدیث مقلوب | |
طعنِ راوی کے اسباب | |
اقسامِ کتبِ حدیث | |
دیگر اصطلاحاتِ حدیث | |
اعتبار · شاہد · متابع |
اصطلاح حدیث میں متواتر ایسی حدیث کو کہتے ہیں جس کو ایک ایسی راویوں (واحد راوی) کی جماعت روایت کرتی ہے جس کا جھوٹ پر اکٹھا ہونا عقلاََ و عادتاََ ناممکن ہو اور دوسری جماعت جو اس پہلی جماعت سے روایت کرتی ہے وہ بھی اس کی طرح کی ہوتی ہے اور یہ وصف سند کے آغاز، وسط اور آخر تک موجود رہتا ہے۔
شرائط تواتر
[ترمیم]- اسناد کی کثرت ہو
- راویوں کی تعداد اتنی کثیر ہو کہ ان سب کا جھوٹ پر اتفاق کر لینا عادتََا بھی محال ہو اور یہ بھی کہ اس قدر راویوں سے اتفاقی طور پربھی جھوٹ صادر نہ ہو سکتا ہو ۔
راویوں کی کثرت کے بارے میں علماءکے اند ر اختلاف ہے کہ کتنی کثرت ہو نی چاہئیے۔
- بعض علما نے زناء کے گواہوں کی تعداد (چار) پر قیاس کر کے یہ تعداد کم از کم چار بتائی ہے
- بعض علما نے لعان پر قیاس کر کے یہ تعداد پانچ رکھی ہے
- بعض علما کے نزدیک کم از کم دس ہوں (جمع کثرت کے کم از کم عدد کو پیش نظر رکھ کر)
- بعض نے بارہ کی تعداد بتائی ہے (وبعثنامنہم اثنی عشرہ نقیباََِسے استدلال کرکے)
- بعض نے چالیس کی تعداد متعین کی ہے (حسبک اللہ ومن اتبعک من الموممنین)
- بعض نے ستر کی تعداد متعین کی ہے جو دلیل میں واختار موسٰی قوما سبعین رجلا پیش کرتے ہیں
ابن حجر کا کہنا ہے کہ کثرت تعداد کا تعین محض تکلف ہے۔ گو ہر ایک نے یہ تعداد ایک مقرر حد کو پیش نظر رکھ کر بتائی ہے مگر اسے عموم کا درجہ نہیں دیا جا سکتا ہے۔ وہ تعداد جس سے علم یقینی کا فائدہو، کافی ہے۔
- سند میں یہ وصف یعنی کثرت ابتداءسے انتہا تک ہر طبقہ میں باقی رہے۔
- خبر کا تعلق حِس سے ہو گا، عقل سے نہیں۔ راویوں کو اس حدیث کا علم حواس ظاہری سے ہوا ہو،مثلاََ روایت کرنے والے یہ کہیں �©”ہم نے سُنا“ یا پھر یہ کہ ”ہم نے دیکھا“ وغیرہ اگر ذریعہ عقل ہو تو پھر وہ خبر متواتر نہیں ہے مثلاََ ”کائنات کے وجود میں آنے کی خبر“# خبر مفید اور یقینی علم دیتی ہو۔
متواتر کی اقسام
[ترمیم]حدیث متواتر کی دو اقسام ہیں:
متواترلفظی
[ترمیم]متواتر لفظی میں حدیث کا متن الفاظ کے معاملے میں ایک جیسا ہوتا ہے، اس کے علاوہ اس کے معنی بھی متواتر ہوتے ہیں
متواترمعنوی
[ترمیم]متواتر معنوی میں حدیث کا متن الفاظ کے معاملے میں مختلف ہو سکتا ہے مگر معنی و مقصد ایک جیسا ہی ہوتا ہے۔ تواتر لفظی بہت کم احادیث میں ہے، ہاں اگرحدیثوں کے الفاظ مختلف ہوں؛ لیکن ان سب میں بات ایک ہی کہی گئی ہوتواس قدر مشترک کاتواتر بھی بہرحال قائم اور ثابت ہوگا، یہ تواترمعنوی ہے، کافی حدیثی مواد تواترمعنوی کے درجے کو پہنچتا ہے۔
مشہور تصانیف
[ترمیم]حدیث متواترہ پر مشہور تصانیف ہیں:
- الازھار المتاثرہ فی الاخبارالمتواترہ - جلال الدین سیوطی
- قطب الازھار - جلال الدین سیوطی
- نظم المتناثر فی الحدیث المتواتر -محمد بن جعفر الکتانی
علم مصطلح الحديث | |||||
متواتر | متفق عليہ | مشہور | عزيز | غريب | حسن |
متصل | ↑صحیح ↑ | منکر | |||
مسند | ← من حيث السند | علم الحديث | من حيث المتن→ | متروک | |
خبر آحاد | ↓ضعيف↓ | مدرج | |||
منقطع | مضطرب | مدلس | موقوف | منقطع | موضوع |