محمد خلیل خان برکاتی
Appearance
محمد خلیل خان برکاتی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1920ء ضلع علی گڑھ |
وفات | 18 جون 1985ء (64–65 سال) حیدرآباد |
رہائش | حیدرآباد |
شہریت | برطانوی ہند (1920–15 اگست 1947) بھارت (15 اگست 1947–1952) پاکستان (1952–18 جون 1985) ڈومنین بھارت |
جماعت | آل انڈیا مسلم لیگ |
عملی زندگی | |
پیشہ | معلم ، مفتی ، مصنف ، مترجم |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
کارہائے نمایاں | سنی بہشتی زیور |
درستی - ترمیم |
مفتی محمد خلیل خان برکاتی (1920–1985) ایک سنی شیخ الحدیث، صدر مدرسین دار العلوم احسن البرکات، حیدرآباد، سندھ ایک سنی عالم دین تھے۔ ان کی پیدائش 1920ء میں ضلع علی گڑھ کی مشہور ریاست دادوں سے ملحق کھریری میں ہوئی۔ 1935ء میں درس نظامی کے مدرسے حافظیہ سعیدیہ میں داخلہ لیا اور تمام جماعتوں میں ہمیشہ اول آئے۔ مصطفٰی رضا خان سے سند فراغت حاصل کی۔ آپ کی حدمات کو آپ کو علما نے خلیل ملت اور خلیل العلما کا لقب دیا۔ آپ نے پانچ ہزار فتاوی جاری فرمائے۔ آپ کے تراجم و تصانیف کی تعداد 60 ہے۔ 18 جون 1985ء بمطابق 18 رمضان 1405ھ وفات پائی۔[1]
تصنیفات
[ترمیم]- خلاصۃ التفاسیر، پہلے 6 پاروں کی تفسیر
- الفتاوی الخلیلہ المعروف احسن الفتاوی
- نور علی نور (ترجمہ، سراج العوارف فی الوصایا والمعارف از شاہ ابو الحسن احمد نوری)
- سنی بہشتی زیور
- ہمارا اسلام (نو حصے)
- سبع سنابل، میر سید عبد الواحد بلگرامی، ترجمہ
- عقائد الاسلام، شاہ ولی اللہ، ترجمہ
- چادر اور چار دیواری، تفسیر سورہ نور
- شرح فیصلہ ہفت مسئلہ
- معراج المومنین
- ہماری نماز
- الصلاۃ
- روشنی کی طرف، (ترجمہ، المنقد من الضلال از امام غزالی
- موت کا سفر (ترجمہ، المنبھات علی الاستماد لیوم المعاد از شیخ شہاب الدین ابن حجر عسقلانی)
- خنجر آبدار برفرقہ خاکسار، عنایت اللہ مشرقی کی خاکسار تحریک کے چوبیس نکات کی گرفت
- دس عقیدے (ترجمہ، اعتقاد الاحباب فی الجمیل و المنطفی والال والاصحاب از امام احمد رضا خان)
- بہار نسواں (خواتین کی نماز مع مسائل)
- اسلامی گفتگو
- جمال خلیل، مجموعہ کلام
مزید دیکھیے
[ترمیم]جوالہ جات
[ترمیم]- ↑ تعارف علما اہل سنت ص 101، محمد صدیق ہزاروی،مکتبہ قادریہ جامعہ نظامیہ لاہور