مندرجات کا رخ کریں

نجم الدین ایوب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نجم الدین ایوب
(عربی میں: الملك ألأفضل نجم الدين أيوب بن شاﺬي بن مروان ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 12ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دوین   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 9 اگست 1173  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایوبی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات گھوڑے سے گر کر   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات حادثاتی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایوبی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ ست الملک خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ملک عادل ،  صلاح الدین ایوبی ،  توران شاہ بن ایوب ،  سیف الاسلام طغتکین ،  ربیعہ خاتون ،  فاطمہ خاتون   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان ایوبی خاندان   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  فوجی افسر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نجم الدین ایوب یا نجم الدین ابن شاذی (انتقال: 9 اگست 1173ء) کرد نسل کا ایک سپاہی، سیاست دان اور فاتح بیت المقدس صلاح الدین ایوبی کے والد تھے۔

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

نجم الدین ایوب شاذی ابن مروان کے صاحبزادے اور شیر کوہ کے بھائی تھے۔۔ وہ کرد نسل کے قبیلے روادیہ سے تعلق رکھتے تھے۔ ان کے آل شداد سے قریبی تعلقات تھے اور 1130ء میں ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پہلے بغداد اور بعد ازاں تکریت منتقل ہو گئے جہاں انھیں علاقے کے حاکم بہروز نے گورنر مقرر کر دیا۔ شاذی کے انتقال کے بعد نجم الدین ایوب نے اپنے والد کی جگہ تکریت کی گورنری سنبھالی۔

1132ء میں ایوب نے زنگی خاندان کے لیے خدمات انجام دیں اور تکریت کے قریب سلجوق سلطان کے خلاف جنگ میں حصہ لیا۔ نجم الدین نے دریائے دجلہ عبور کرتے ہوئے عماد الدین زنگی کی جان بھی بچائی۔ 1136ء میں شیر کوہ نے تکریت میں ایک مسیحی کو قتل کر دیا جس پر دونوں بھائیوں کو جلاوطن کر دیا گیا۔ کہا جاتا ہے جس رات انھوں نے تکریت چھوڑا اسی رات نجم الدین کے ہاں بیٹا پیدا ہوا جس کا نام یوسف رکھا گیا یہی یوسف بعد ازاں صلاح الدین ایوبی کے نام سے دنیا بھر میں پہچانا گیا۔

عماد الدین زنگی نے نجم الدین کو بعلبک کا گورنر مقرر کیا لیکن جب 1146ء دمشق کے بوری اتابک معین الدین نے اس کو فتح کر لیا تو نجم دمشق آگیا۔ دوسری صلیبی جنگ کے دوران نور الدین زنگی نے شہر فتح کر لیا اور ایوب کو دمشق کا گورنر مقرر کیا۔

ایوب کے صاحبزادے صلاح الدین نے بھی نور الدین زنگی کی افواج میں خدمات انجام دیں اور فتح مصر میں اپنے چچا شیر کوہ کے ہمراہ تھا۔

انتقال

[ترمیم]

نجم الدین 31 جولائی 1173ء کو شہسواری کے دوران میں ایک حادثے کا شکار ہو گئے اور 9 اگست کو خالق حقیقی سے جا ملے۔

صلاح الدین ایوبی کی ایوبی سلطنت کا نام نجم الدین ایوب کے نام پر ہی رکھا گیا ہے تھا۔

نجم الدین ایوب کی اولاد میں

دیگر نامعلوم بیٹیاں شامل تھیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]