چودھری غلام عباس
چودھری غلام عباس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 فروری 1904ء جموں ، ریاست جموں و کشمیر ، برطانوی ہند |
وفات | 18 دسمبر 1967ء (63 سال) راولپنڈی ، پنجاب ، پاکستان |
وجہ وفات | معدہ کا سرطان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
جماعت | آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان ، وکیل |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
چوہدری غلام عباس رئیس الاحرار اور آزاد کشمیر کے سرپرست اعلیٰ رہے ہیں۔
ولادت
[ترمیم]4 فروری 1904ء کو جموں میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام چوہدری نواب خان تھا اور ان کا خاندانی تعلق گجر قبیلے سے تھا۔
تعلیم
[ترمیم]ابتدائی تعلیم مشن ہائی اسکول جموں میں حاصل کی جب کہ1921ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول جموں سے میٹرک پاس کیا۔ اس کے ساتھ ہی پرنس آف ویلز کالج جموں میں داخلہ لیا اور 1925ءمیں پنجاب یونیورسٹی سے بی۔ اے کیا۔1931ء میں لا کالج لاہور سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
سیاسی سفر
[ترمیم]قومی معاملات میں زمانہء طالب علمی سے ہی حصہ لینے لگے۔ ابتدا میں ینگ مینز مسلم ایسوسی ایشن میں شرکت کی اور بعد ازاں اسی تنظیم کے صدر منتخب ہوئے۔ اس جماعت نے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو بیدار کرنے میں بڑا حصہ لیا۔ چوہدری غلام عباس نے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے حقوق کی بحالی کے لیے جیل بھی کاٹی۔ پہلی مرتبہ 31-1930ء میں گرفتار ہوئے، جب وہ ایل ایل بی کا امتحان دے رہے تھے۔ اس وقت انھوں نے کشمیر میں قرآن حکیم کی توہین کے سلسلے میں کشمیری مسلمانوں کے ساتھ مل کر صدائے احتجاج بلند کی۔ اکتوبر 1932ء میں شیخ عبداللہ کے ساتھ مل کر مسلم کانفرنس کی بنیاد رکھی اور اس کے جنرل سیکرٹری مقرر ہوئے۔ 1942ء میں آپ نے مسلم کانفرنس کے تاریخی سالانہ اجلاس کے موقع پر خطبہء صدارت میں تحریک پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
وفات
[ترمیم]18 دسمبر 1967ء کو وفات پا گئے ان کی وصیت تھی کہ انھیں پاکستان دفن کیا جائے فیض آباد راولپنڈی میں مدفون ہیں۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]ٰٰٰٰٰٰٰٰٰٰ