انیل امبانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
انیل امبانی
(انگریزی میں: Anil Ambani ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 4 جون 1959ء (65 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زوجہ ٹینا امبانی   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد انمول امبانی ،  جئے انشول امبانی   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد دھیرو بھائی امبانی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والدہ کوکیلابہن انبانی   ویکی ڈیٹا پر (P25) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
مکیش امبانی ،  دیپتی سالگاؤکر [1]،  نینا کوٹھاری   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی واروک بزنس اسکول
وارتھون اسکول
ممبئی یونیورسٹی
ہل گرینج ہائی اسکول
کشن چند چیلارام کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کارجو ،  چیف ایگزیکٹو آفیسر ،  صدر نشین ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کل دولت
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انیل دھیرو بھائی امبانی (انگریزی: Anil Ambani) ایک بھارتی تاجر ہیں۔ وہ ریلائنس گروپ (جسے ریلائنس اے ڈی اے گروپ بھی کہا جاتا ہے) کے چیئرمین ہیں، جو جولائی 2006ء میں ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ سے الگ پو کر بنائی گئی تھی۔ وہ ریلائنس کیپیٹل، [2] ریلائنس انفراسٹرکچر، [3] ریلائنس پاور اور ریلائنس کمیونیکیشن [4] سمیت کئی اسٹاک لسٹڈ کارپوریشنز کی قیادت کرتے ہیں۔ انیل امبانی جو کبھی دنیا کے چھٹے امیر ترین شخص تھے، فروری 2020ء میں مملکت متحدہ کی ایک عدالت کے سامنے اعلان کیا کہ اس کی خالص مالیت صفر ہے اور وہ دیوالیہ ہیں، حالانکہ اس دعوے کی سچائی پر سوال ہے۔ [5] انھوں نے راجیہ سبھا، بھارتی ایوان بالا میں اتر پردیش سے ایک آزاد سیاست دان کے طور پر 2004ء سے 2006ء کے درمیان میں خدمات انجام دیں۔ [6][7]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.thehindubusinessline.com/companies/salgaocar-family-settles-six-year-feud/article23776860.ece — اخذ شدہ بتاریخ: 20 جولا‎ئی 2019
  2. "Reliance Capital"۔ Reliance Capital۔ 17 اپریل 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2014 
  3. "Reliance Infra"۔ Reliance Infra۔ 17 اپریل 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2014 
  4. "Reliance Communication"۔ Reliance Communication۔ 17 اپریل 2014۔ 03 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2014 
  5. "Onetime Billionaire Says He's Now Worth Nothing"۔ The Economic Times 
  6. "Anil Ambani to stand for Rajya Sabha"۔ دی اکنامک ٹائمز۔ 16 جون 2004۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2020 
  7. "Anil Ambani quits as Rajya Sabha MP amid office of profit row"۔ Outlook۔ 25 مارچ 2006۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 جون 2020