بارڈر-گواسکر ٹرافی 13-2012ء
Appearance
بارڈر-گواسکر ٹرافی 13-2012ء | |||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
تاریخ | 12 فروری 2013ء – 26 مارچ 2013ء | ||||||||||||||||||||||||
مقام | بھارت | ||||||||||||||||||||||||
نتیجہ | بھارت نے 4 میچوں کی سیریز 4-0 سے جیت لی | ||||||||||||||||||||||||
سیریز کا بہترین کھلاڑی | روی چندرن ایشون | ||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||
آسٹریلیا کرکٹ ٹیم نے 12 فروری سے 26 مارچ 2013ء تک ہندوستان کا دورہ کیا، ہندوستان کے خلاف چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلی۔ پہلے ٹیسٹ کے دوران، مہندر سنگھ دھونی نے سچن ٹنڈولکر کے پاس موجود پچھلے ریکارڈ کو توڑتے ہوئے 224 رن بنا کر ہندوستانی ٹیسٹ کپتان کا سب سے زیادہ سکور قائم کیا۔ [1] بھارت نے چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز 4-0 سے وائٹ واش کرتے ہوئے بارڈر-گواسکر ٹرافی جیت لی۔ 1970ء میں (جنوبی افریقہ) کے خلاف شکست کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز 4-0 سے ہار گیا۔ [2]
شریک دستے
[ترمیم]آسٹریلیا نے دو ڈیبیو کھلاڑیوں موئس ہنریکس اور گلین میکسویل کو متعارف کرایا جبکہ بھارت نے دو ڈیبو کھلاڑیوں بھونیشور کمار اور اکنک رہانے کو بھی متعارف کرایا۔رف تگ ےھ ءج یک ہل پل
ٹیسٹ | |
---|---|
بھارت | آسٹریلیا |
|
ٹیسٹ سیریز (باڈر-گواسکر ٹرافی)
[ترمیم]پہلا ٹیسٹ
[ترمیم]22–26 فروری 2013ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- موئسس ہنریکس (آسٹریلیا) اور بھونیشورکمار (بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
دوسرا ٹیسٹ
[ترمیم]2–6 مارچ 2013ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- چیتشورپجارا ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 1000 رنز بنانے والے دوسرے ہندوستانی بن گئے۔
- گلین میکسویل (آسٹریلیا) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- آسٹریلیا ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی ٹیم بن گئی جس نے اپنی پہلی اننگز ڈیکلیئر کی، اور پھر میچ اننگز سے ہارا۔[3]
تیسرا ٹیسٹ
[ترمیم]14–18 مارچ 2013ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- بارش کی وجہ سے پہلے دن کا کھیل ممکن نہ ہو سکا
- شیکھردھون (بھارت)نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
چوتھا ٹیسٹ
[ترمیم]22–26 مارچ 2013ء
سکور کارڈ |
ب
|
||
- آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
- اجنکیا رہانے (بھارت) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔
- رویندرجدیجا (بھارت) نے ٹیسٹ میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
اعداد و شمار
[ترمیم]انفرادی
[ترمیم]شماریات | بھارت | آسٹریلیا | ||
---|---|---|---|---|
سب سے زیادہ سیریز رنز | مرالی وجے | 430 | مائیکل کلارک | 286 |
سب سے زیادہ اننگز | مہندرسنگھ دھونی | 224 | مائیکل کلارک | 130 |
زیادہ تر سنچریاں | مرالی وجے | 2 | مائیکل کلارک | 1 |
سب سے زیادہ ففٹیاں | چیتشورپجارا | 2 | موئسس ہنریکس ڈیوڈ وارنر پیٹرسڈل |
2 |
سب سے زیادہ وکٹیں | روی چندرن ایشون | 29 | ناتھن لیون | 15 |
سب سے زیادہ پانچ وکٹیں لینے والے | روی چندرن ایشون | 4[4] | جیمزپیٹنسن پیٹرسڈل ناتھن لیون |
1 |
اننگز کی بہترین شخصیت | روی چندرن ایشون | 7/103 | ناتھن لیون | 7/94 |
بہترین میچ فگر | روی چندرن ایشون | 12/198 | ناتھن لیون | 9/165 |
سب سے زیادہ کیچز (بشمول وکٹ کیپرز) |
مہندرسنگھ دھونی | 9 | ایڈ کووان بریڈ ہیڈن |
4 |
سب سے زیادہ اسٹمپنگ | مہندرسنگھ دھونی | 4 | میتھیوویڈ اور بریڈ ہیڈن | 1 |
ٹیم
[ترمیم]شماریات | بھارت | آسٹریلیا |
---|---|---|
سب سے زیادہ ٹیم کا کل | 572 | 408 |
ٹیم کا کم ترین کل | 50 | 131 |
ٹاس جیتے | 0 | 4 |
آسٹریلیا
[ترمیم]- مائیکل کلارک نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 130 رن بنا کر ٹیسٹ کیریئر میں 7000 رن بنائے۔
- مائیکل کلارک نے اپنی 23 ویں ٹیسٹ سنچری بنائی جب انہوں نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 130 رن بنائے۔
- موئس ہنریکس نے پہلی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 68 رن بنا کر اپنی پہلی ٹیسٹ نصف سنچری بنائی۔
- جیمز پیٹنسن نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اپنی تیسری پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- موئس ہنریکس نے اپنا پہلا ٹیسٹ وکٹ لیا جب انہوں نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ہربھجن سنگھ کو آؤٹ کیا۔
- گلین میکسویل نے اپنی پہلی ٹیسٹ وکٹ اس وقت لی جب انہوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں مرلی وجے کو آؤٹ کیا۔
- پیٹر سڈل نے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اپنی ساتویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- نیتھن لیون نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اپنی تیسری پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
بھارت
[ترمیم]- روی چندرن اشون نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اپنی چھٹی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- ویرات کوہلی نے اپنی چوتھی ٹیسٹ سنچری بنائی جب انہوں نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 107 رن بنائے۔
- ایم ایس دھونی نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 224 رن بنا کر ٹیسٹ کیریئر میں 4,000 رن بنائے۔
- ایم ایس دھونی نے اپنی پہلی ٹیسٹ ڈبل سنچری اور اپنی چھٹی ٹیسٹ سنچری بنائی جب انہوں نے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 224 رن بنائے۔
- روی چندرن اشون نے پہلے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں دوسری بار ایک میچ میں دس وکٹیں حاصل کیں اور اپنی ساتویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- بھونیشور کمار نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں ڈیوڈ وارنر کو آؤٹ کر کے اپنی پہلی ٹیسٹ وکٹ حاصل کی اور وہ کرکٹ کے تینوں فارمیٹس میں بولڈ ہونے کے طور پر اپنی پہلی وکٹ لینے والے پہلے بولر ہیں۔
- چیتشور پجارا نے اپنی چوتھی ٹیسٹ سنچری اور دوسری ڈبل سنچری بنائی جب انہوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 204 رنز بنائے۔
- مرلی وجے نے دوسری ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 167 رن بنا کر اپنی دوسری ٹیسٹ سنچری بنائی۔
- چیتشور پجارا نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 204 رن بنا کر ٹیسٹ کیریئر کے 1,000 رن مکمل کیے۔
- ویرات کوہلی نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 34 رن بنا کر ٹیسٹ کیریئر کے 1,000 رن مکمل کیے۔
- روی چندرن اشون نے دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اپنی آٹھویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- شیکھر دھون نے اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری (پہلی اننگز میں) بنائی جب انہوں نے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 187 رن بنائے۔
- مرلی وجے نے تیسری ٹیسٹ سنچری بنائی جب انہوں نے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 153 رن بنائے۔
- روی چندرن اشون نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں اپنی نویں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
- مرلی وجے نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں 57 رن بنا کر ٹیسٹ کیریئر میں 1,000 رن بنائے۔
- پرگین اوجھا نے چوتھے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں جیمز پیٹنسن کی وکٹ لے کر ٹیسٹ کیریئر کی 100 وکٹیں حاصل کیں۔
- رویندر جڈیجا نے چوتھے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں اپنی پہلی پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
سیریز کے ریکارڈ
[ترمیم]- ایم ایس دھونی کا پہلے ٹیسٹ میچ میں 224 رن کسی وکٹ کیپر بلے باز کا تیسرا سب سے زیادہ (کسی ہندوستانی کھلاڑی کا سب سے زیادہ انفرادی سکور) ہے۔ (اینڈی فلاور کی 232 اور کمار سنگاکارا کی 230)
- شیکھر دھون کی 187 رنز کسی بلے باز کی جانب سے اپنے ڈیبیو پر اب تک کی تیز ترین سنچری ہے۔
- آسٹریلیا پہلے دن میچ ڈکلیئر کرنے والا پہلا ملک بن گیا اور اسے ایک اننگز سے شکست ہوئی۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "India-Australia: موئسس ہنریکس delays Dhoni's team"۔ BBC Sport۔ 25 فروری 2013ء
- ↑ "India thrash Aus by six wickets in final Test, clinch historic 4-0 series whitewash"۔ India Today (بزبان انگریزی)۔ 24 مارچ 2013ء۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 فروری 2021
- ↑ "India v Australia: Collapse helps hosts take 2-0 lead"۔ BBC Sport۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 مارچ 2013ء
- ↑ روی چندرن ایشون#Test careerسانچہ:Broken anchor