تنویر عباسی
تنویر عباسی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 7 دسمبر 1934 صوبھودیرو، ریاست خیرپور، بمبئی پریزیڈنسی |
وفات | 25 نومبر 1999 (65 سال) اسلام آباد، پاکستان |
مدفن | اسلام آباد |
شہریت | ![]() |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاعر، سفر نامہ، طبیب، ادبی نقاد |
پیشہ ورانہ زبان | سندھی |
اعزازات | |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
ڈاکٹر تنویر عباسی (پیدائش: 7 دسمبر، 1934ء - وفات: 25 نومبر، 1999ء ) پاکستان سے تعلق رکھنے والے سندھی زبان کے مشہور و معروف شاعر، محقق اور نقاد تھے۔ وہ شاہ عبداللطیف بھٹائی کی شاعری پرتحقیقی و تنقیدی کتاب شاہ لطیف جی شاعری کی وجہ سے مشہور معروف ہیں۔
حالات زندگی[ترمیم]
ڈاکٹر تنویر عباسی 7 اکتوبر، 1934ء کوصوبھودیرو، ضلع خیرپور، سندھ، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام نورالنبی تھا۔ ان کی تصانیف میں رگوں تھیوں رباب، سج تری ائیں ھیٹان، ہی دھرتی، تنویر چئے، منھن جنیں مشعل، ساجن سونھن سرت ،شاہ لطیف جی شاعری، نانک یوسف جو کلام اور کلام خوش خیر محمد ہیسباٹی قابلِ ذکر ہیں۔[1]
تصانیف[ترمیم]
- تنویر چئے (شاعری)
- ہی دھرتی (شاعری)
- ترورا (مضامین)
- نانک یوسف جو کلام (تنقید)
- کلام خوش خیر محمد ہیسباٹی (تنقید)
- سج تری ہیٹھاں (شاعری)
- شاہ لطیف جی شاعری (لطیفیات)
- بارانا بول (بچوں کا ادب)
- جے ماریانہ موت (ناول)
- شعر (شاعری)
- رگوں تھیوں رباب (شاعری)
اعزازات[ترمیم]
حکومت پاکستان نے ڈاکٹر تنویر عباسی کے فن کے اعتراف میں ان کی وفات کے بعد صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی اور تمغا امتیازعطا کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان رائٹرز گلڈ ایوارڈ اور نارائن شیام ایوارڈ بھی حاصل کیے۔[1]
وفات[ترمیم]
ڈاکٹر تنویر عباسی 25 نومبر، 1999ء کو اسلام آباد، پاکستان میں وفات پاگئے۔ وہ اسلام آبادکے مرکزی قبرستان میں سپردِ خاک ہوئے۔[1]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب پ عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء، ص 849
- 1934ء کی پیدائشیں
- 7 دسمبر کی پیدائشیں
- 1999ء کی وفیات
- 25 نومبر کی وفیات
- اسلام آباد میں وفات پانے والی شخصیات
- پاکستان میں اموات
- تمغائے حسن کارکردگی وصول کنندگان
- پاکستانی شعرا
- پاکستانی مترجمین
- پاکستانی مسلم شخصیات
- پاکستانی مصنفین
- پاکستانی نثر نگار
- تمغائے امتیاز وصول کنندگان
- سندھی شخصیات
- سندھی شعرا
- سندھی مصنفین
- ضلع خیرپور کی شخصیات