"ترکیہ چین تعلقات" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 4: سطر 4:


=== چینی وزیر اعظم کا دورۂ [[ترکی]] ===
=== چینی وزیر اعظم کا دورۂ [[ترکی]] ===
[[28 نومبر]] [[2008ء]] کو چینی وزیر اعظم [[جیا چینگ لین]] نے [[ترکی]] کا دورہ کیا جس کا مقصد [[چین]] کی جانب سے [[ترکی|ترک عوام]] سے خیرسگالی کا پیغام دینا تھا۔[[جیا چینگ لین]] نے [[استنبول]] میں ترک صدر [[عبداللہ گل]] سے اور ترک وزیر اعظم [[رجب طیب اردگان]] سے ملاقات کی اور ترک چین اقتصادی و سماجی مفادات فورم کی بنیاد رکھی۔<ref>{{cite news|url=http://www.cihanmedya.com/media_services/product.do?method=detail&productId=2243&categoryId=2268&productDetailId=12189712|title=Top Chinese Advisor in Istanbul to Attend Business Forum|work=[[Cihan News Agency]]|date=28 November 2009|accessdate=17 June 2009}}</ref><br/>
[[28 نومبر]] [[2008ء]] کو چینی وزیر اعظم [[جیا چینگ لین]] نے [[ترکی]] کا دورہ کیا جس کا مقصد [[چین]] کی جانب سے [[ترکی|ترک عوام]] سے خیرسگالی کا پیغام دینا تھا۔[[جیا چینگ لین]] نے [[استنبول]] میں ترک صدر [[عبداللہ گل]] سے اور ترک وزیر اعظم [[رجب طیب اردگان]] سے ملاقات کی اور ترک چین اقتصادی و سماجی مفادات فورم کی بنیاد رکھی۔<ref>{{cite news|url=http://www.cihanmedya.com/media_services/product.do?method=detail&productId=2243&categoryId=2268&productDetailId=12189712|title=Top Chinese Advisor in Istanbul to Attend Business Forum|work=[[Cihan News Agency]]|date=28 November 2009|accessdate=17 June 2009|archive-date=2011-07-08|archive-url=https://web.archive.org/web/20110708154356/http://www.cihanmedya.com/media_services/product.do?method=detail&productId=2243&categoryId=2268&productDetailId=12189712|url-status=dead}}</ref><br/>
== مزید دیکھیے ==
== مزید دیکھیے ==
* [[دوسری چین جاپان جنگ میں چینی مسلمان]]
* [[دوسری چین جاپان جنگ میں چینی مسلمان]]

نسخہ بمطابق 12:52، 29 دسمبر 2020ء

چین ترکی تعلقات
نقشہ مقام People's Republic of China اور Turkey

چین

ترکیہ

چین ترکی تعلقات (انگریزی: Chinese–Turkish relations) دو ممالک یعنی چین اور ترکی کے مابین قائم ہونے والے سفارتی و خارجہ تعلقات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات 1934ء میں قائم ہوئے جبکہ ترکی نے عوامی جمہوریہ چین کو 5 اگست 1971ء کو باقاعدہ طور پر ایک آزاد جمہوری ملک کی حیثیت سے تسلیم کر لیا۔ ترکی نے ایک چین حکمت عملی کو اختیار کرتے ہوئے چین کو تسلیم کیا تھا اور بعد ازاں چین میں اپنا سفیر بھیج کر سفارتی تعلقات قائم کیے۔ ترکی میں چینی سفارت خانے کا قیام عمل میں آیا اور ترکی کے دو سفارت کار چین (ایک شنگھائی میں اور دوسرا ہانگ کانگ میں) میں تعینات کیے گئے۔[1][2]

تاریخ

سولہویں صدی میں چین میں عثمانی سیاحوں کی آمد کا پتا چلتا ہے۔ سلطنت منگ کے دور میں یہ چینی سیاحوں کی سلطنت عثمانیہ کے مقبوضات میں ہونے کا ثبوت بھی ملتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کا کاروبار سیاحوں کی آمدورفت سے جاری ہوا تھا۔ سلطنت منگ کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ دربار منگ میں عثمانی سیاح بطور سفیر کے آتے رہے ہیں۔ تقریباً 1524ء میں ایسا ہی ایک عثمانی سیاح بطور سفیر کے بیجنگ میں دربار منگ میں حاضر ہوا تھا۔ دوسری چین جاپان جنگ میں چینی مسلمان کا ایک وفد استنبول میں خلیفہ کے دربار میں حاضر ہوا تھا۔جس کا مقصد چین کو عسکری مدد فراہم کرنا تھی تاکہ وہ جاپان کے خلاف محاذِ جنگ میں ڈٹا رہے۔

چینی وزیر اعظم کا دورۂ ترکی

28 نومبر 2008ء کو چینی وزیر اعظم جیا چینگ لین نے ترکی کا دورہ کیا جس کا مقصد چین کی جانب سے ترک عوام سے خیرسگالی کا پیغام دینا تھا۔جیا چینگ لین نے استنبول میں ترک صدر عبداللہ گل سے اور ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان سے ملاقات کی اور ترک چین اقتصادی و سماجی مفادات فورم کی بنیاد رکھی۔[3]

مزید دیکھیے

حوالہ جات

  1. "Turkey eyes stronger regional, global role with closer China ties - Global Times"۔ www.globaltimes.cn 
  2. "Xi congratulates Erdogan on re-election as Turkish president - Xinhua | English.news.cn"۔ www.xinhuanet.com 
  3. "Top Chinese Advisor in Istanbul to Attend Business Forum"۔ Cihan News Agency۔ 28 November 2009۔ 08 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 جون 2009