سید حسن ریاض
سید حسن ریاض | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1894ء بلند شہر ، اتر پردیش ، برطانوی ہند |
وفات | 18 اکتوبر 1972ء (77–78 سال) کراچی ، پاکستان |
شہریت | برطانوی ہند پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | مورخ ، صحافی |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
سید حسن ریاض (پیدائش: 1894ء - وفات: 18 اکتوبر، 1972ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے مؤرخ اور صحافی تھے۔ وہ اپنی تصنیف پاکستان ناگزیر تھا کی وجہ سے شہرت رکھتے ہیں۔
حالات زندگی
[ترمیم]سید حسن ریاض 1894ء کو بلند شہر، اتر پردیش، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔[1][2]۔ وہ 1918ء صحافت سے وابستہ ہوئے اور ہمدم، ہمدرد اور ہمت کی مجلس ادارت میں شامل رہے۔ 1938ء میں انھوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی ترجمانی کرنے کے لیے دہلی سے ہفت روزہ منشور جاری کیا جو کچھ عرصے بعد روزنامہ میں تبدیل ہو گیا۔ اس اخبار نے تحریک پاکستان میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔[2]
تقسیم ہند کے بعد سید حسن ریاض کراچی آ گئے اور یہاں پہلے عملی صحافت اور پھر جامعہ کراچی میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف تھے جن میں پاکستان ناگزیر تھا کا نام سر فہرست ہے۔ اس کتاب پر انھیں 1967ء کا داؤد ادبی انعام اور 1940ء سے 1980ء کے دوران تحریک پاکستان کے موضوع پر لکھی گئی بہترین کتاب کا اعزاز بھی ملا۔[2]
تصانیف
[ترمیم]- 1967ء - پاکستان ناگزیر تھا
وفات
[ترمیم]سید حسن ریاض 18 اکتوبر 1972ء کو کراچی، پاکستان میں وفات پا گئے۔[1][2]
حوالہ جات
[ترمیم]- ^ ا ب سید حسن ریاض، بائیو ببلوگرافی ڈاٹ کام، پاکستان
- ^ ا ب پ ت عقیل عباس جعفری، پاکستان کرونیکل، ورثہ پبلی کیشنز کراچی، 2010ء، ص 361