مندرجات کا رخ کریں

عبدالمجید خان اچکزئی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبدالمجید خان اچکزئی
معلومات شخصیت
پیدائش 22 دسمبر 1962ء (62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گلستان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پختونخوا ملی عوامی پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ بلوچستان   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عبد المجید خان اچکزئی (پیدائش: 22 دسمبر 1962)، بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی سیاست دان ہیں جو پختونخوا ملی عوامی پارٹی سے وابستہ ہیں۔ وہ 1962 میں گلستان میں پیدا ہوئے، وہ پیشے کے لحاظ سے ایک ماہر زراعت ہیں اور بلوچستان یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔ 2002 سے 2007 تک انھوں نے بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ حلقہ پی بی 13 ( قلعہ عبداللہ ) سے منتخب ہوئے تھے۔ [1] 2013 کے عام انتخابات میں وہ اسی حلقے سے دوبارہ رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ ان کا تعلق بلوچستان کے اچکزئی خاندان سے ہے جس میں عبدالصمد اچکزئی ، محمد خان اچکزئی ، محمود خان اچکزئی اور حامد خان اچکزئی جیسی اہم شخصیات شامل ہیں۔ [1]

حادثہ کا الزام

[ترمیم]

20 جون 2017 کو انسپکٹر عطاء اللہ کوئٹہ کے زرغون روڈ پر واقع جی پی او چوک پر ٹریفک کو کنٹرول کر رہے تھے کہ انھیں ایک تیز رفتار لینڈ کروزر نے ٹکر مار دی۔ پولیس نے ابتدائی طور پر ٹریفک انسپکٹر کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا۔ [2] [3] تاہم جب واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میڈیا پر نشر ہوئی تو مجید خان اچکزئی کو تین دن بعد گرفتار کر لیا گیا۔ اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ [4] ستمبر 2020 میں پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی ایک ماڈل عدالت نے مجید خان اچکزئی کو بری کر دیا۔ [5]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ^ ا ب "Abdul Majeed Khan Achakzai"۔ Provincial Assembly of Balochistan۔ 27 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 جون 2013 
  2. "Killing of traffic inspector in Quetta"۔ www.thenews.com.pk 
  3. Syed Ali Shah (June 23, 2017)۔ "Quetta traffic policeman run over by Balochistan MPA: police"۔ DAWN.COM 
  4. Syed Ali Shah (September 4, 2020)۔ "Former MPA Majeed Achakzai acquitted in Quetta traffic warden hit-and-run case"۔ DAWN.COM 
  5. Quetta Court Acquits Majeed Ahcakzai In Traffic Policeman Killing Case