عبد الرحمن بن عبد القاری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
عبد الرحمن بن عبد القاری
معلومات شخصیت
وجہ وفات طبعی موت
رہائش مدینہ منورہ
شہریت خلافت عباسیہ
کنیت ابو محمد
مذہب اسلام ، تابعی
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد عبدالرحمن بن ہرمز ، ابن شہاب زہری ، عروہ بن زبیر
نمایاں شاگرد عمر بن خطاب ، ابو ہریرہ ، ابو ایوب انصاری ، ابو طلحہ انصاری
پیشہ محدث

عبد الرحمٰن بن عبد القاری، آپ مدینہ کے تابعی اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔

سیرت[ترمیم]

وہ بنو قارہ سے ہے اور قارہ ولد محلم بن غالب بن عائذہ کے بیٹے تھے، زبیر بن بکر کہتے ہیں: عضل اور قارہ یثیع بن الھون بن خزیمہ بن مدرکہ کے بیٹے ہیں۔ حافظ ذہبی نے کہا: وہ زمانہ نبوت میں پیدا ہوئے۔ ابوداؤد کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس وقت لائے گئے جب وہ چھوٹے تھے۔ الواقدی نے کہا: اس کا شمار صحابہ میں ہوتا ہے۔ ابن سعد نے کہا: ان کی وفات اسی ہجری میں مدینہ میں ہوئی اور ان کی عمر 78 سال تھی۔[1]

روایت حدیث[ترمیم]

حضرت عمر بن خطاب، ابو طلحہ انصاری، ابو ایوب انصاری، ابو ہریرہ رضی اللہ عنہم وغیرہ سے روایت ہے۔ اپنی سند سے روایت کرتے ہیں: السائب بن یزید، عروہ، العرج، الزہری، یحییٰ بن جعدہ بن حبیرہ، ان کے بیٹے محمد اور دیگر۔ احمد بن صالح امعجلی، امام عجلی اور یحییٰ بن معین نے کہا "ثقہ" تھے۔[2]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

احمد بن حنبل نے کہا ثقہ ہے ۔ ابن حبان نے انھیں "کتاب الثقات" ثقہ لوگوں میں شامل کیا ہے۔ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ابن سعد نے کہا ثقہ ہے۔دارقطنی نے کہا ثقہ ہے۔حافظ ذہبی نے کہا شیخ ، ثقہ۔ابو حاتم رازی نے کہا ثقہ ہے ۔ امام یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے ۔

وفات[ترمیم]

آپ نے 80ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - وممن أدرك زمان النبوة - القاري- الجزء رقم4"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 مارس 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2020 
  2. "موسوعة الحديث : عبد الرحمن بن عبد"۔ hadith.islam-db.com۔ 12 ديسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 دسمبر 2020