قرن افریقا
قرن افریقا | |
---|---|
رقبہ | 1,882,857 کلومیٹر2 |
آبادی | 100,128,000 |
ممالک | جبوتی، اریتریا، ایتھوپیا، صومالیہ |
منطقات وقت | مُتناسق عالمی وقت+03:00 |
جی ڈی پی (2010) | 106.224 بلین امریکی ڈالر[1][2][3][4] |
GDP (PPP) per capita (2010) | 1061ا مریکی ڈالر |
Total GDP (nominal) (2010) | 35.819 بلین امریکی ڈالر[1][2][3][4] |
GDP (nominal) per capita (2010) | 358 امریکی ڈالر |
زبانیں | افار, امہری، عربی، اورومو، صومالی، تیگرہ، تگرینیا |
بڑے شہر | جبوتی, جبوتی اسمارا, اریتریا ادیس ابابا, ایتھوپیا موغادیشو, صومالیہ |
قرن افریقا (Horn of Africa) (متبادل نام: شمال مشرقی افریقا یا جزیرہ نما صومال) مشرقی افریقا کا ایک جزیرہ نما ہے جو خلیج عدن کے جنوبی علاقے میں بحیرہ عرب کے ساتھ ساتھ واقع ہے۔ یہ براعظم افریقہ کا مشرقی ترین مقام ہے۔ یہ اصطلاح جبوتی، ایتھوپیا، اریٹریا اور صومالیہ پر مشتمل خطے کے لیے بھی استعمال ہوتی ہے۔ یہ علاقہ 2،000،000 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور اس میں 90.2 ملین افراد رہتے ہیں جن میں ایتھوپیا کی 75، صومالیہ 10، اریٹریا 4.5 اور جبوتی کی 0.7 ملین آبادی شامل ہے۔ اسے قرن اس لیے کہا جاتا ہے کہ اس کی شکل بالکل گینڈے کے سینگ کی جیسی ہے۔ قرن افریقہ تقریباً خط استوا سے خط سرطان تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ علاقہ عظیم درز کی تشکیل سے پیدا ہونے والے پہاڑوں پر مشتمل ہے۔
یہ علاقہ دنیا کے گرم اور خشک ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔ جولائی میں یہاں عام طور پر درجۂ حرارت 41°سینٹی گریڈ (106°فارن ہائیٹ) اور جنوری میں 32°سینٹی گریڈ (90°فارن ہائیٹ) ہوتا ہے۔ تاہم جیسے جیسے سطح سمندر سے بلند ہوتے جائیں درجہ حرارت کم ہوتا جاتا ہے یہاں تک کہ اسمارہ کا زیادہ سے زیادہ درجۂ حرارت 20°سینٹی گریڈ (68°فارن ہائیٹ) ہوجاتا ہے جبکہ کوہ سیمین کے پہاڑوں پر درجۂ حرارت 14°سینٹی گریڈ (57°فارن ہائیٹ) ہوتا ہے اور کم از کم منفی 10°سینٹی گریڈ (14°فارن ہائیٹ) تک بھی چلا جاتا ہے۔
یہ علاقہ حال ہی میں کئی تنازعات اور بحرانوں کا شکار رہا ہے۔ ایتھوپیا اس علاقے میں سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ملک ہے کیونکہ علاقے کی 85 فیصد آبادی یہیں رہتی ہے۔ اور یہاں کی تاریخ مسلم مسیحی اور قوم پرستوں اور مارکسسٹ اور لیننسٹوں کے درمیان فسادات سے بھری پڑی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ممالک بھی مختلف مسائل سے دوچار رہے ہیں جن میں 1977ء میں صومالیہ میں شروع ہونے والی خانہ جنگی بھی شامل ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ 1991ء سے اب تک کوئی باقاعدہ حکومت یہاں قائم نہیں ہو سکی۔ سوڈان کی حالیہ خانہ جنگی بھی خطے میں عدم استحکام کا باعث ہے۔ اریٹریا اور جبوتی بھی مختلف تنازعات کا شکار ہیں۔ علاوہ ازیں یہ علاقہ قدرتی آفات کا بھی شکار رہتا ہے جن میں قحط یا سیلاب قابل ذکر ہیں جن سے خصوصاً دیہی علاقے بہت متاثر ہوتے ہیں۔ 1982ء سے 1992ء کے دوران قرن افریقہ میں جنگ اور قحط سے تقریباً 20 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔