مرکب ناقص یا کلام ناقص کی اقسام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

1۔ مرکب اضافی

2۔ مرکب توصیفی

3۔ مرکب عطفی

4۔ مرکب عددی

5۔ مرکب جاری

6۔ مرکب اشاری

7۔ مرکب امتزاجی

8۔ مرکب تابع موضوع

9۔ تابع مہمل

1۔ مرکب اضافی

مرکب اضافی اس مرکب کو کہتے ہیں جو مضاف، مضاف الیہ اور حروف اضافت (کا، کے، کی) سے مل کر بنے۔

مثالیں

حنا کی کتاب، اکرم کا قلم، چمن کے انگور وغیرہ

بعض اوقات مضاف الیہ کی جگہ تیرا، تیرے، تیری، میرا، میرے، میری، تمھارا، تمھارے، تمھاری وغیرہ کی ضمیریں استعمال ہوتی ہیں جیسے میرا قلم، تیرا گھر، میرے دوست، تیرے دوست، میری کتاب، تمھارے کھلونے، تمھاری بلی وغیرہ

فارسی اور عربی مرکب اضافی بھی اردو میں استعمال کیے جاتے ہیں۔ ایسی صورت میں مضاف پہلے آاتا ہے اور مضاف الیہ بعد میں جیسے قابلِ قدر، رسول اللہ وغیرہ ایسی صورت میں فارسی مرکبات میں مضاف کے آخری حرف کے نیچے زیر ( ِ ) اور عربی مرکبات میں زیر کے علاوہ بعض اوقات مضاف الیہ کے شروع میں ال حرف اضافت کا کام دیتا ہے۔

2۔ مرکب توصیفی

ایسے مرکب جواسم صفت اور موصوف سے مل کر بنتے ہیں۔ انھیں گرامر کی زبان میں مرکب توصیفی کہتے ہیں۔

مثالیں

سرخ پھول، سیاہ رات۔ نیک لڑکا اِن میں سرخ، سیاہ اور نیک اسم صفت، پھول، رات اور لڑکا موصوف ہیں۔

3۔ مرکب عطفی

ایسا مرکب جو معطوف علیہ، حرف عطف اور معطوف سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب عطفی کہتے ہیں


مثالیں

پہاڑ اور دریا، جسم و جان، چاند اور سورج، نیک و بد اِن میں پہاڑ، جسم، چاند اور نیک معطوف علیہ اور دریا، جان، سورج، اوربد معطوف جبکہ اور، و حروف عطف ہیں۔

4۔ مرکب عددی

وہ مرکب جو اسم عدد اور اسم معدود سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب عددی کہتے ہیں۔ جیسے پانچ قلم، چھ کرسیاں، سات گھوڑے، آٹھ کتابیں، نو میزیں۔ دس بلیاں وغیرہ یہاں پانچ، چھ، سات، آٹھ، نو، دس اسم عدد اور قلم، کرسیاں، گھوڑے، کتابیں، میزیں، بلیاں اسم معدود ہیں۔

5۔ مرکب جاری

ایسا مرکب جو حرف جار اور مجرور سے مل کر بنے اسے گرامر کی زبان میں مرکب جاری کہتے ہیں۔ جیسے لاہور تک، کراچی سے، سڑک پر، بازار میں وغیرہ اردو میں مجرور پہلے آتا ہے اور حرف جار بعد میں۔

6۔ مرکب اشاری

مرکب اشاری وہ مرکب ہوتا ہے جو اشارہ اور مشار’‘الیہ کے ملنے سے بنتا ہے۔ جیسے وہ کرسی، یہ قلم، وہ کاغذ، یہ کتاب وغیرہ یہاں ”وہ“ اور ”یہ“ اسم اشارہ اور کرسی، قلم، کاغذ اور کتاب مشار’‘الیہ ہیں۔

7۔ مرکب امتزاجی

وہ مرکب جو دو یا دو سے زیادہ الفاظ سے مل کر بننے والے اسم کو گرامر کی زبان میں مرکب امتزاجی کہا جاتا ہے اکبر علی، محمد عمران، اختر عباس، عرفان احمد خان، فیصل آباد، وزیرآباد وغیرہ۔

8۔ مرکب موضوع

یہ مرکب دو لفظوں کا مجموعہ ہوتا ہے جس میں ایک بامعنی لفظ کے ساتھ دوسرا بامعنی لفظ بات میں زور پیدا کرنے کے لیے یا دیگر ضروریات کی خاطر استعمال کیا جاتا ہے جیسے چال ڈھال، دیکھ بھال، لٰوٹ مار، دانہ پانی، روکھی سوکھی وغیرہ۔

9۔ مرکب تابع مہمل

مرکب تابع مہمل دو ایسے لفظوں کا مجموعہ ہوتا ہے جس میں ایک بامعنی لفظ کے ساتھ دوسرا بے معنی لفظ استعمال کیا جاتا ہے جیسے روٹی ووٹی، گپ شپ، جھوٹ موٹ، سودا سلف، پانی وانی وغیرہ اس مجموعے میں بے معنی لفظ تابع، بامعنی لفظ کو متبوع جبکہ ان کے مجموعے کو مرکب تابعی بھی کہتے ہیں۔