مولانا عبیداللہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مولانا عبیداللہ
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1921ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 12 مارچ 2016ء (94–95 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رکن اسلامی نظریاتی کونسل   ویکی ڈیٹا پر (P463) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد مفتی محمد حسن   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
عملی زندگی
مادر علمی دار العلوم دیوبند   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

مولانا محمد عبیداللہؒ 1921ء کو امرتسر میں مولانا مفتی محمد حسن صاحب ؒ کے گھر میں پیدا ہوئے آپ ؒ نے ابتدائی قاعدہ سے لے کر حفظِ قرآن تک کی تعلیم قاری رحیم بخشؒ سے حاصل کی اور 9 سال کی عمر میں قرآنِ کریم مکمل حفظ کر لیا جس کے بعد صرف ونحو اور فارسی کی کتابیں مولانا محمد یوسف اور دورۂ حدیث تک کی کتابیں اپنے والد محترم بانی جامعہ اشرفیہ لاہور حضرت مفتی محمد حسن سے پڑھیں اور پھر حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کے حکم اور مشورہ سے عالَم اسلام کے عظیم دینی یونیورسٹی دارالعلوم دیوبند میں دورۂ حدیث کے لیے تشریف لے گئے.[1][2]

آپؒ جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم کے منصب پر فائز رہنے کے ساتھ ساتھ ممبراسلامی نظریاتی کونسل آف پاکستان،ممبر سلیکشن بورڈ و سنڈیکیٹ یونیورسٹی آف پنجاب ، وائس چیئرمین انجمن حمایت اسلام، صدر مجلس صیانۃ المسلمین پاکستان، مرکزی نائب صدر وفاق المدارس العربیہ پاکستان، مدیر اعلیٰ ماہنامہ الحسن بھی رہے اور حکومت پاکستان نے آپ ؒ کی قومی و ملی خدمات پر آپ ؒ کو تمغا ستارہ امتیاز سے بھی نوازا.[3][4]

جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم اور ملک کے نامور بزرگ عالم دین حضرت مولانا محمد عبیداللہ علالت کے بعد لاہور کے مقامی ہسپتال میں 95 سال کی عمر میں 12 مارچ 2016ء کو وفات پا گئے۔ آپ جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم و متحدہ علما بورڈ حکومت پنجاب کے چیئرمین مولانا حافظ فضل الرحیم کے بڑے بھائی قاری احمد عبید ، قاری ارشد عبید، امجد عبید، حافظ اسعد عبید اور حافظ اجود عبید کے والد تھے۔ مولانا محمد عبیداللہ دارالعلوم دیوبند کے فاضل اور 55 سال سے جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم کے منصب پر فائز رہے۔ آپ نے مولانا اشرف علی تھانوی ، مولانا سید حسین احمد مدنی ، علامہ انور شاہ کاشمیری ، مولانا اعزاز علی اور مفتی محمد شفیع جیسی عظیم شخصیات سے احادیث اور مختلف علوم و فنون کی کتب پڑھیں۔ نماز جنازہ جامعہ اشرفیہ لاہور میں نماز جمعہ کے بعد آپ کے بیٹے جامعہ اشرفیہ لاہور کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری ارشد عبید نے پڑھائی.[5][6]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "مولانا محمد عبید اللہ اشرفی رحمہ اللہ - مولانا مفتی محمد زاہد"۔ alsharia.org 
  2. "مولانا محمد عبید اللہ اشرفی رحمہ اللہ - ڈاکٹر محمد طفیل ہاشمی"۔ alsharia.org 
  3. "مولانا عبید اللہ اشرفی کے لئے قرآن خوانی اہم شخصیات نے تعزیت کی"۔ Nawaiwaqt۔ 14 مارچ، 2016 
  4. "حضرت مولانا محمد عبیداللہ ؒ ...... ایک عہد ساز شخصیت"۔ Daily Pakistan۔ 16 مارچ، 2018 
  5. "جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا عبیداللہ انتقال کر گئے اچھرہ میں سپرد خاک"۔ Nawaiwaqt۔ 12 مارچ، 2016 
  6. ٹیم آئی بی سی اردو نیوز۔ "شیخ الحدیث مولانا عبیداللہ اشرفی کے وفات سے پہلے بچوں کو وصیت"