ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1980ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ویسٹ انڈیزکرکٹ ٹیم کا دورہ انگلینڈ 1980ء
ویسٹ انڈیز
انگلینڈ
تاریخ 8 مئی – 14 اگست 1980
کپتان کلائیو لائیڈ ایئن بوتھم
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ ویسٹ انڈیز 5 میچوں کی سیریز 1–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ویوین رچرڈز (379)
ڈیسمنڈ ہینز (308)
گراہم گوچ (394)
جیفری بائیکاٹ (368)
زیادہ وکٹیں جوئل گارنر (26)
مائیکل ہولڈنگ (20)
باب ولیس (15)
ایئن بوتھم (14)
بہترین کھلاڑی جوئل گارنر (ویسٹ انڈیز)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ 2 میچوں کی سیریز 1–1 سے برابر
زیادہ اسکور گورڈن گرینیج (117) جیفری بائیکاٹ (75)
زیادہ وکٹیں مائیکل ہولڈنگ (5) کرس اولڈ (3)
ایئن بوتھم (3)

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم نے 1980ء میں انگلینڈ کا دورہ کیا، تقریباً 1980ء کا پورا انگلش کرکٹ سیزن انگلینڈ میں گزارا۔ ویسٹ انڈیز نے بھی آئرلینڈ میں 2اور سکاٹ لینڈ میں 2میچ کھیلے۔ اس دورے کی جھلکیاں انگلش کرکٹ ٹیم کے خلاف 1980ء کی پرڈینشل ٹرافی کے لیے 2میچوں کی ایک روزہ بین الاقوامی سیریز اور وزڈن ٹرافی کے لیے پانچ ٹیسٹ کی سیریز تھیں۔ ویسٹ انڈیز کی کپتانی کلائیو لائیڈ اور انگلینڈ کی کپتان ایان بوتھم نے کی۔ ون ڈے سیریز 1-1 سے برابر رہی اور ٹیسٹ سیریز بارش کی وجہ سے برباد ہو گئی۔ ویسٹ انڈیز نے پہلا ٹیسٹ جیتا، لیکن مندرجہ ذیل چار موسم کی خرابی کی وجہ سے ڈرا ہو گئے، یوں ویسٹ انڈیز نے سیریز 1-0 سے جیت لی۔ لارڈز میں دوسرے ٹیسٹ کے دوران ویو رچرڈز نے 54 اننگز میں اپنے 3,000 ٹیسٹ رنز مکمل کیے اس وقت وہ ڈان بریڈمین اور ایورٹن ویکس کے بعد تیسرے تیز ترین تھے۔ [1] ویسٹ انڈیز نے فرسٹ کلاس کاؤنٹیز اور دیگر چھوٹی ٹیموں کے خلاف بھی متعدد میچ کھیلے، جن میں سے کئی جیتے۔ ویسٹ انڈیز کو اس دورے میں صرف دو بار شکست ہوئی، ایسیکس کے ہاتھوں 50 اوور کے وارم اپ میچ میں اور دوسرے ون ڈے میں انگلینڈ کے ہاتھوں، دونوں مئی کے آخر میں۔ اس کے بعد اگست میں دورہ ختم ہونے تک وہ ناقابل شکست رہے۔

ویسٹ انڈیز کی ٹیم[ترمیم]

گورڈن گرینیج، ڈیسمنڈ ہینز، فاؤد بچس، ویو رچرڈز (نائب کپتان)، کلائیولائیڈ (کپتان)، ڈیرک پیری، ایلون کالی چرن، لارنس رو، کولس کنگ، ڈیرک مرے، ڈیوڈ مرے، اینڈی رابرٹس، جوئل گارنر مائیکل ہولڈنگ، میلکم مارشل، کولن کرافٹ۔

  • جب لارنس رو چوٹ کے باعث دورے سے باہر ہو گئے تو لیری گومز کو ان کی جگہ لینے کے لیے مدعو کیا گیا لیکن انھوں نے انکار کر دیا کیونکہ وہ 2 ماہ تک نہیں کھیلے تھے۔ تیمور محمد جو اس وقت سفولک کے لیے کھیل رہے تھے، اس کی بجائے ٹورنگ پارٹی میں شامل ہوئے۔ [2]

ایک روزہ بین الاقوامی میچز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

28, 29 مئی 1980ء
سکور کارڈ[3]
ویسٹ انڈیز 
198 (55 اوورز)
ب
 انگلستان
174 (51.2 اوورز)
گورڈن گرینیج 78 (147)
کرس اولڈ 2/12 (11 اوورز)
کرس ٹاواری 82* (129)
میلکم مارشل 3/28 (11 اوورز)
ویسٹ انڈیز 24 رنز سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: بیری میئر اور کین پالمر
بہترین کھلاڑی: کرس ٹاواری (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • ریزرو ڈے استعمال کیا گیا۔ پہلے دن کے اختتام پر انگلینڈ کا اسکور 35/3 (23 اوورز) تھا۔
  • کرس ٹاواری (انگلینڈ) اور میلکم مارشل (ویسٹ انڈیز) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

30 مئی 1980ء
سکور کارڈ[4]
ویسٹ انڈیز 
235/9 (55 اوورز)
ب
 انگلستان
236/7 (54.3 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 50 (86)
باب ولیس 2/25 (10 اوورز)
انگلینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز, لندن
امپائر: ڈیوڈ کانسٹنٹ اور ڈیوڈ ایونز
بہترین کھلاڑی: جیفری بائیکاٹ (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • وک مارکس (انگلینڈ) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

ٹیسٹ میچز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

5 – 10 جون 1980
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ[5]
ب
263 (91.5 اوورز)
ایئن بوتھم 57 (83)
اینڈی رابرٹس 5/72 (25 اوورز)
308 (91.1 اوورز)
ویوین رچرڈز 64 (110)
ڈیرک مرے 64 (121)

باب ولیس 4/82 (20.1 اوورز)
252 (111.1 اوورز)
جیفری بائیکاٹ 75 (263)
جوئل گارنر 4/30 (34.1 اوورز)
209/8 (68.4 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 62 (184)
باب ولیس 5/65 (26 اوورز)
ویسٹ انڈیز 2 وکٹوں سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: ڈیوڈ کانسٹنٹ اور ڈان اوسلیر
میچ کا بہترین کھلاڑی: اینڈی رابرٹس (ویسٹ انڈیز)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 8 جون کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.
  • کرس ٹاواری (انگلینڈ) نے اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

19 – 24 جون 1980
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ[6]
ب
269 (95.3 اوورز)
گراہم گوچ 123 (162)
مائیکل ہولڈنگ 6/67 (28 اوورز)
518 (147.2 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 184 (395)
باب ولیس 3/103 (31 اوورز)
133/2 (52 اوورز)
جیفری بائیکاٹ 49* (161)
جوئل گارنر 2/21 (15 اوورز)
میچ ڈرا
لارڈز, لندن
امپائر: وی ایلی اور بی جے میئر
میچ کا بہترین کھلاڑی: ویوین رچرڈز (ویسٹ انڈیز)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 22 جون کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.
  • ویوین رچرڈز نے 3000 ٹیسٹ رنز بنائے

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

10 - 15 جولائی 1980
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ[7]
ب
150 (48.2 اوورز)
گورڈن گرینیج 70 (106)
اینڈی رابرٹس 3/23 (11.2 اوورز)
260 (72.3 اوورز)
کلائیو لائیڈ 101 (159)
جان ایمبری 3/20 (10.3 اوورز)
391/7 (143 اوورز)
جیفری بائیکاٹ 86 (273)
مائیکل ہولڈنگ 3/100 (34 اوورز)
میچ ڈرا
اولڈ ٹریفورڈ، مانچسٹر
امپائر: ڈکی برڈ اور کین پالمر
میچ کا بہترین کھلاڑی: کلائیو لائیڈ (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 13 جولائی کو آرام کے دن کے طور پر لیا گیا۔.
تیسرے دن کوئی کھیل نہیں تھا۔

چوتھا ٹیسٹ[ترمیم]

24 – 29 جولائی 1980ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ[8]
ب
370 (128.3 اوورز)
گراہم گوچ 83 (128)
کولن کرافٹ 3/97 (35 اوورز)
265 (95.2 اوورز)
فاؤد بچس 61 (159)
گراہم ڈیلی 4/57 (23 اوورز)
209/9ڈکلیئر (94 اوورز)
پیٹرولی 100* (203)
مائیکل ہولڈنگ 4/79 (29 اوورز)
میچ ڈرا
اوول، لندن
امپائر: بیری میئر اور ڈان اوسلیر
میچ کا بہترین کھلاڑی: پیٹرولی (انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 27 جولائی کو آرام کا دن تھا۔
  • تیسرے دن کوئی کھیل نہیں ہوا۔

پانچواں ٹیسٹ[ترمیم]

7 – 12 اگست 1980ء
(5 روزہ میچ)
سکور کارڈ[9]
ب
143 (47 اوورز)
ڈیوڈ بیرسٹو 40 (73)
کولن کرافٹ 3/35 (12 اوورز)
245 (84.5 اوورز)
ڈیسمنڈ ہینز 42 (108)
گراہم ڈیلی 4/79 (23 اوورز)
227/6ڈکلیئر (75 اوورز)
گراہم گوچ 55 (88)
میلکم مارشل 3/42 (19 اوورز)
میچ ڈرا
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: بل ایلی اور کین پالمر
میچ کا بہترین کھلاڑی: ڈیسمنڈ ہینز (ویسٹ انڈیز)
  • ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • 10 اگست کو آرام کا دن تھا۔
  • پہلے اور چوتھے دن کوئی کھیل نہیں ہوا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Records | Test matches | Batting records | Fastest to 3000 runs | ESPNcricinfo.com"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مارچ 2022 
  2. "West Indies to England 1980"۔ Test Cricket Tours۔ اخذ شدہ بتاریخ January 13, 2016 
  3. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 25 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  4. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 04 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 04 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  9. "England v West Indies"۔ cricketarchive.com۔ 14 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ