کرکٹ عالمی کپ 2007ء آفیشلز

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کرکٹ عالمی کپ 2007ء کے امپائرنگ پینل میں آئی سی سی ایلیٹ پینل کے امپائر کے نو امپائرز اور نو انٹرنیشنل پینل سے امپائر شامل تھے۔ ریفرینگ پینل میں ایلیٹ پینل آف آئی سی سی ریفریز کے سات ارکان شامل تھے جن میں کلائیو لائیڈ کو ویسٹ انڈیز کے ٹیم منیجر کے طور پر ان کے کردار کی وجہ سے شامل نہیں کیا گیا ۔ علیم ڈار نے ۔ سٹیو بکنر کے ساتھ اپنے پہلے ورلڈ کپ کے فائنل میں امپائر کے طور پر خدمات سر انجام دیں ۔ سٹیو بکنر لگاتار پانچویں فائنل میں ایمپائر تھے ۔

امپائر[ترمیم]

پینل امپائر ملک میچ[1]
ایلیٹ
مارک بینسن  انگلستان 8
بلی باؤڈن  نیوزی لینڈ 9
سٹیوبکنر  ویسٹ انڈیز 10
علیم ڈار  پاکستان 10
بلی ڈاکٹرو  ویسٹ انڈیز 8
ڈیرل ہارپر  آسٹریلیا 8
روڈی کرٹزن  جنوبی افریقا 10
اسد رؤف  پاکستان 8
سائمن ٹافل  آسٹریلیا 10
بین الاقوامی امپائر
سٹیوڈیوس  آسٹریلیا 3
ایان گولڈ  انگلستان 3
گولینڈ گریوز  ویسٹ انڈیز 0*
ٹونی ہل  نیوزی لینڈ 3
ایان ہاویل  جنوبی افریقا 3
برائن جرلنگ  جنوبی افریقا 3
نارمن میلکم  ویسٹ انڈیز 0*
پیٹر پارکر  آسٹریلیا 3
اشوکا ڈی سلوا  سری لنکا 3

انٹرنیشنل پینل سے، زمبابوے کے رسل ٹفن، انگلینڈ کے نائجل لونگ اور ہندوستان کے سریش شاستری کو ریزرو امپائر رکھا گیاتا کہ اگر مذکورہ پینل کا کوئی رکن دستیاب نہ ہو تو ان کی خدمات لی جا سکیں۔[2] ٹورنامنٹ کے اختتام تک کسی کو بھی نہیں بلایا گیا۔

* نارمن میلکم اورگولینڈ گریوز نے صرف ایک میچ میں امپائرنگ کی، دونوں نے فورتھ امپائر کے طور پر کام کیا۔

ریفری[ترمیم]

ریفری ملک
کرس براڈ  انگلستان
جیف کرو  نیوزی لینڈ
ایلن ہرسٹ  آسٹریلیا
رنجن مادھوگالے  سری لنکا
روشن ماہنامہ  سری لنکا
مائیک پراکٹر  جنوبی افریقا
جواگل سری ناتھ  بھارت

آئی سی سی ریفریز ایلیٹ پینل کے آٹھ اراکین میں سے سات کو پورے ٹورنامنٹ میں میچ ریفری کے فرائض انجام دینے کے لیے روسٹر میں شامل کیا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کوچ کے طور پر اپنی وابستگی کی وجہ سے کلائیو لائیڈ کو چھوڑا جانے والا واحد رکن تھا۔ تاہم انھوں نے مقابلے کے سپر 8 مرحلے کے اختتام تک میچ ریفرینگ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔[3]

میچ تقرریاں[ترمیم]

گروپ مرحلے کی تقرریاں[ترمیم]

تاریخ ٹیم 1 ٹیم 2 امپائر امپائر تھرڈ امپائر فورتھ امپائر ریفری
13 مارچ  ویسٹ انڈیز  پاکستان بلی باؤڈن سائمن ٹافل برائن جرلنگ ایان گولڈ کرس براڈ
14 مارچ  آسٹریلیا  اسکاٹ لینڈ سٹیوبکنر اشوکا ڈی سلوا ٹونی ہل مارک بینسن جواگل سری ناتھ
14 مارچ  کینیڈا  کینیا اسد رؤف پیٹر پارکر بلی ڈاکٹرو روڈی کرٹزن مائیک پراکٹر
15 مارچ  برمودا  سری لنکا ڈیرل ہارپر ایان ہاویل علیم ڈار سٹیوڈیوس جیف کرو
15 مارچ  آئرلینڈ  زمبابوے ایان گولڈ برائن جرلنگ بلی باؤڈن سائمن ٹافل روشن ماہنامہ
16 مارچ  جنوبی افریقا  نیدرلینڈز مارک بینسن ٹونی ہل سٹیوبکنر اشوکا ڈی سلوا رنجن مادھوگالے
16 مارچ  انگلستان  نیوزی لینڈ روڈی کرٹزن اسد رؤف پیٹر پارکر بلی ڈاکٹرو مائیک پراکٹر
17 مارچ  بھارت  بنگلادیش علیم ڈار سٹیوڈیوس ایان ہاویل ڈیرل ہارپر ایلن ہرسٹ
17 مارچ  آئرلینڈ  پاکستان بلی باؤڈن برائن جرلنگ سائمن ٹافل ایان گولڈ کرس براڈ
18 مارچ  آسٹریلیا  نیدرلینڈز سٹیوبکنر ٹونی ہل اشوکا ڈی سلوا مارک بینسن جواگل سری ناتھ
18 مارچ  انگلستان  کینیڈا بلی ڈاکٹرو پیٹر پارکر اسد رؤف روڈی کرٹزن جیف کرو
19 مارچ  بھارت  برمودا علیم ڈار ایان ہاویل ڈیرل ہارپر سٹیوڈیوس ایلن ہرسٹ
19 مارچ  ویسٹ انڈیز  زمبابوے ایان گولڈ سائمن ٹافل بلی باؤڈن برائن جرلنگ روشن ماہنامہ
20 مارچ  جنوبی افریقا  اسکاٹ لینڈ مارک بینسن اشوکا ڈی سلوا سٹیوبکنر ٹونی ہل رنجن مادھوگالے
20 مارچ  نیوزی لینڈ  کینیا بلی ڈاکٹرو روڈی کرٹزن پیٹر پارکر اسد رؤف مائیک پراکٹر
21 مارچ  سری لنکا  بنگلادیش ڈیرل ہارپر سٹیوڈیوس ایان ہاویل علیم ڈار جیف کرو
21 مارچ  زمبابوے  پاکستان سائمن ٹافل برائن جرلنگ ایان گولڈ بلی باؤڈن کرس براڈ
22 مارچ  اسکاٹ لینڈ  نیدرلینڈز اشوکا ڈی سلوا ٹونی ہل مارک بینسن سٹیوبکنر جواگل سری ناتھ
22 مارچ  نیوزی لینڈ  کینیڈا بلی ڈاکٹرو اسد رؤف روڈی کرٹزن پیٹر پارکر مائیک پراکٹر
23 مارچ  بھارت  سری لنکا علیم ڈار ڈیرل ہارپر سٹیوڈیوس ایان ہاویل جیف کرو
23 مارچ  ویسٹ انڈیز  آئرلینڈ بلی باؤڈن ایان گولڈ برائن جرلنگ سائمن ٹافل روشن ماہنامہ
24 مارچ  جنوبی افریقا  آسٹریلیا سٹیوبکنر مارک بینسن ٹونی ہل اشوکا ڈی سلوا رنجن مادھوگالے
24 مارچ  انگلستان  کینیا روڈی کرٹزن پیٹر پارکر بلی ڈاکٹرو اسد رؤف مائیک پراکٹر
25 مارچ  برمودا  بنگلادیش سٹیوڈیوس ایان ہاویل علیم ڈار ڈیرل ہارپر ایلن ہرسٹ

سپر 8 مرحلے کی تقرریاں[ترمیم]

امپائر:
آئی سی سی امپائرز کے ایلیٹ پینل کے صرف امپائرز مقابلے کے سپر ایٹ مرحلے سے اس کے اختتام تک کام کرتے ہیں۔

حوالہ جات:
کرس براڈ، مائیک پراکٹر، جیف کرو، رنجن مادھوگالے کو سپر ایٹ مرحلے کے بعد میچوں کی ذمہ داری کے لیے چنا گیا۔

تاریخ ٹیم 1 ٹیم 2 امپائر امپائر تھرڈ امپائر فورتھ امپائر ریفری
27 مارچ  ویسٹ انڈیز  آسٹریلیا اسد رؤف علیم ڈار بلی باؤڈن روڈی کرٹزن کرس براڈ
28 مارچ  جنوبی افریقا  سری لنکا سٹیوبکنر ڈیرل ہارپر مارک بینسن سائمن ٹافل جیف کرو
29 مارچ  ویسٹ انڈیز  نیوزی لینڈ اسد رؤف روڈی کرٹزن علیم ڈار بلی باؤڈن مائیک پراکٹر
30 مارچ  انگلستان  آئرلینڈ سائمن ٹافل بلی ڈاکٹرو ڈیرل ہارپر سٹیوبکنر رنجن مادھوگالے
31 مارچ  آسٹریلیا  بنگلادیش علیم ڈار بلی باؤڈن روڈی کرٹزن اسد رؤف کرس براڈ
1 اپریل  ویسٹ انڈیز  سری لنکا مارک بینسن ڈیرل ہارپر سائمن ٹافل سٹیوبکنر جیف کرو
2 اپریل  نیوزی لینڈ  بنگلادیش علیم ڈار روڈی کرٹزن اسد رؤف بلی باؤڈن مائیک پراکٹر
3 اپریل  جنوبی افریقا  آئرلینڈ سائمن ٹافل ڈیرل ہارپر مارک بینسن بلی ڈاکٹرو رنجن مادھوگالے
4 اپریل  انگلستان  سری لنکا اسد رؤف بلی باؤڈن روڈی کرٹزن علیم ڈار جیف کرو
7 اپریل  جنوبی افریقا  بنگلادیش مارک بینسن بلی ڈاکٹرو سٹیوبکنر ڈیرل ہارپر کرس براڈ
8 اپریل  آسٹریلیا  انگلستان بلی باؤڈن روڈی کرٹزن اسد رؤف نارمن میلکم مائیک پراکٹر
9 اپریل  نیوزی لینڈ  آئرلینڈ سٹیوبکنر سائمن ٹافل بلی ڈاکٹرو گولینڈ گریوز رنجن مادھوگالے
10 اپریل  ویسٹ انڈیز  جنوبی افریقا مارک بینسن ڈیرل ہارپر علیم ڈار اسد رؤف کرس براڈ
11 اپریل  انگلستان  بنگلادیش سٹیوبکنر سائمن ٹافل روڈی کرٹزن بلی باؤڈن جیف کرو
12 اپریل  سری لنکا  نیوزی لینڈ اسد رؤف بلی ڈاکٹرو علیم ڈار مارک بینسن مائیک پراکٹر
13 اپریل  آسٹریلیا  آئرلینڈ بلی باؤڈن روڈی کرٹزن سٹیوبکنر سائمن ٹافل رنجن مادھوگالے
14 اپریل  جنوبی افریقا  نیوزی لینڈ مارک بینسن ڈیرل ہارپر بلی ڈاکٹرو اسد رؤف کرس براڈ
15 اپریل  بنگلادیش  آئرلینڈ سٹیوبکنر بلی باؤڈن سائمن ٹافل روڈی کرٹزن جیف کرو
16 اپریل  آسٹریلیا  سری لنکا بلی ڈاکٹرو علیم ڈار مارک بینسن ڈیرل ہارپر مائیک پراکٹر
17 اپریل  انگلستان  جنوبی افریقا سٹیوبکنر سائمن ٹافل بلی باؤڈن روڈی کرٹزن رنجن مادھوگالے
18 اپریل  آئرلینڈ  سری لنکا مارک بینسن بلی ڈاکٹرو ڈیرل ہارپر علیم ڈار کرس براڈ
19 اپریل  ویسٹ انڈیز  بنگلادیش بلی باؤڈن روڈی کرٹزن سائمن ٹافل سٹیوبکنر جیف کرو
20 اپریل  آسٹریلیا  نیوزی لینڈ اسد رؤف علیم ڈار بلی ڈاکٹرو ڈیرل ہارپر مائیک پراکٹر
21 اپریل  ویسٹ انڈیز  انگلستان سائمن ٹافل روڈی کرٹزن بلی باؤڈن سٹیوبکنر رنجن مادھوگالے

سیمی فائنل[ترمیم]

سٹیوبکنر، جس نے 2007 کے مقابلے میں مسلسل پانچویں مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل میں امپائرنگ کی

پورے ٹورنامنٹ میں امپائرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد بہترین چار امپائرز کو سیمی فائنل می میچ میں فرائض انجام دینے کے لیے مقرر کیا گیا۔ تھرڈ امپائر کا کردار اگلے دو بہترین امپائرز اور اسی طرح چوتھے امپائر کی تقرریوں کے ذریعے پُر کیا جائے گا۔

تاریخ ٹیم 1 ٹیم 2 امپائر امپائر تھرڈ امپائر فورتھ امپائر ریفری
24 اپریل  نیوزی لینڈ  سری لنکا سائمن ٹافل روڈی کرٹزن ڈیرل ہارپر اسد رؤف مائیک پراکٹر
25 اپریل  آسٹریلیا  جنوبی افریقا سٹیوبکنر علیم ڈار بلی باؤڈن مارک بینسن جیف کرو

مقرر کیے گئے امپائرز میں سے بکنر اور کوئرٹزن ورلڈ کپ کے سیمی فائنلز سے پہلے میدان میں امپائرنگ کر چکے ہیں۔ طفیل اور ڈار نے 2003 میں پچھلے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں بالترتیب تیسرے اور چوتھے امپائر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

فائنل[ترمیم]

فائنل کے لیے دو آن فیلڈ امپائرز کا انتخاب کارکردگی کے جائزے کے بعد کیا گیا، اس طرح کہ وہ ٹورنامنٹ کے دو بہترین امپائر ہیں (مقابلہ کرنے والے ممالک سے آزاد)۔ تیسرے اور چوتھے امپائر کے کردار اسی عمل سے بھرے گئے۔

چونکہ آفیشلز کو فائنل میں شرکت کرنے والی دو نوں ممالک میں سے نہیں ہونا چاہیے اس لیے سائمن ٹافل اور ڈیرل ہارپر امپائرنگ کے لیے نااہل تھے، جب کہ رنجین مادھوگالے میچ ریفری کے طور پر کام نہیں کر سکتے تھے۔

تاریخ ٹیم 1 ٹیم 2 امپائر امپائر تھرڈ امپائر فورتھ امپائر ریفری
28 اپریل  آسٹریلیا  سری لنکا سٹیوبکنر علیم ڈار روڈی کرٹزن بلی باؤڈن جیف کرو

نوٹس اور حوالہ جات[ترمیم]

  1. ان میچوں کی تعداد جن میں آفیشل نے امپائر کے فرائض سر انجام دیے، بشمول مقابلے کے تمام مراحل (وارم اپ گیمز کے علاوہ)، صرف مکمل امپائرنگ کے فرائض (یعنی تھرڈ یا فورتھ امپائر اور نہ میچ ریفری)۔
  2. "آئی سی سی نے ورلڈ کپ کے لیے امپائرز اور ریفریز کا اعلان کر دیا۔"۔ کرک انفو۔ 2007-03-02۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2007 
  3. "آئی سی سی نے ریٹائر ہونے والے ریفری کلائیو لائیڈ کو پریزنٹیشن دی"۔ آئی سی سی ورلڈ کپ 2007 کی آفیشل ویب سائٹ۔ 2007-04-22۔ 19 مئی 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2007