"خط رقاع" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 3: سطر 3:
خط رقاع [[خط رقعہ]] سے اخذ ہوا ہے۔ رقاع رقعہ کی جمع ہے۔ کاغذ کے پرزے یا ٹکڑے کو رقعہ کہتے ہیں۔ اِس خط کو رقاع اِس لئے کہا جاتا ہے کہ آغاز میں یہ کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر لکھا جاتا تھا۔ معمولی ضرورت کی کوئی بات یا معمولی خط بھی اِس ٹکڑے پر لکھا جاتا جن میں معاملات کی عجلت درپیش ہوتی تھی۔ اِس لئے قلم کی روانی و آسانی کے لئے اِس خط کو ترویج ملی۔ [[خلافت عباسیہ]] کے زمانے میں [[اسلامی خطاطی]] کے جتنے بھی خطوط وجود میں آئے، اُن میں سہل ترین [[خط دیوانی]] اور [[خط رقعہ]] تھے، اور [[خط رقعہ]] کو مزید سہل بنانے کے لئے خط رقاع کو ایجاد کیا گیا۔ یہ سرعت نگاری کے لئے بہترین خط ہے کیونکہ اِس میں [[قلم]] کی گردش آزادانہ اور سریع السَیر ہوتی ہے۔ یہ خط بڑی حد تک [[خط ثلث]] سے اور [[خط توقیع]] سے مشابہہ ہے۔
خط رقاع [[خط رقعہ]] سے اخذ ہوا ہے۔ رقاع رقعہ کی جمع ہے۔ کاغذ کے پرزے یا ٹکڑے کو رقعہ کہتے ہیں۔ اِس خط کو رقاع اِس لئے کہا جاتا ہے کہ آغاز میں یہ کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر لکھا جاتا تھا۔ معمولی ضرورت کی کوئی بات یا معمولی خط بھی اِس ٹکڑے پر لکھا جاتا جن میں معاملات کی عجلت درپیش ہوتی تھی۔ اِس لئے قلم کی روانی و آسانی کے لئے اِس خط کو ترویج ملی۔ [[خلافت عباسیہ]] کے زمانے میں [[اسلامی خطاطی]] کے جتنے بھی خطوط وجود میں آئے، اُن میں سہل ترین [[خط دیوانی]] اور [[خط رقعہ]] تھے، اور [[خط رقعہ]] کو مزید سہل بنانے کے لئے خط رقاع کو ایجاد کیا گیا۔ یہ سرعت نگاری کے لئے بہترین خط ہے کیونکہ اِس میں [[قلم]] کی گردش آزادانہ اور سریع السَیر ہوتی ہے۔ یہ خط بڑی حد تک [[خط ثلث]] سے اور [[خط توقیع]] سے مشابہہ ہے۔
==خصوصیات==
==خصوصیات==
خط رقاع میں [[قلم]] کی حرکت چونکہ تیز ہوتی ہے، اِس لئے بعض حروف اور مرکبات نے نئی شکل اختیار کرلی ہے۔ تحریر میں یہ خط کافی خوشنما ہے۔ ترتیب میں ایک خاص فاصلے کا خیال رکھا جانا لازمی ہوتا ہے اور شکلوں کی ساخت میں ہم آہنگی نظر آتی ہے۔ عجلت و سرعت نگاری کے سبب اِس خط سے اختصار پیدا ہوتا ہے اور اختصار میں بعض حروف لکھنے میں گر جاتے ہیں۔ تحریری ملکہ پیدا ہوجانے کے بعد اِسے باآسانی پڑھا جا سکتا ہے۔
*خط رقاع میں حروف چھوٹے اور لطیف قسم کے بنائے جاتے ہیں۔
*خط رقاع میں حروف چھوٹے اور لطیف قسم کے بنائے جاتے ہیں۔<ref>محمد سلیم: تاریخ خط و خطاطین، صفحہ 107- 108۔</ref>
*قلم کا [[قط]] بھی باریک ہوتا ہے۔
*قلم کا [[قط]] بھی باریک ہوتا ہے۔
*خط میں استدارہ اور دَور بہت زیادہ ہے۔
*خط میں استدارہ اور دَور بہت زیادہ ہے۔
سطر 10: سطر 11:
*[[حروف تہجی]] میں گرہ دار حروف کی گرہ بند رکھی جاتی ہے۔
*[[حروف تہجی]] میں گرہ دار حروف کی گرہ بند رکھی جاتی ہے۔
*عام قواعد سے ہٹ کر بعض حروف اور بعض مرکبات خط رقاع میں بالکل مخصوص انداز میں لکھے جاتے ہیں۔
*عام قواعد سے ہٹ کر بعض حروف اور بعض مرکبات خط رقاع میں بالکل مخصوص انداز میں لکھے جاتے ہیں۔
*[[قلم]] کی حرکت تیز اور آزادانہ ہوتی ہے تاکہ سرعت نگاری قائم رہے۔<ref>صبح الاعشیٰ: جلد 3، صفحہ 119۔</ref>
*[[قلم]] کی حرکت تیز اور آزادانہ ہوتی ہے تاکہ سرعت نگاری قائم رہے۔<ref>صبح الاعشیٰ: جلد 3، صفحہ 119۔</ref>



== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 04:24، 9 نومبر 2020ء

خط رقاع اسلامی خطاطی کا ایک خط ہے جو دراصل خط رقعہ سے ہی اخذ ہوا ہے۔ اسلامی خطاطی کا یہ خط قدیم ترین تو نہیں مگر خلافت عباسیہ کے عہدِ حکمرانی میں خط رقعہ کی ایجاد کے بعد وجود میں آیا ہے۔ اِسے نہایت آسان ترین خط بھی سمجھا جاتا ہے۔

تاریخ

خط رقاع خط رقعہ سے اخذ ہوا ہے۔ رقاع رقعہ کی جمع ہے۔ کاغذ کے پرزے یا ٹکڑے کو رقعہ کہتے ہیں۔ اِس خط کو رقاع اِس لئے کہا جاتا ہے کہ آغاز میں یہ کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر لکھا جاتا تھا۔ معمولی ضرورت کی کوئی بات یا معمولی خط بھی اِس ٹکڑے پر لکھا جاتا جن میں معاملات کی عجلت درپیش ہوتی تھی۔ اِس لئے قلم کی روانی و آسانی کے لئے اِس خط کو ترویج ملی۔ خلافت عباسیہ کے زمانے میں اسلامی خطاطی کے جتنے بھی خطوط وجود میں آئے، اُن میں سہل ترین خط دیوانی اور خط رقعہ تھے، اور خط رقعہ کو مزید سہل بنانے کے لئے خط رقاع کو ایجاد کیا گیا۔ یہ سرعت نگاری کے لئے بہترین خط ہے کیونکہ اِس میں قلم کی گردش آزادانہ اور سریع السَیر ہوتی ہے۔ یہ خط بڑی حد تک خط ثلث سے اور خط توقیع سے مشابہہ ہے۔

خصوصیات

خط رقاع میں قلم کی حرکت چونکہ تیز ہوتی ہے، اِس لئے بعض حروف اور مرکبات نے نئی شکل اختیار کرلی ہے۔ تحریر میں یہ خط کافی خوشنما ہے۔ ترتیب میں ایک خاص فاصلے کا خیال رکھا جانا لازمی ہوتا ہے اور شکلوں کی ساخت میں ہم آہنگی نظر آتی ہے۔ عجلت و سرعت نگاری کے سبب اِس خط سے اختصار پیدا ہوتا ہے اور اختصار میں بعض حروف لکھنے میں گر جاتے ہیں۔ تحریری ملکہ پیدا ہوجانے کے بعد اِسے باآسانی پڑھا جا سکتا ہے۔

  • خط رقاع میں حروف چھوٹے اور لطیف قسم کے بنائے جاتے ہیں۔[1]
  • قلم کا قط بھی باریک ہوتا ہے۔
  • خط میں استدارہ اور دَور بہت زیادہ ہے۔
  • اِس خط میں سطح 1/6 دانگ (حصہ) ہوتی ہے۔
  • عمودی حروف میں ترویس بالکل نہیں ہوتی۔ یعنی حروف الف، لام کے سِروں پر چھوٹا شوشہ نہیں بنایا جاتا۔
  • حروف تہجی میں گرہ دار حروف کی گرہ بند رکھی جاتی ہے۔
  • عام قواعد سے ہٹ کر بعض حروف اور بعض مرکبات خط رقاع میں بالکل مخصوص انداز میں لکھے جاتے ہیں۔
  • قلم کی حرکت تیز اور آزادانہ ہوتی ہے تاکہ سرعت نگاری قائم رہے۔[2]

حوالہ جات

  1. محمد سلیم: تاریخ خط و خطاطین، صفحہ 107- 108۔
  2. صبح الاعشیٰ: جلد 3، صفحہ 119۔