مندرجات کا رخ کریں

نصیر ترابی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نصیر ترابی
معلومات شخصیت
پیدائش 15 جون 1945ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ریاست حیدرآباد ،  برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 10 جنوری 2021ء (76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رہائش کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد رشید ترابی   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاعر ،  مصنف ،  فرہنگ نویس   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
باب ادب

نصیر ترابی (ولادت: 15 جون 1945ء - وفات 10 جنوری 2021ء)پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور شاعر، ماہر لسانیات، لغت نویس تھے۔ وہ نامور شیعہ ذاکر اور خطیب علامہ رشید ترابی کے فرزند تھے۔ پاکستانی ڈراما سیریل ہم سفر کے ٹائٹل گیت وہ ہم سفر تھا انہی کا لکھا ہوا ہے۔[1] نصیر ترابی رشید ترابی کے بیٹے تھے۔[2]

حالات زندگی

[ترمیم]

نصیر ترابی 15 جون 1945ء کو ریاست حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام رشید ترابی تھا۔[2] تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئے۔ 1968ء میں جامعہ کراچی سے تعلقات عامہ میں ایم اے کیا۔ 1962ء میں شاعری کا آغاز کیا۔ ان کا اولین مجموعۂ کلام عکس فریادی 2000ء میں شائع ہوا۔ ایسٹرن فیڈرل یونین انشورنس کمپنی میں ملازمت اختیار کی اور افسر تعلقات عامہ مقرر ہوئے۔[3]

تصانیف

[ترمیم]
  • عکسِ فریادی (غزلیات، 2000ء)
  • شعریات (شعر و شاعری پر مباحث اور املا پر مشتمل، 2012ء)
  • لاریب (نعت، منقبت، سلام، 2017ء)، اکادمی ادبیات پاکستان کی جانب سے علامہ اقبال ایوارڈ ملا۔
  • لغت العوام

وفات

[ترمیم]

نصیر ترابی 10 جنوری 2021ء کو 75 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ نصیر ترابی کے انتقال کی تصدیق ان کے اہلخانہ نے کی ہے۔[2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "वो हम-सफ़र था मगर उस से हम-नवाई न थी, पढ़ें नसीर तुराबी की शानदार शायरी" 
  2. ^ ا ب پ "معروف شاعر اور دانش ور نصیر ترابی انتقال کرگئے" 
  3. بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:379