مطرف بن طریف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محدث
مطرف بن طریف
معلومات شخصیت
پیدائشی نام مطرف بن طريف
وجہ وفات طبعی موت
رہائش کوفہ
شہریت خلافت امویہ
کنیت ابوبکر ، ابو عبدالرحمن
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 6
نسب الحارثي، الكوفي، الخارفي
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

مطرف بن طریف ( 142ھ ، 759ء ) آپ ایک مثالی امام اور حدیث نبوی کے ثقہ راوی ہیں، جن کا شمار صغار تابعین میں ہوتا ہے۔ ابن عیینہ نے ان کی بہت تعریف کی۔ داؤد بن علیہ نے کہا: میں مطرف بن طریف سے بہتر کسی عربی یا عجمی محدث کو نہیں جانتا۔ مطرف نے کہا: میں خوش نہیں ہوں کہ میں جھوٹ نہیں بولتا بلکہ یہ میرے اوپر اللہ کا احسان ہے۔ اسے صحاح ستہ کے مصنفین اور دیگر محدثین نے روایت کیا ہے۔آپ نے ایک سو اکتالیس ہجری میں وفات پائی ۔[1]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

ابوداؤد سجستانی نے کہا ثقہ ہے۔ احمد بن حنبل نے کہا ثقہ ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے۔ احمد بن صالح جیلی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن حبان بستی نے کہا ثقہ ہے۔ دارقطنی نے کہا ثقہ ہے۔ صحاح ستہ کے مصنفین نے ان سے روایات بطور حجت تسلیم کی ہیں۔[2][3]

وفات[ترمیم]

آپ نے 141ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تحفۃ الاشراف ، امام جلال الدین مزی
  2. سیر اعلام النبلاء ، حافظ ذہبی
  3. تہذیب التہذیب ، ابن حجر عسقلانی