آئی سی سی کرکٹ میں سال کی بہترین خاتون کھلاڑی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سارہ ٹیلر (بائیں) اور الیس پیری تینوں زمروں میں مجموعی طور پر نو اعزاز جیت چکی ہیں۔
سارہ ٹیلر (بائیں) اور الیس پیری تینوں زمروں میں مجموعی طور پر نو اعزاز جیت چکی ہیں۔

آئی سی سی کرکٹ میں سال کی بہترین خاتون کھلاڑی جن وک 2017ء سے ریچل ہیہو فلنٹ اعزازات کے نام سے جانا جاتا ہے جو خواتین کرکٹ کی اہم کھلاڑی اور منتظم ریچل ہیہو فلنٹ کی یاد میں ہے۔[1][2]

2006ء میں متعارف کرایا گیا، یہ اعزاز تقریباً بارہ ماہ کی ووٹنگ کی مدت میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی خاتون بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑی کا تعین کرتا ہے۔ [3][4] 2009 ء سے پہلے، خواتین کی پہلی دس قومی ٹیموں میں سے ہر ایک نے دو کھلاڑیوں کو نامزد کیا تھا اور حتمی انتخاب 16 رکنی پینل کے ذریعے کیا گیا تھا۔ [5]2009ء سے، آئی سی سی اعزازات کے رائے دہندگی گروہ کی طرف سے ایک طویل فہرست کا انتخاب کیا گیا ہے، جس میں کرکٹ کے منتظمین، صحافی اور سابق کھلاڑی شامل ہیں۔ اس کے بعد ایک مختصر فہرست ایک مختلف، 25 افراد کے بورڈ کے ذریعہ بنائی جاتی ہے۔ [3]

2006ء اور 2011ء کے درمیان میں، یہ اعزاز ایک ہی زمرے کے طور پر چلا، جسے سال کی بہترین خاتون کھلاڑی کہا جاتا ہے۔ 2012ء سے 2016ء تک، اسے دو فارمیٹ کے مخصوص زمروں میں الگ کیا گیا تھا: سال کی بہترین ایک روزہ خاتون کرکٹ کھلاڑی اور سال کی بہترین ٹی20 خاتون کرکٹ کھلاڑی۔ 2017ء میں، مجموعی طور پرسال کی بہترین خاتون کرکٹ کھلاڑی زمرے کو دوبارہ متعارف کرایا گیا، حالاں کہ ایک روزہ اور ٹوئنٹی 20 کرکٹ کے لیے الگ الگ اعزازپیش کیے جاتے رہیں گے۔

دسمبر 2020ء میں، کووڈ-19 وبائی مرض کی وجہ سے پچھلے بارہ مہینوں میں بین الاقوامی کرکٹ کی کم مقدار میں کھیلے جانے کے بعد، آئی سی سی نے گذشتہ دس سالوں کے بہترین کھلاڑیوں کو پہچاننے کے لیے اپنے سالانہ اعزاز کی تقریب کا ایک خصوصی ایڈیشن منعقد کیا۔ [6] آسٹریلوی آل راؤنڈر ایلیس پیری نے تینوں بڑی خواتین زمروں میں کلین سویپ کر کے دہائيیکی بہترین ایک روزہ، دہائی کی بہترین ٹی20 اور مجموعی طور پر دہائی کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا۔ [7]

آج تک، پیری نے کل چھ اعزازات کے ساتھ تینوں زمروں میں سب سے زیادہ اعزازات حاصل کیے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی بلے باز سوزی بیٹس، انگلینڈ کی وکٹ کیپر سارہ ٹیلر اور ویسٹ انڈیز کی آل راؤنڈر اسٹیفنی ٹیلر تمام زمروں میں سب سے زیادہ اعزاز پانے والے کھلاڑی ہیں، جنھوں نے مجموعی طور پر تین اعزازجیتے ہیں۔

فاتحین[ترمیم]

آئی سی سی سال کی بہترین خاتون کرکٹ کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح ٹیم نامزد وجہ حوالہ
2006ء کیرن رولٹن  آسٹریلیا Rolton recorded a بلے بازی اوسط of just under 50.00 during the voting period, scoring totals of 71 اور 97 رن in the second Ashes ٹیسٹ against انگلینڈ in اگست 2005. She also claimed her best one-day bowling figures، taking 4 وکٹs for 29 runs, اور was awarded her 100th ODI کیپ for Australia۔ [1][8][9]
2007ء جھلن گوسوامی  بھارت Goswami had a باؤلنگ اوسط below 22 in both ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ; 12.40 اور 21.80 respectively, اور consistently bowled accurately to maintain a low اکانومی ریٹ۔ She was particularly effective in a ٹیسٹ match against انگلینڈ in which she took 5 وکٹs for 33 رن۔ She also scored her highest total in international cricket of 69 in the voting period. [10][11][12]
2008ء شارلوٹ ایڈورڈز  انگلستان During the voting period, Edwards scored 492 رن at an average of 54.66 اور took 15 وکٹs at 19.03 for انگلینڈ in ایک روزہ کرکٹ. She also scored 94 اور 14 ناٹ آؤٹ in her only ٹیسٹ appearance, اور captained انگلینڈ during a summer in which they remained unbeaten. [5][13][14]
2009ء کلیئر ٹیلر  انگلستان In 18 ODIs during the voting period, Taylor scored 565 رن at an average of 70.62, اور in Twenty20 cricket averaged 115.00 for her 230 رن۔ She was named Player of the Tournament at both the Women's World Cup اور the Women's World Twenty20، each of which انگلینڈ won. [15][16][17]
2010ء شیلے نٹشکے  آسٹریلیا Nitschke scored 342 رن at an average of 57.00 in 8 ODIs during the voting period, اور also claimed 12 وکٹs. In 10 Twenty20 matches, she scored a further 265 runs اور took 10 وکٹs, اور was part of the winning Australian team at the Women's World Twenty20۔ [18][19][20]
2011ء اسٹیفنی ٹیلر  ویسٹ انڈیز Taylor scored 610 رن in 10 ODIs during the voting period, at an average of 76.25, اور also claimed 15 وکٹs. She also scored 49 runs اور took 5 wickets in Twenty20 matches. She was part of the ویسٹ انڈیز team which won the Women's Twenty20 Cricket Challenge۔ [2][21][22]
Rachael Heyhoe Flint Award
سال فاتح ٹیم نامزد Rationale حوالہ
2017ء الیس پیری  آسٹریلیا [23]
2018ء اسمرتی مندھانا  بھارت [24]
2019ء الیس پیری  آسٹریلیا [25]
2021ء اسمرتی مندھانا  بھارت [26]

آئی سی سی سال کی بہترین خاتون ایک روزہ کرکٹ کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح ٹیم نامزد Rationale حوالہ
2012ء اسٹیفنی ٹیلر  ویسٹ انڈیز In 13 ODI matches played during the award qualifying period, Taylor scored 514 رن at an average of 46.72, and additionally took 16 وکٹs with her آف اسپین at an باؤلنگ اوسط of 13.12. [27]
2013 سوزی بیٹس  نیوزی لینڈ During the award qualifying period, Bates was the top scorer with 681 رن in 11 matches at an average of 75.66, scoring two سنچری (کرکٹ) and 5 half-centuries in the process. She was also the top scorer of the 2013 Women's Cricket World Cup۔ [28][29][30]
2014 سارہ ٹیلر  انگلستان During the award qualifying period, Taylor was the top scorer with 361 رن in 12 matches at an average of 40.11. She also helped انگلینڈ win the 2013–14 Women's Ashes۔ [31][32][33]
2015 میگ لیننگ  آسٹریلیا During the award qualifying period, Lanning was the top scorer with 531 رن in 7 matches at an average of 88.50, scoring two سنچری (کرکٹ) and 3 half-centuries in the process. She also helped Australia win the 2015 Women's Ashes۔ [34][35]
2016 سوزی بیٹس  نیوزی لینڈ [36]
2017 ایمی سیٹرتھ ویٹ  نیوزی لینڈ [23]
2018 اسمرتی مندھانا  بھارت [24]
2019 الیس پیری  آسٹریلیا [25]
2021 لیزیل لی  جنوبی افریقا

آئی سی سی سال کی بہترین خاتون ٹی20 کرکٹ کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح ٹیم نامزد وجہ حوالہ
2012ء سارہ ٹیلر  انگلستان In 10 T20I matches played during the qualifying period, Taylor scored 340 رن at an average of 48.57, and additionally claimed 7 اسٹمپڈ and 4 کیچ as a وکٹ کیپر۔ [37]
2013 سارہ ٹیلر  انگلستان During the award qualifying period, Taylor was the top scorer with 422 رن in 13 matches at an average of 42.20, scoring 3 half-centuries. She also helped انگلینڈ win the 2013 Women's Ashes۔ [28][29][38]
2014 میگ لیننگ  آسٹریلیا During the award qualifying period, Lanning scored 594 رن in 16 matches at an average of 49.50, apart from scoring 3 half-centuries she was the only player to score a سنچری (کرکٹ)، becoming just the third player to score a century in women's T20Is۔ [31][32][39]
2015 اسٹیفنی ٹیلر  ویسٹ انڈیز During the award qualifying period, Taylor was the top scorer with 340 رن in 9 matches at an average of 42.50, scoring 3 half-centuries. [34][40]
2016 سوزی بیٹس  نیوزی لینڈ [36]
2017 بیتھ مونی  آسٹریلیا [23]
2018 الیسا ہیلی  آسٹریلیا [41]
2019 الیسا ہیلی  آسٹریلیا [25]
2021

ٹامی بیومونٹ

 انگلستان

آئی سی سی ایمرجنگ خاتون کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح
2017 آسٹریلیا بیتھ مونی
2018 انگلستان سوفی ایکلسٹن
2019 تھائی لینڈ Chanida Sutthiruang
2021 پاکستان فاطمہ ثناء

آئی سی سی ایسوسی ایٹ خاتون کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح
2021ء آسٹریا Andrea-Mae Zepeda

آئی سی سی دہائی کی بہترین خاتون کھلاڑی[ترمیم]

سال فاتح ٹیم نامزد وجہ حوالہ
دہائی کی بہترین ٹیسٹ کرکٹ خاتون کھلاڑی الیس پیری  آسٹریلیا [7][42]
خواتین ایک روزہ دہائی کی بہترین کرکٹ کھلاڑی الیس پیری  آسٹریلیا [7][42]
دہائی کی بہترین ٹی20 خاتون کھلاڑی الیس پیری  آسٹریلیا [7][42]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب کرک انفو staff (3 نومبر 2006)۔ "Rolton wins Women's Player of the Year award"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012 
  2. ^ ا ب ESPNcricinfo staff (12 ستمبر 2011)۔ "Stafanie Taylor wins Women's Cricketer award"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012 
  3. ^ ا ب ICC Media Release (13 ستمبر 2011)۔ "Stafanie Taylor wins ICC Women's Cricketer of the Year 2011"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  4. ICC Media Release (6 اکتوبر 2010)۔ "Nitschke wins ICC Women's Cricketer of the Year 2010"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  5. ^ ا ب ICC Media Release (10 ستمبر 2008)۔ "Charlotte Edwards wins ICC Women's Cricketer of the Year 2008"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  6. "ICC Awards of the Decade announced"۔ www.icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2021 
  7. ^ ا ب پ ت "Ellyse Perry claims top honours in ICC Awards of the Decade"۔ www.icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2021 
  8. "Previous Winners: 2006"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 20 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012 
  9. "Rolton wins women's award"۔ انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ۔ 3 نومبر 2006۔ 6 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2012 
  10. "Previous Winners: 2007"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 23 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012 
  11. کرک انفو staff (6 ستمبر 2007)۔ "Sthalekar, Goswami اور Taylor shortlisted"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012 
  12. James Fitzgerald (10 ستمبر 2007)۔ "Goswami caps great year by winning Women's Player of 2007 at ICC Awards"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2012 
  13. "Previous Winners: 2008"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 21 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012 
  14. "Chanderpaul scoops top ICC award"۔ BBC Sport۔ 10 ستمبر 2008۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2012 
  15. "Previous Winners: 2009"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 20 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012 
  16. ICC Media Release (15 ستمبر 2009)۔ "Short-lists announced for LG ICC Awards 2009"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  17. کرک انفو staff (1 اکتوبر 2009)۔ "Taylor named Women's Player of the Year"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2012 
  18. "Previous Winners: 2010"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 21 اپریل 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012 
  19. ICC Media Release (20 ستمبر 2010)۔ "Short-lists announced for LG ICC Awards 2010"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  20. کرک انفو staff (6 اکتوبر 2010)۔ "Nitschke named Women's Cricketer of the Year"۔ ESPNcricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جون 2012 
  21. "Previous Winners: 2011"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 مئی 2012  [مردہ ربط]
  22. ICC Media Release (26 اگست 2011)۔ "Short-lists announced for LG ICC Awards 2011"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 مئی 2012  [مردہ ربط]
  23. ^ ا ب پ "Perry clinches inaugural Rachael Heyhoe Flint award for ICC Women's cricketer of the year" (بزبان انگریزی)۔ 15 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2019 
  24. ^ ا ب "Smriti Mandhana scoops Rachael Heyhoe-Flint Award اور ODI Player of Year"۔ www.icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2019 
  25. ^ ا ب پ "Ellyse Perry wins Rachael Heyhoe-Flint Award"۔ www.icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2021 
  26. "Winner of the Rachael Heyhoe Flint Trophy for the ICC ویمنز کرکٹر آف دی ایئر کا اعلان"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 جنوری 2022 
  27. "Stafanie Taylor wins ICC خواتین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ Cricketer of the Year 2012"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 15 ستمبر 2012۔ 1 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2013 
  28. ^ ا ب "Short-lists announced for LG ICC Awards 2013"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 3 دسمبر 2013۔ 5 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  29. ^ ا ب "Clarke takes top honours at LG ICC Awards 2013"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 13 دسمبر 2013۔ 29 دسمبر 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  30. "Michael Clarke gets top ICC honours"۔ کرک انفو۔ 13 دسمبر 2013۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  31. ^ ا ب "ICC announces shortlists for LG ICC Awards 2014"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 5 نومبر 2014۔ 3 اگست 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  32. ^ ا ب "Johnson takes top honours at LG ICC Awards 2014"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 14 نومبر 2014۔ 11 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  33. "خواتین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ 2013–14 Batting"۔ کرک انفو۔ 14 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  34. ^ ا ب "Steve Smith wins the Sir Garfield Sobers Trophy for ICC Cricketer of the Year 2015"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 23 دسمبر 2015۔ 8 اپریل 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  35. "خواتین ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ 2014–15 Batting"۔ کرک انفو۔ 14 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  36. ^ ا ب "Bates named ICC ODI and T20I Player of the Year"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2021 
  37. "Sarah Taylor wins ICC Women's T20I Cricketer of the Year 2012"۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل۔ 15 ستمبر 2012۔ 1 اپریل 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 مئی 2013 
  38. "Women's T20I 2012–13 Batting"۔ کرک انفو۔ 14 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  39. "Women's T20I 2013–14 Batting"۔ کرک انفو۔ 14 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  40. "Women's T20I 2014–15 Batting"۔ کرک انفو۔ 14 فروری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 فروری 2016 
  41. "Alyssa Healy caps off stellar 2018 with T20I Player of the Year award"۔ www.icc-cricket.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جنوری 2019 
  42. ^ ا ب پ "Virat Kohli, Kane Williamson, Steven Smith, Joe Root nominated for ICC men's cricketer of the decade award"۔ ESPNcricinfo (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جنوری 2021