انجم چوپڑا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
انجم چوپڑا
 

شخصی معلومات
پیدائش 20 مئی 1977ء (47 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نئی دہلی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادر علمی دہلی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
ٹیم
بھارت قومی کرکٹ ٹیم (1995–2006)  ویکی ڈیٹا پر (P54) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کرکٹ کھلاڑی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کا ملک بھارت   ویکی ڈیٹا پر (P1532) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 پدم شری اعزاز برائے کھیل   (2014)
ارجن ایوارڈ    ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

انجم چوپڑا  (پیدائش:20 مئی 1977ء) وہ بھارت کی ایک خاتون کرکٹ کھلاڑی ہے۔ [1] شروع سے ہی وہ کھیل میں دلچسپی لینے والی لڑکی تھیں، انھوں نے 9 سال کی عمر میں پہلی بار کرکٹ گراؤنڈ پر قدم رکھا۔ انھوں نے انٹر کالج کی سطح پر کالج خواتین ٹیم کے ساتھ اپنا پہلا دوستانہ میچ کھیلا، 20 رنز بنائے اور 2 وکٹیں لیں۔ اس سال کے بعد انڈر − 15 ٹورنامنٹ میں انھیں نئی ​​دہلی کے لیے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ انھوں  نے چھوٹی عمر میں ہی مختلف کھیل کھیلے، وہ ایتھلیٹکس، باسکٹ بال اور تیراکی میں اپنے اسکول اور کالج کی نمائندگی کرتی رہیں۔۔ وہ دہلی اسٹیٹ کی باسکٹ بال ٹیم کی بھی ایک رکن تھیں۔ [1] انجم نے 17 فروری 1995ء کو نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں، 17 سال کی کم عمری میں ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں ڈیبیو کیا تھا اور کچھ ماہ بعد انگلینڈ کے خلاف کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھا تھا۔ نومبر 1995۔ [2]  اسی سال بھارت کے خلاف صرف دوسری سیریز میں، وہ انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے خلاف ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 67.5 کی اوسط سے رنز بنا کر پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کر گئیں۔وہ بائیں ہاتھ کی بیٹسمین ہیں جو دائیں بازو کے درمیانے درجے کی تیز رفتار باؤلنگ کرتی ہیں۔ وہ 12 ٹیسٹ اور 116 ایک روزہ میچوں میں کھیل چکی ہیں۔ سونت کلب سے ان کی کوچنگ سنیتا شرما، ہردیپ دعا اور تار سنہا نے کی۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

انجم چوپڑا کا تعلق کھلاڑیوں کے خاندان سے ہے ان کے ماموں دادا وید پرکاش ساہنی ایک کھلاڑی تھے جو بھارت کی نمائندگی کرتے تھے۔ وہ کرکٹ کے مبصر بھی تھے۔ جبکہ ان کے والد کرشن بال چوپڑا گولف کھلاڑی اور ان کی والدہ پونم چوپڑا نے گڈئیر کار ریلی جیتی۔ انجم چوپڑا کے ایک بھائی نروان چوپڑا نے انڈر 17 اور انڈر 19 کرکٹ میںدہلی ریاست کی نمائندگی کی ہے جبکہ ان کے ماموں چچا روہت ساہنی سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں۔ اسکول بائے کی حیثیت سے، وہ اپنے الما میٹر، میو کالج کے لیے وکٹ کیپر اور اوپننگ بیٹسمین تھے۔ بعد میں، انھوں نے ہندو کالج اور دہلی یونیورسٹی دونوں کی قیادت کی۔

پالتو جانوروں کا شوق[ترمیم]

انجم کو  پالتو جانوروں سے عاشق ہے وہ اپنے گھر میں اپنے پالتو کتوں کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتی ہیں۔

تعلیم[ترمیم]

دہلی پبلک اسکول، نئی دہلی میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد پورم اور سینٹ اسٹیفن کالج، دہلی یونیورسٹی، انجم نے مارکیٹنگ اور انسانی وسائل میں دوہری تخصص کے ساتھ فارور اسکول آف مینجمنٹ سے بزنس ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر کیا۔ کارپوریٹ دنیا میں، انجم ایک حوصلہ افزائی اور کارپوریٹ اسپیکر / مشیر ہیں۔

دہلی کی قیادت[ترمیم]

دہلی کی ریاست نے 2012ء کے سیزن میں قومی چیمپئن شپ جیتا، تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ دہلی کی ویمن ٹیم نے قومی کرکٹ چیمپیئن شپ جیتا۔ ایئر انڈیا نے 2002ء اور 2003ء دونوں میں شہری اور زونل چیمپئن شپ جیت لی۔ ایئر انڈیا کو 2003ء میں "سال کی بہترین ٹیم" قرار دیا گیا تھا۔ 2011–12ء کے کرکٹ سیزن میں انھوں نے دہلی ریاست کے لیے فتوحات حاصل کیں۔ ٹیم کی کپتانی کرتے ہوئے دہلی نے خواتین کے کھیل کی تاریخ میں پہلی بار قومی چیمپئن شپ جیت لی۔ انھوں نے اسی سال زونل چیمپین شپ جیتنے والی شمالی زون کی ٹیم کی بھی قیادت کی۔ ٹی 20 فارمیٹ میں، دہلی ریاست رنر اپ کے طور پر ختم ہوئی، اس سال کا اختتام "بیسٹ اسٹیٹ ٹیم" کے طور پر ہوا۔

کرکٹ ریکارڈ[ترمیم]

وہ بھارت کے لیے ایک روزہ سنچری بنانے والی پہلی بھارتی کھلاڑی ہیں جبکہ بیرون ملک ٹیسٹ سیریز جیتنے والی پہلی  کپتان۔ بھارت نے اپنی کپتانی میں 2002ء میں جنوبی افریقہ میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا۔ وہ پہلی کپتان ہیں جس نے 2002ء میں بھارت میں انگلینڈ کے خلاف ہوم سیریز 5-0 سے وائٹ واش جیت لیا تھا [3] بھارت کے لیے 100 ایک روزہ میچ کھیلنے والی پہلی کھلاڑی سب سے پہلے بھارت کے لیے 6 عالمی کپ کھیلنا (چار ون ڈے ورلڈ کپ اور دو ٹی 20) جدید دور کی کرکٹ میں صرف وہی کھلاڑی جس نے ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی کے ساتھ 12 ٹیسٹ میچ بھی کھیلے ہیں بین الاقوامی تقرری حاصل کرنے والی پہلی کھلاڑی جب اس نے 2012–2013ء میں تکنیکی جنوبی مشیر کی حیثیت سے کرکٹ جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیم کے ساتھ کام کیا تھا، مردوں کے کرکٹ میچوں پر تبصرہ کرنے والی پہلی خاتون اسپورٹس کھلاڑی ہیں

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب "IPL8: Four female commentators who are former cricketers-IndiaTV News" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2017 
  2. "Live Cricket Scores & News International Cricket Council" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2017 
  3. kaushal Kowjalgi۔ "Women's Day Special: Top 5 Indian women cricketers to have made name in 'gentleman's game'"۔ www.indiansportsnews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 ستمبر 2017