ویراٹ کوہلیبھارتی قومی کرکٹ ٹیم کے معروف بلے باز اور موجودہ کپتان ہیں۔ دائیں ہاتھ کا یہ بلے باز دنیا کے بہترین بلے بلازوں میں شمار ہوتا ہے۔[3]
وہ انڈین پریمیئر لیگ میں رائل چیلینجرز بینگلور کے لیے کھیلتے ہیں اور 2013ء سے ٹیم کی قیادت بھی کر رہے ہیں۔ اکتوبر 2017ء میں وہ دینا سے بہترین یہ روزہ بلے باز بنے ہوئے ہیں اور ٹیسٹ درجہ بندی میں بھی وہ سب سے اوپر ہیں۔[4] بھارتی بلے بازوں کی فہرست میں کوہلی کو ونڈے درجہ چندی (911 نقاط)، ٹیسٹ درجہ ندی (937) اور ٹی20 درجہ بندی (897) نقاط کے ساتھ سب سے بہتر بے باز ہونے کا شرف حاصل ہے۔ ای ایس پی این نے کوہلی کو دنیا کے مشہور ایتھلیٹ میں شمار کیا ہے[5] اور فوربس نے دینا کے قیمتی ایتھلیٹ میں انہیں جگہ دی ہے۔[6]
کوہلی نے 2008ء انڈر 19 عالمی کب میں بھارتی انڈر 19 ٹیم کی قیادت کی اور عالمی کپ جیتا۔ اس کے کچھ دنوں کے بعد ہی شری لنکا کے خلاف محض 19 سال کی عمر میں انہوں نے اپنے ایک روزہ بین الاقوامیکرکٹ کا آغاز کیا۔ ابتدا میں وہ ٹیم میں ریزرو بلے کی طرح رہتے تھے مگر جلدی ہی ان کی صلاحیت نکھر کے سب کے سامنے آگئی اور انہوں نے خود کو ٹیم کے لیے ایک اہم بلے باز کے طور ثابت کر دیا۔ یہاں تک کہ 2011 کرکٹ عالمی کپ میں وہ فاتح ٹیم کا حصہ بھی تھے۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز 2011ء میں کیا اور 2013ء میں انہیں ٹیسٹ کھلاڑی کے طور پر بھی جانا جانے لگا۔ اس سال انہوں نے آسٹریلیا اور جنوبی افریقا میں سنچریاں لگائیں۔ اس سے قبل ان کو ایک روزہ بلے باز کے طور پر جانا جاتا تھا۔[7] 2013ء میں پہلی دفعہ انہیں ایک روزہ کرکٹ میں اول نمبر کا بلے باز بننے کا موقع ملا۔ [8] اور اس کے بعد انہوں نے ٹوئنٹی/20 میں بھی اپنی جگہ مضبوط کرلی۔
2012ء میں ایک روزہ کرکٹ میں نائب کپتان بنایا گیا اور 2014ء میں مہندر سنگھ دھونی کے ٹیسٹ سے استعفی کے بعد انہیں ٹیسٹ کا کپتان بنا دیا گیا۔ 2017ء کے اوائل میں دھونی ایک روزہ کرکٹ کی کپتانی سے بھی دست بردار ہو گئے اور یہ عہدہ کوہلی کو دے دیا گیا۔ ایک روزہ کرکٹ میں کوہلی کے نام سب سے تیز 10000 رن بنانے کا ریکارڈ درج ہے۔ ایسا کرنے کے لیے انہوں نے محض 205 پاریاں کھیلیں۔[9]سچن تندولکر کے بعد کوہلی کے نام سب سے زیادہ سنچری لگانے کا ریکارڈ ہے۔ وہیں ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے سب سے زیادہ سنچری کوہلی کے نام ہے۔
کوہلی کو اب تک کئی اعزازات و انعامات سے نوازا جا چکا ہے، ان یں سر گارفیلڈ سوبرس ٹرافی (آئی سی سی کرکٹ کھلاڑی برائے سال) 2017ء اور 2018ء مل چکا ہے۔ ۔آئی سی سی ٹیسٹ کھلاڑی برائے سال 2018ء، آئی سی سی ایک روزہ کھلاڑی برائے سال 2012ء، 2017ء اور 2018ء، وسڈن لیڈنگ کرکٹر ان دی ورلڈ 2016ء، 2017ء اور 2018ء جیسے اہم اعزازات شامل ہیں۔ 2013ء میں ارجن انعام، کھیل کے زمرہ میں 2017ء میں پدم شری[10] اور کھیل کا سب سے بڑا اعزاز راجیو گاندھی کھیل ترن 2018ء میں ملا۔[11] 2018ء میں ٹائم نے دنیا کے 100 موثر ترین افراد کی فہرست میں کوہلی کا نام بھی شامل کیا۔[12]