تبادلۂ خیال:ھالۃ البدر فی تحقیق احکام السفر (کتاب)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

Untitled[ترمیم]

اس کا نام"ھالۃ البدر فی تحقیق احکام السفر" یا ہالۃ البدرہو نا چاہیئے--ابو السرمدمحمد یوسف 09:48, 18 ستمبر 2015 (م ع و)

YesY تکمیل --طاہر محمود (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:12, 18 ستمبر 2015 (م ع و)
اس پر الگ سے مضمون لکھنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، یہ 31 صفحات کا کتابچہ ہے، کیا ویکیپیڈیا پر عام غیر معروف کتابچوں پر مضمون لکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ کسی کتابچے پر مضمون تب ہی ہو سکتا ہے جب اس کی بہت زیادہ شہرت ہو، اس کے اثرات دیر پا ہوں، ورنہ تو اس طرح لوگ اپنے اپنے علما اور پیروں کی ہر ایک تصنیف پر مضمون لکھ دیں گے، اسباب بغاوت ہند (سر سید)، اب یا کبھی نہیں (چوہدری رحمت علی)، ایسے کتابچوں پر مضمون بن سکتا ہے، ویکیپیڈیا کسی مصنف کی ہر ایک تصنیف پر مضمون لکھنے سے روکتا ہے، جب تک کہ وہ شخصیت اتنی قد آور نا ہو، جیسے اقبال کی ہر ایک تصنیف پر مضمون ہے، لیکن شاہ ولی اللہ کی ہر ایک کتاب پر مضمون نہیں بن سکتا۔ اس کا مطلب یہ نہيں ہوتا کہ وہ کتاب غیر اہم ہے، اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس کتاب کے متعلق آپ مضمون میں کیا لکھیں گے، مثلا اس مضمون میں کتابچہ سے متعلق صرف ابواب کی فہرست ہے۔ باقی سب مصنف کی دوسری کتب کا بلا ضرورت ذکر کر دیا گیا ہے۔براہ مہربانی اپنے وقت کو ضائع ہونے سے بچائیں۔ معروف کتب پر لکھیں، جن کو لوگ ویکیپیڈیا پر تلاش کرتے ہوں۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:38, 18 ستمبر 2015 (م ع و)

محترم عبید رضا صاحب آپ جس مصنف کو غیر معروف کہ رہے ہیں اس مصنف نے اندازاً دو سو کتب و مضامین لکھ چکے ہیں ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ اتنی بڑی تعداد طبع نہیں کرا سکتے۔میر محمد سومرو مفسر ہیں۔ مذکورہ کتاب عربی کی ہے۔ کیاآپ یہ بتا سکتے ہیں کہ پاکستان میں عربی علم و ادب کی کتنی شخصیات ہیں۔ اس کے علاوہ مذکورہ مصنف فارسی کی بہت سی کتابوں کے مصنف ہیں۔ اگر میں ادب وکتب پر مضامین لکھ رہا ہوں تو اس میں مضائقہ کیا ہے؟ پہلے تمام یک سطری مضامین جو بغیر حوالہ جات کے موجود ہیں انھیں ختم کیا جائے۔ میں رضاکارانہ طور پر کام کر رہا ہوں اور روزانہ تین سے چار گھنٹے کام کر رہا ہوں اگر آپ مذکورہ کتاب جو پاکستان میں چھپ چکی ہے ۔ مصنف کا حوالہ بھی موجو د ہے۔۔ میں نے جن مضامین پر کام کیا ہے ان کے حوالے مستند و مطبوعہ ہیں یہی وکیپیڈیا کی پالیسی ہے۔ اگر آپ اس مضمون کو ختم کریں گے بے شک کریں لیکن میں پھر وکیپیڈیا پر کام نہیں کروں گا کیوں کہ میرا مستقبل کا منصوبہ ہی یہ ہے کہ اردو کے مصنفین کے سانچے بنا کر ان کی کتابوں کے مضومیں لکھوں۔ نیاز مند--محمد عارف سومرو 06:04, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

کس جگہ مصنف کو غیر معروف کہا گيا ہے؟ بات کتابچہ پر مضمون لکھنے کی ہو رہی ہے، کیا ہم اردو ویکیپیڈیا پر صارفین کو کتابچوں پر مضامین لکھنے کی اجازت دے سکتے ہیں؟ کل کوئی دوسرا اپنے پیر یا مفتی یا علامہ کے بیسیوں رسائل پر مضامین لکھنے بیٹھ گیا تو ہم اس کو کیسے روکیں گے؟ طاہر القادری کی 500 کتب شائع ہو چکی ہیں، احمد رضا خان کی 900 سے اوپر بیان کی جاتی ہیں، اشرف علی تھانوی کی 500 سے اوپر، ابن عربی کی 800، مفتی فیض احمد اویسی کی 3 ہزار سے زائد کتب و رسائل ہیں، جن کی فہرست دو جلدوں میں شائ‏ع، مولانا مودودی، ڈاکٹر اسرار احمد امیر دعوت اسلامی، مفتی رشید احمد، محمد تقی عثمانی ان سب کے رسائل کی تعداد بھی 100 سے اوپر ہے۔ اور یہ سب لوگ بہت بڑے مذہبی رہنما ہیں، اور ان کے پیروکار دنیا بھر میں ہیں۔ ان کی کتب کے اثرات بھی ہیں، ان کے تراجم بھی مختلف زبانوں میں دستیاب ہیں۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:26, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

ملاحظہ کریں...کیا ویکیپیڈیا پر عام غیر معروف کتابچوں پر مضمون لکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ .....عبید رضا صاحب جن علماء کرام کا آپ ذکر کر رہیں ان کی کتب پر مضامین لکھنے کی کسی کی ہمت نہیں ہو رہی اور کوئی ہمت کر لے تو آپ اسے نہیں روک سکتے۔ وکیپیڈیا کتب پر مضامین کی اجازت دیتا ہے بشرط وہ مطبوعہ ہو۔ میں نے جس کتاب یا کتابچے پر مضمون لکھا ہے وہ عربی میں ہے یہ ایک خاص بات ہے۔ کوئی پاکستانی مصنف عربی میں لکھ رہا ہے۔ یہ کسی پیر فقیر کی کتاب نہیں ہے بلکہ دعوۃ اکیڈمی بین الاقوامی یونیورسٹی سے عربی خطیب کا کورس یافتہ اور ڈبل ایم اے پاس ہے۔ 1985 سے 2006 تک سندھی یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس میں درس و تدریس کی خدمات انجام دیں ہیں۔ ریٹائرڈ اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ سندھی زبان کے مفسر ہیں ۔ فارسی میں بھی کتب لکھیں ہیں ۔ اور کچھ حوالہ درکار ہے آپ کو؟ آپ کتاب پر مضمون سے منع نہیں کر سکتے۔ انگریزی میں ہزاروں مضامین ہیں کتابوں پر۔ اردو وکیپیڈیا پر ابھی زیادہ کام نہیں ہوا۔ میں زیادہ بحث میں نہیں جانا چاہتا۔ آپ صرف متن پر اعتراض کرسکتے ہیں لیکن کتب پر مضامین لکھنے سے منع نہیں کرسکتے۔اور ہاں میں نے آپ کو چچ نامہ میں غلط متن کی نشان دہی کی لیکن آپ نے اس کو درگزر کر دیا ۔کیا آپ مجھے مطلع کرسکتے ہیں کہ آپ نے حوالہ دینے کی بجائے مضمون کی غلط عبارت کو جاری کیوں رہنے دیا؟ --محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:41, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

براہ مہربانی صرف یہاں بات کریں یا تبادلۂ خیال پر۔
محترم! آپ کی انگریزی ویکی پر کتب سے متعلق معلومات غلط ہیں، وہاں پر کتابچوں پر مضامین لکھنا منع ہے، طاہر القادری کی کتب، احمد رضا کی کتب، الیاس قادری کی کتب عربی میں یا عربی تراجم کی صورت میں چھپ رہی ہیں، میں اسے کتابچہ کہہ کر مضمون الگ سے بنانے سے منع کر رہا ہوں، نا کہ اس کی علمی یا اس کے مصنف کی علمی حیثیت پر سوال اٹھا رہا ہوں۔ اور ذرا انگریزی ویکی پر جا کر کتب سے متعلق مضمون کی معروفیت کا اصول دیکھ لیں، ہمارے ساتھ مسئلہ یہی ہے کہ ہم، یہ بالکل نہیں چاہتے کہ ہماری ترمیم کو کوئی غلط کہے، چچ نامہ عبارت واضع ہے کہ تحفہ کرم اور معصومی اسی دور سے متعلق کتب ہیں، یہ بذات خود حوالہ ہے، اب اس پر آپ نے جا کر حوالہ درکار کا سانچہ لگا دیا تو اسے نکال دیا گيا، اس پر ناراض ہونے کی کیا بات ہے؟--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:02, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

en:Wikipedia:Notability (books)

میں پہلے بھی آپ کو بتا چکا ہوں کہ چچ نامہ آٹھویں صدی عیسوی کی تصنیف ہے اور تاریخ معصومی سولہویں صدی اور تحفتہ الکرام اٹھارویں صدی کی۔ لیکن آپ بضد ہیں کے تاریخ معصومی اور تحفتہ الکرام چچ نامہ کے دور کی تصنیف ہے۔یہ کیسے ہو سکتا ہے تاریخ معصومی اور تحفتہ الکرام چچ نامہ کی ہم عصر ہوں۔ جناب آپ تینوں کتب ملاحظہ کرین مرے پاس تینوں کتب موجود ہیں میں دیکھ چکا ہوں۔ باقی رہا کتابچوں اور کتابوں پر مضمون کی بات، میں اپنی رائے پر قائم ہوں اور میں آنے والے دنوں میں عقیل عباس جعفری، کرنل محمد خان، شفیق الرحمن، میر محمد سومرو ، مستنصر حسین تارڑ, مشتاق احمد یوسفی کی انفرادی مطبوعات پر سانچے بنا کر مضامین لکھوں گا۔ انشااللہ۔--محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 10:43, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

او اللہ کے بندوں وہاں کس جگہ یہ لکھا ہوا ہے کہ یہ تینوں ایک دور کی تصنیف شدہ ہیں، ایک دور سے متعلق ہیں، یہ لکھا ہوا ہے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:35, 19 ستمبر 2015 (م ع و)

ملاحظہ کریں۔

تاریخ معصومی اور تحفۃ الکرام اسی دور سے متعلق دو مسلم تاریخیں ہیں، مگر وہ کچھ واقعات کی مختلف تفصیلات دیتی ہیں۔ نظام الدین احمد، نورالحق، فرشتہ اور میر معصوم کے بعد والی مسلم تواریخ میں عربوں کی فتح کا احوال چچ نامہ سے ماخوذ ہے۔

اس عبارت کا مطلب آپ بخوبی سمجھتے ہیں۔ برائے مہربانی اس بحث یہیں ختم ہونا چھاہیے۔امید ہے کہ انشا اللہ آپ اور میں صرف اور صرف وکیپیڈیا کے مضامین کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے کام کریں گے۔ کیوں کہ میں نے بہت سے مضامین دیکھے ہیں جن کا معیار نہ ہونے کے برابر ہے۔ میں صرف دو مثالیں دوں گا۔ ایک زنداں نامہ جس میں صرف فیض کی نظم کو مضمون بنایا گیا ہے اور نسخہ ہائے وفا جو صر ف یک سطری ہے۔ اور ایک بات اور وکیپیڈیا میں آپ اور دوسرے منتظمین کسی بھی حوالے سے جو بھی فیصلہ کریں چاہے مضامین کے حولے سے ہو یا پالیسی، برائے مہربانی عام صارفین کو اعتماد میں ضرور لیں۔آپ اپنی قیمتی آرا اور مشوروں سے نوازتے رہیے گا۔ نیاز مند--محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 03:59, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

ہاں وہ ایک دور سے متعلق ہیں، جیسے بچوں کا اقبال (2005ء اور روزگار فقیر (1950ء سے پہلے) اقبال کے متعلق ہیں یا اقبال کے دور سے متعلق ہیں، مگر ان کے بیانات میں کچھ فرق ہے۔ اسی دور سے متعلق دو مسلم تاریخیں ہیں اور اسی دور میں لکھی گئی، یا اسی دور کی ہوتا تب تو آپ اسے اتنا بڑا سہو قرار دیتے، آپ اسے بدل دیں، جس سے آپ کے خیال میں بات واضع ہو جائے۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیالشراکتیں) 07:12, 21 ستمبر 2015 (م ع و)

عبارت میں تفاوت ہے جسے دور کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ چچ نامہ کی تمام تفصیل چچ نامہ کے مدون، مرتب و تصحیح کنندہ ڈاکٹر نبی بخش بلوچ نے مقدمہ میں تحریر کی ہے اس کے علاوہ اور کوئی دستاویزی ثبوت چچ نامہ کے حوالے سے موجود نہیں بعد کی تاریخی کتابوں نے چچ نامہ سے صرف حوالے جات پر ہی اکتفاء کیا ہے۔میں کرنل محمد خان سے فارغ ہو کر چچ نامہ کو از سر نو ، مستند کتابی حوالوں کے ساتھ مضمون لکھوں گا۔ نیازمند--محمد عارف سومرو (تبادلۂ خیالشراکتیں) 09:12, 21 ستمبر 2015 (م ع و)