"سوز" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.5
سطر 8: سطر 8:
*[http://www.soazkhwani.com/soaz.html سبط جعفر کے سوز]{{wayback|url=http://www.soazkhwani.com/soaz.html |date=20180604212109 }}
*[http://www.soazkhwani.com/soaz.html سبط جعفر کے سوز]{{wayback|url=http://www.soazkhwani.com/soaz.html |date=20180604212109 }}
*[http://sites.google.com/site/syedaliausatzaidi/Home سید علی اوساط زیدی کی سوز خوانی]
*[http://sites.google.com/site/syedaliausatzaidi/Home سید علی اوساط زیدی کی سوز خوانی]
*[https://tune.pk/user/izharnaqvi عظیم المحسن کی سوز خوانی]
*[https://tune.pk/user/izharnaqvi عظیم المحسن کی سوز خوانی] {{wayback|url=https://tune.pk/user/izharnaqvi |date=20160210083448 }}
*[http://www.azakhana.com.pk Soazkhuani by Muhammad Ali Naqvi, Hasan Abid Jafri, Abid Hussain Naqvi]{{wayback|url=http://www.azakhana.com.pk/ |date=20181021131305 }}
*[http://www.azakhana.com.pk Soazkhuani by Muhammad Ali Naqvi, Hasan Abid Jafri, Abid Hussain Naqvi]{{wayback|url=http://www.azakhana.com.pk/ |date=20181021131305 }}



نسخہ بمطابق 08:52، 30 دسمبر 2021ء

سوز ایک نظمیہ صنف ہے جو معرکہ کربلا میں حسین بن علی، ان کے اہل و عیال اور دیگر حضرات کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لکھی جاتی ہے۔ یہ ایک پر سوز ساز ہے جس کا انداز بہت ہی نرالا ہوتا ہے۔ سوز، سلام اور مرثیہ مسدس نظمیں ہوتی ہیں جن کے چار اشعار ایک بحر میں اور باقی دو دوسرے بحر میں ہوتے ہیں۔ نیز مجالس میں سوز پڑھنے والے کو سوز خوان کہا جاتا ہے۔

نظم کی اس صنف کو لکھنؤ میں بہت ہموار زمین ملی کیونکہ یہ شہر اہل تشیع کا اہم مرکز رہا ہے۔ لکھنؤ کے اہل تشیع شہدائے کربلا کا سوگ منانے اور ان کے قصیدے پڑھنے کو اپنا مذہبی فریضہ خیال کرتے ہیں۔ میر ببر علی انیس کی شاعری نے اس فن کو کمال تک پہونچایا۔ سوز میں اہل بیت، واقعہ کربلا اور خصوصا حسین ابن علی کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ سوز اور نوحہ دراصل مرثیہ کے اجزا ہیں۔ سوز کا مطلب ہے آگ کی تپش اور نوحہ کا مطلب ہے گریہ وزاری کرنا، ماتم کرنا۔

بیرونی روابط