"سراج العالم خان" کے نسخوں کے درمیان فرق
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5 |
|||
سطر 8: | سطر 8: | ||
== کیریئر == |
== کیریئر == |
||
خان نے ڈھاکہ یونیورسٹی کے طالب علم کی حیثیت سے نیوکلئس بنایا جس کا مقصد قاضی عارف احمد اور عبدالرزاق کے ساتھ [[مشرقی پاکستان]] کی آزادی تھا۔ <ref name=":1" |
خان نے ڈھاکہ یونیورسٹی کے طالب علم کی حیثیت سے نیوکلئس بنایا جس کا مقصد قاضی عارف احمد اور عبدالرزاق کے ساتھ [[مشرقی پاکستان]] کی آزادی تھا۔ <ref name=":1"/> نیوکلئس نے چھ نکاتی تحریک شروع کرنے میں مدد کی، گیارہ نکاتی پروگرام، آزاد بنگلہ دیش کا جھنڈا ڈیزائن کیا، قومی ترانہ اٹھایا، اور قومی نعرہ جوئے بنگلہ متعارف کرایا۔ <ref name=":1" /> انہوں نے شیخ مجیب الرحمان کو بنگ بندھو کا خطاب دیا۔ <ref name=":1" /> خان نے 1963ء سے 1965ء تک طلباء کی سیاسی تنظیم مشرقی پاکستان چھاترہ لیگ کے جنرل سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں <ref>{{حوالہ ویب|script-title=bn:বিগত কমিটি সমূহ|trans-title=Past Committees|url=https://bsl.org.bd/%e0%a6%ac%e0%a6%bf%e0%a6%97%e0%a6%a4-%e0%a6%95%e0%a6%ae%e0%a6%bf%e0%a6%9f%e0%a6%bf-%e0%a6%b8%e0%a6%ae%e0%a7%82%e0%a6%b9/|website=Bangladesh Chhatra League|language=bn|access-date=2023-06-15|archive-date=2023-09-11|archive-url=https://archive.ph/20230911105152/https://bsl.org.bd/%E0%A6%AC%E0%A6%BF%E0%A6%97%E0%A6%A4-%E0%A6%95%E0%A6%AE%E0%A6%BF%E0%A6%9F%E0%A6%BF-%E0%A6%B8%E0%A6%AE%E0%A7%82%E0%A6%B9/|url-status=dead}}</ref> نیوکلئس کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر، خان نے بنگلہ دیش لبریشن فورس اور جوائے بنگلہ باہنی کے نام سے ایک مسلح ونگ تشکیل دی جو 1970ء تک پورے مشرقی پاکستان میں موجود ہو گی <ref name=":1" /> [[شیخ مجیب الرحمٰن|شیخ مجیب الرحمن]] کے کہنے پر کمانڈ سٹرکچر کو بڑھا کر شیخ فضل الحق مونی اور [[طفیل احمد (سیاست دان)|طفیل احمد کو]] شامل کیا گیا۔ <ref name=":1" /> [[بنگلہ دیش]] کی آزادی کی جنگ کے دوران بنگلہ دیش لبریشن فورس کا نام شیخ مجیب الرحمن کے نام پر مجیب باہنی رکھا جائے گا۔ <ref name=":1" /> وزیر اعظم [[خالدہ ضیاء]] کی حکومت نے خان کو سرکاری ہوٹل شیرٹن میں ملاقات کرنے سے روک دیا۔ <ref name=":1" /> |
||
== بیماری اور موت == |
== بیماری اور موت == |
نسخہ بمطابق 15:45، 8 دسمبر 2023ء
سراج العالم خان | |
---|---|
(بنگالی میں: সিরাজুল আলম খান) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 6 جنوری 1941ء بیگم گنج ذیلی ضلع |
وفات | 9 جون 2023ء (82 سال) ڈھاکہ |
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش |
جماعت | جاتیہ سماج تانترک دل |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ ڈھاکہ |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
درستی - ترمیم |
نظام محمد سراج العالم خان (6 جنوری 1941 – 9 جون2023 ؛ جنہیں دادا اور دادا بھائی بھی کہا جاتا ہے)، ایک بنگلہ دیشی سیاست دان، سیاسی تجزیہ کار، فلسفی اور مصنف تھے جنہوں نے شیخ مجیب الرحمان کی قیادت میں بنگلہ دیش کی آزادی کی تحریک کی قیادت کی لیکن آزادی کے بعد وہ بنگلہ دیش کی سیاسی پولرائزیشن کو کنٹرول کرنے والی قوتوں میں شامل ہو گئے۔
سراج العالم خان نے 1950-60 کی دہائی میں ایک طالب علم کی حیثیت سے سیاست میں شمولیت اختیار کی اور جلد ہی پاکستان میں بنگالی قوم پرست عوامی لیگ کے طلبہ ونگ چھاترا لیگ کی قیادت سنبھالی۔ اس نے دوسروں کے ساتھ مل کر سوادھین بنگلہ بپلوبی پریشد (جو 'نیوکلئس' کے نام سے مشہور ہوئی) کی بنیاد رکھی۔ اس تنظیم نے بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ [1] اس نے طفیل احمد ، شیخ فضل الحق مونی اور عبدالرزاق کے ساتھ مل کر مجیب باہنی بنائی اور بنگلہ دیش لبریشن فورس کمانڈ کی۔ [2]
ابتدائی زندگی
خان 6 جنوری 1941ء کو اس وقت کے بنگال پریزیڈنسی ، برطانوی ہندوستان کے ضلع نواکھلی میں پیدا ہوئے۔ [3] ان کے والد خورشید عالم خان ایک سرکاری افسر تھے جو 1959ء میں ڈپٹی ڈائریکٹر پبلک انسٹرکشن کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ [3] [4] انہوں نے 1956ء میں کھلنا ضلع اسکول اور 1958ء میں ڈھاکہ کالج سے گریجویشن کیا [3] انہوں نے 1958ء سے 1962ء تک ڈھاکہ یونیورسٹی میں ریاضی کی تعلیم حاصل کی۔ [3]
کیریئر
خان نے ڈھاکہ یونیورسٹی کے طالب علم کی حیثیت سے نیوکلئس بنایا جس کا مقصد قاضی عارف احمد اور عبدالرزاق کے ساتھ مشرقی پاکستان کی آزادی تھا۔ [4] نیوکلئس نے چھ نکاتی تحریک شروع کرنے میں مدد کی، گیارہ نکاتی پروگرام، آزاد بنگلہ دیش کا جھنڈا ڈیزائن کیا، قومی ترانہ اٹھایا، اور قومی نعرہ جوئے بنگلہ متعارف کرایا۔ [4] انہوں نے شیخ مجیب الرحمان کو بنگ بندھو کا خطاب دیا۔ [4] خان نے 1963ء سے 1965ء تک طلباء کی سیاسی تنظیم مشرقی پاکستان چھاترہ لیگ کے جنرل سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیں [5] نیوکلئس کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر، خان نے بنگلہ دیش لبریشن فورس اور جوائے بنگلہ باہنی کے نام سے ایک مسلح ونگ تشکیل دی جو 1970ء تک پورے مشرقی پاکستان میں موجود ہو گی [4] شیخ مجیب الرحمن کے کہنے پر کمانڈ سٹرکچر کو بڑھا کر شیخ فضل الحق مونی اور طفیل احمد کو شامل کیا گیا۔ [4] بنگلہ دیش کی آزادی کی جنگ کے دوران بنگلہ دیش لبریشن فورس کا نام شیخ مجیب الرحمن کے نام پر مجیب باہنی رکھا جائے گا۔ [4] وزیر اعظم خالدہ ضیاء کی حکومت نے خان کو سرکاری ہوٹل شیرٹن میں ملاقات کرنے سے روک دیا۔ [4]
بیماری اور موت
2006ء میں، وہ لندن کے ہسپتال میں داخل ہوئے اور ان کا بائی پاس آپریشن ہوا۔ خان 9 جون 2023ء کو ڈھاکہ میڈیکل کالج ہسپتال میں سانس کی ناکامی سے انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 82 سال تھی۔ [6]
حوالہ جات
- ↑ "The NUCLEUS issue : ABDUR RAZZAK in Tritiomatra"۔ Youtube۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 مارچ 2019
- ↑ "Mujib Bahini – Banglapedia"۔ en.banglapedia.org۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولائی 2022
- ^ ا ب پ ت "Serajul Alam Khan – BIOGRAPHY" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2023
- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ "Serajul Alam Khan: Who was the mystery man in Bangladesh's politics?"۔ www.dhakatribune.com (بزبان انگریزی)۔ 9 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2023
- ↑ বিগত কমিটি সমূহ [Past Committees]۔ Bangladesh Chhatra League (بزبان بنگالی)۔ 11 ستمبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2023
- ↑ "Serajul Alam Khan no more"۔ www.dhakatribune.com (بزبان انگریزی)۔ 9 June 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جون 2023