"کتاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر + ویکائی
م خودکار درستی+ترتیب+صفائی (9.7)
سطر 1: سطر 1:
{{پڑھنا}}
{{پڑھنا}}
[[ملف:19042007273.jpg|thumb|[[چھاپ خانہ]] کی ایجاد اور اِنتخاب سے پہلے، تقریباً تمام کتابوں کی نقلیں ہاتھوں سے بنائی جاتی تھیں، جس سے کتابیں نایاب اور مہنگی تھیں۔]]
[[فائل:19042007273.jpg|تصغیر|[[چھاپ خانہ]] کی ایجاد اور اِنتخاب سے پہلے، تقریباً تمام کتابوں کی نقلیں ہاتھوں سے بنائی جاتی تھیں، جس سے کتابیں نایاب اور مہنگی تھیں۔]]
اپنے وسیع تر مفہوم میں ہر وہ تحریر جو کسی شکل میں محفوظ کی گئی ہو '''کتاب📖''' کہلاتی ہے۔ گویا [[کتب خانہ اشور بنی پال|مٹی کی تختیاں]]، [[پیپرس|پیپرس کے رول]] اور ہڈیاں جن پر تحریر محفوظ ہے کتاب ہے؛ یہ چمڑے یا جھلی پر بھی ہو سکتی ہے اور [[کاغذ]] پر بھی۔ کتاب لکھے اور چھاپے گئے کاغذوں کے مجموعہ کو کہتے ہیں، جن کی جلد بندی کی گئی ہواور انھیں محفوظ کرنے کے لیے جلد موجود ہو۔ موجودہ دور میں [[طرزیات]] اور [[سائنس]] کی ترقی کی بدولت کتاب صرف کاغذ پر چھپی تحریر ہی نہیں رہی، بلکہ اب کتاب ای بک کرئیٹر [[انٹرنیٹ]] اور ''بک ریڈر'' کے ذریعے ڈیجیٹل ہو چکی ہے۔
اپنے وسیع تر مفہوم میں ہر وہ تحریر جو کسی شکل میں محفوظ کی گئی ہو '''کتاب📖''' کہلاتی ہے۔ گویا [[کتب خانہ اشور بنی پال|مٹی کی تختیاں]]، [[پیپرس|پیپرس کے رول]] اور ہڈیاں جن پر تحریر محفوظ ہے کتاب ہے؛ یہ چمڑے یا جھلی پر بھی ہو سکتی ہے اور [[کاغذ]] پر بھی۔ کتاب لکھے اور چھاپے گئے کاغذوں کے مجموعہ کو کہتے ہیں، جن کی جلد بندی کی گئی ہواور انھیں محفوظ کرنے کے لیے جلد موجود ہو۔ موجودہ دور میں [[طرزیات]] اور [[سائنس]] کی ترقی کی بدولت کتاب صرف کاغذ پر چھپی تحریر ہی نہیں رہی، بلکہ اب کتاب ای بک کرئیٹر [[انٹرنیٹ]] اور ''بک ریڈر'' کے ذریعے ڈیجیٹل ہو چکی ہے۔
کتابوں کے شوقین یا کتابیں زیادہ پڑھنے والے کو عموماً، کتابوں کا رَسیا یا کتابوں کا کیڑا کہاجاتا ہے۔ <br />
کتابوں کے شوقین یا کتابیں زیادہ پڑھنے والے کو عموماً، کتابوں کا رَسیا یا کتابوں کا کیڑا کہاجاتا ہے۔ <br/>
[[کتب خانہ]] ایک جگہ ہے جہاں پر کتابیں صرف پڑھنے کے لیے مہیا کی جاتی ہیں۔ کتب خانے میں کتابوں کی خرید و فروخت نہیں کی جاتی۔
[[کتب خانہ]] ایک جگہ ہے جہاں پر کتابیں صرف پڑھنے کے لیے مہیا کی جاتی ہیں۔ کتب خانے میں کتابوں کی خرید و فروخت نہیں کی جاتی۔


سطر 9: سطر 9:
کتب کا معنی ہے چمڑے کے دو ٹکڑوں کو سی کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا دینا‘ اور عرف میں اس کا معنی ہے : بعض حروف کو لکھ کر بعض دوسرے حروف کے ساتھ ملانا‘ اور کبھی صرف ان ملائے ہوئے حروف پر بھی کتاب کا اطلاق ہوتا ہے اسی اعتبار سے اللہ کے کلام کو کتاب کہا جاتا ہے اگرچہ وہ لکھا ہوا نہیں ہے‘ قرآن مجید میں ہے : ’’ الم ذَلِكَ الْكِتَابُ‘‘ کتاب اصل میں مصدر ہے‘ پھر مکتوب کا نام کتاب رکھ دیا گیا‘ نیز کتاب اصل میں لکھے ہوئے صحیفہ کا نام ہے<ref>مفردات القرآن امام راغب اصفہانی</ref>
کتب کا معنی ہے چمڑے کے دو ٹکڑوں کو سی کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا دینا‘ اور عرف میں اس کا معنی ہے : بعض حروف کو لکھ کر بعض دوسرے حروف کے ساتھ ملانا‘ اور کبھی صرف ان ملائے ہوئے حروف پر بھی کتاب کا اطلاق ہوتا ہے اسی اعتبار سے اللہ کے کلام کو کتاب کہا جاتا ہے اگرچہ وہ لکھا ہوا نہیں ہے‘ قرآن مجید میں ہے : ’’ الم ذَلِكَ الْكِتَابُ‘‘ کتاب اصل میں مصدر ہے‘ پھر مکتوب کا نام کتاب رکھ دیا گیا‘ نیز کتاب اصل میں لکھے ہوئے صحیفہ کا نام ہے<ref>مفردات القرآن امام راغب اصفہانی</ref>


==حوالہ جات==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}

{{باب|کتب}}
{{باب|کتب}}
{{کاغذ کی مصنوعات}}
{{کاغذ کی مصنوعات}}


[[زمرہ:دستاویزات]]
[[زمرہ:کاغذ کی مصنوعات]]
[[زمرہ:کاغذ کی مصنوعات]]
[[زمرہ:کتب]]
[[زمرہ:کتب]]
[[زمرہ:وسیطی اشکالبند]]
[[زمرہ:وسیطی اشکالبند]]
[[زمرہ:دستاویزات]]

نسخہ بمطابق 19:25، 23 مارچ 2018ء

چھاپ خانہ کی ایجاد اور اِنتخاب سے پہلے، تقریباً تمام کتابوں کی نقلیں ہاتھوں سے بنائی جاتی تھیں، جس سے کتابیں نایاب اور مہنگی تھیں۔

اپنے وسیع تر مفہوم میں ہر وہ تحریر جو کسی شکل میں محفوظ کی گئی ہو کتاب📖 کہلاتی ہے۔ گویا مٹی کی تختیاں، پیپرس کے رول اور ہڈیاں جن پر تحریر محفوظ ہے کتاب ہے؛ یہ چمڑے یا جھلی پر بھی ہو سکتی ہے اور کاغذ پر بھی۔ کتاب لکھے اور چھاپے گئے کاغذوں کے مجموعہ کو کہتے ہیں، جن کی جلد بندی کی گئی ہواور انھیں محفوظ کرنے کے لیے جلد موجود ہو۔ موجودہ دور میں طرزیات اور سائنس کی ترقی کی بدولت کتاب صرف کاغذ پر چھپی تحریر ہی نہیں رہی، بلکہ اب کتاب ای بک کرئیٹر انٹرنیٹ اور بک ریڈر کے ذریعے ڈیجیٹل ہو چکی ہے۔ کتابوں کے شوقین یا کتابیں زیادہ پڑھنے والے کو عموماً، کتابوں کا رَسیا یا کتابوں کا کیڑا کہاجاتا ہے۔
کتب خانہ ایک جگہ ہے جہاں پر کتابیں صرف پڑھنے کے لیے مہیا کی جاتی ہیں۔ کتب خانے میں کتابوں کی خرید و فروخت نہیں کی جاتی۔

کتاب کا لغوی معنی

علامہ راغب اصفہانی لکھتے ہیں : کتب کا معنی ہے چمڑے کے دو ٹکڑوں کو سی کر ایک دوسرے کے ساتھ ملا دینا‘ اور عرف میں اس کا معنی ہے : بعض حروف کو لکھ کر بعض دوسرے حروف کے ساتھ ملانا‘ اور کبھی صرف ان ملائے ہوئے حروف پر بھی کتاب کا اطلاق ہوتا ہے اسی اعتبار سے اللہ کے کلام کو کتاب کہا جاتا ہے اگرچہ وہ لکھا ہوا نہیں ہے‘ قرآن مجید میں ہے : ’’ الم ذَلِكَ الْكِتَابُ‘‘ کتاب اصل میں مصدر ہے‘ پھر مکتوب کا نام کتاب رکھ دیا گیا‘ نیز کتاب اصل میں لکھے ہوئے صحیفہ کا نام ہے[1]

حوالہ جات

  1. مفردات القرآن امام راغب اصفہانی