رضی اختر شوق
رضی اختر شوق | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 23 اپریل 1933 سہارنپور، اتر پردیش، برطانوی ہند |
وفات | 22 جنوری 1999 (66 سال) کراچی، پاکستان |
مدفن | عزیزآباد (کراچی) |
شہریت | ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ عثمانیہ جامعہ کراچی |
تعلیمی اسناد | ایم اے |
پیشہ | شاعر |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
رضی اختر شوق (پیدائش:23 اپریل 1933ء - 22 جنوری 1999ء) پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے نامور شاعر و ڈراما نگار تھے۔
حالات زندگی[ترمیم]
رضی اختر شوق کا اصل نام خواجہ رضی الحسن انصاری تھا اور وہ 23 اپریل 1933ءکو سہارنپور میں پیدا ہوئے۔[1] اترپردیش انہوں نے ابتدائی تعلیم حیدر آباد دکن سے حاصل کی اور جامعہ عثمانیہ سے گریجویشن کیا۔تقسیم ہند کے بعد کراچی منتقل ہو گئے اور انہوں نے جامعہ کراچی سے ایم اے کا امتحان پاس کیا۔ پھر ریڈیو پاکستان سے اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا، جہاں انہوں نے اسٹوڈیو نمبر نو کے نام سے بے شمار خوب صورت ڈرامے پیش کئے۔ رضی اختر شوق جدید لب و لہجے کے شاعر تھے اور ان کے شعری مجموعوں میں مرے موسم مرے خواب اورجست کے نام شامل ہیں۔ مرے موسم مرے خواب پر انہیں اکادمی ادبیات پاکستان نے ہجرہ ایواڈ ایوارڈ سے نوازا۔[2]
وفات[ترمیم]
رضی اختر شوق نے 22 جنوری 1999ءکو کراچی میں وفات پائی ۔ وہ کراچی میں عزیز آباد کے قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔[1]
حوالہ جات[ترمیم]
- ^ ا ب ڈاکٹر محمد منیر احمد سلیچ، بجھتے چلے جاتے ہیں چراغ، قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل لاہور، 2018ء، ص 189
- ↑ عقیل عباس جعفری: پاکستان کرونیکل، ورثہ / فضلی سنز، کراچی، 2010ء