شمع خالد (سیاستدان)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شمع خالد (سیاستدان)
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1946ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع استور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 ستمبر 2010ء (63–64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی   ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
گلگت بلتستان کے گورنر [1]   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
23 مارچ 2010  – 15 ستمبر 2010 
قمر زمان کائرہ  
 
عملی زندگی
مادر علمی خیبر میڈیکل کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ڈاکٹر شمع خالد (انگریزی: Shama Khalid؛ پیدائش: 1946ء،استور — وفات: 15 ستمبر 2010ء، اسلام آباد) گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی پاکستانی سماجی کارکن و سیاست دان تھیں جنہیں گلگت بلتستان کی پہلی خاتون گورنر[2] ہونے کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی پہلی خاتون ڈاکٹر (ایم۔بی۔بی۔ایس) ہونے کا اعزاز بھی ملا۔ مزید برآں آپ ملکی تاریخ میں بیگم رعنا لیاقت علی خان کے بعد گورنری کا منصب سنبھالنے والی دوسری خاتون بن گئیں۔ آپ سیاسی وابستگی پاکستان پیپلز پارٹی سے رہی ۔

ابتدائی زندگی و تعلیم[ترمیم]

پیدائش و آبائی پس منظر[ترمیم]

آپ وادی استور میں "گاؤں گوری کوٹ"[3] کے ایک نامور علمی گھرانے میں پیدا ہوئیں، 1939ء میں آپ کے والد "وزیر محمداشرف خان" شمالی علاقہ کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن کرنے والے پہلے فرد تھے۔ [4]

تعلیم[ترمیم]

انھوں نے تعلیم میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 1968ء میں پشاور کی مشہور طبی درسگاہ خیبر میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس مکمل کی۔

خاندان و اولاد[ترمیم]

ڈاکٹر شمع خالد کے شوہر (متوفی: 2004ء) ایک وکیل تھے[5]، جن سے ان کا ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔[6]

عملی زندگی[ترمیم]

شادی کے بعد ، ڈاکٹر شمع نے ایبٹ آباد میں سکونت اختیار کی جہاں سے انھوں نے اپنی پریکٹس شروع کی۔ پھر، انھوں نے 1989ء تک تقریباََ 20 سال وزارت بہبود آبادی میں خدمات سر انجام دیں اور 1999ء سے 2001ء تک ایک این جی او کے لیے کام کیا جس کا مقصد "بچوں کو بچانا" تھا۔ آپ 2001ء سے 2003ء تک ویمن میڈیکل کالج ، ایبٹ آباد میں بھی پڑھاتی رہٰیں۔ بعد ازاں 2003ء سے فروری 2010ء تک انھوں نے یو۔این۔ایچ۔سی۔آر (UNHCR) کے ساتھ افغان مہاجرین کی خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کے منصوبے پر کام کیا۔[7]

بطور گورنر گلگت بلتستان[ترمیم]

ڈاکٹر شمع خالد نے گلگت بلتستان (جی بی) کی پہلی خاتون گورنر کے طور پر 23 مارچ 2010ء کو حلف اٹھایا۔[8][9][10]

وفات و تدفین[ترمیم]

آپ کا 15 ستمبر 2010ء، بدھ کی سہ پہر کو اسلام آباد کے ایک اسپتال میں انتقال ہوا، سرطان کے مرض میں مبتلا تھیں۔ انھیں جمعرات کی شام ایبٹ آباد کے کنٹونمنٹ قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔[11]

حوالہ جات[ترمیم]