لیلیٰ ارجمند بانو
لیلیٰ ارجمند بانو | |
---|---|
লায়লা আর্জুমান্দ বানু | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 5 جنوری 1929 |
تاریخ وفات | 10 فروری 1995 | (عمر 66 سال)
شہریت | عوامی جمہوریہ بنگلہ دیش برطانوی ہند پاکستان |
شریک حیات | شمس الہدیٰ چودھری[1] |
والد | سید محمد طیفور |
والدہ | سارہ طیفور |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ڈھاکہ یونیورسٹی |
پیشہ | گلو کارہ |
مادری زبان | بنگلہ |
پیشہ ورانہ زبان | بنگلہ |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
لیلیٰ ارجمند بانو ((بنگالی: লায়লা আর্জুমান্দ বানু)پیدائش:5 جنوری 1929ء)|(انتقال:10 فروری 1995ء) ایک بنگلہ دیشی گلوکار اور سماجی کارکن تھیں۔ [2] جنہیں ان کی خدمات کے اعتراف میں 1969ء میں صدر مملکت پاکستان نے تمغا حسن کارکرگی سے نوازا۔
ارجمند بانو 5 جنوری 1929ء کو سونارگاؤں میں زمینداروں کے ایک بنگالی مسلم خاندان میں پیدا ہوئی تھیں۔ ان کے والد، سید محمد طیفور ایک بڑے زمیندار سید عبد العزیز کے بیٹے تھے۔ اور ارجمند اپنے پردادا میر غلام مصطفیٰ الحسینی کے ذریعے، وہ 16ویں صدی کے اسلامی اسکالر اور زمیندار سید ابراہیم دانشمند تک شجرہ رکھتی تھیں۔ انھوں نے ڈھاکہ کے ایڈن گرلز اسکول سے گریجویشن کیا اور ڈھاکہ یونیورسٹی سے فارسی اور فلسفہ میں انڈر گریجویٹ ڈگری حاصل کی۔ [2] اس کی تعلیم کی حوصلہ افزائی اور حمایت اس کے والد سید محمد طیفور نے کی۔ [3]
بانو ارجمند نے استاد گل محمد خان سے تربیت حاصل کی۔ اس نے کلاسیکی جنوب ایشیائی موسیقی جیسے غزل ، نثر گیتی اور رابندر سنگیت میں مہارت کے لیے اساتذہ کی صحبت حاصل کی۔ اس نے لوک اور زیادہ جدید گیت بھی گائے۔ اس کی پہلی پیشہ ورانہ کارکردگی 16 دسمبر 1939ء کو ڈھاکہ میں آل انڈیا ریڈیو کی افتتاحی نشریات میں سامنے آِئی تھی۔ وہ دس سال کی عمر میں ڈھاکہ ریڈیو پر شرکت کرکے پہلی مسلمان گلوکارہ بن گئیں۔ [2]1977 ء سے 1986ء تک وہ ڈھاکہ میوزک کالج کی اعزازی پرنسپل رہیں۔ انھوں نے ڈھاکہ میوزیم کی سرپرست کے طور پر خدمات انجام دیں۔ [2] وہ 10 سال تک نذرل سوارلپی سدھیکرن بورڈ ( نزرول نوٹیشن تصدیق بورڈ) کی چیئرمین بھی رہیں۔
ارجمند کو دو اہم اعزاز ملے اس میں [2] شاہ ایران کی طرف سے تاجپوشی کا تمغا (1968ء) اور صدر پاکستان کی طرف سے پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ (1969ء) ملا۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Television of Talents"۔ The Daily Star۔ 10 January 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2016
- ^ ا ب پ ت ٹ Shahnaz Huda۔ "Banu, Leila Arjumand"۔ Banglapedia۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2016
- ↑