مروت
مروت (پشتو: مروت) پشتون افغان قبیلہ ہے جو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقوں لکی مروت اور بنوں کے علاوہ ضلع ٹانک کے کچھ علاقوں میں آباد ہے۔ اس کے علاوہ یہ قبیلہ ڈیورنڈ لائن کے اس پار افغانستان کے صوبہ پکتیکا اور صوبہ غزنی کے کچھ علاقوں میں بھی آباد ہے۔۔۔
مروت لوہانی پٹھانوں کے چار بڑے قبائل میں سے ایک ہیں۔ تقریباً 17ویں صدی کی ابتدا میں دولت خیل لوہانیوں کا مروت اور میاں خیل کے ساتھ جھگڑا ہوا اور انھیں ٹانک سے بے دخل کر دیا۔ مروت، کوہِ نمک کے پار منتقل ہو گئے اور نیازی کو مشرق کی طرف دریائے کرم کے اس پار نکال دیا۔ 1880ء سے پہلے کے 50 برس کے دوران میں وہ اپنے نقشِ قدم دوبارہ تلاش کرتے ہوئے کوہِ نمک کے اوپر سے جنوب کی طرف ڈیرہ اسماعیل خان میں چلے گئے، جہاں انھوں نے ٹانک کے شمالی گوشے میں نیازیوں کے کنڈی قبیلہ سے اور پہاڑیوں کے دامن میں علاقہ پنیالہ میں بلچ قبیلہ پثتون افغان سے چھین جھپٹ کرکے چھوٹے چھوٹے خطوں پر قبضہ کر لیا۔ جبکہ نیازی اور مروت آپس میں کزن قبیلے ہیں مروت کے اہم ترین قبیلے موسیٰ خیل، خدیخیل، بہرام اور تپّی ہیں۔ چند ایک نیازی ان کے ساتھ وابستہ ہیں جن میں مچن خیل نیازی قبیلہ بھی شامل ہے جو اس وقت پیچھے رہ گئے تھے جب قبیلہ کا مرکزی اور بڑا حصہ بے دخل کیا گیا۔ ہمارے بارڈر پر ملنے والے افراد میں وہ سب سے زیادہ قانون کے پابند ہیں۔ ان کی عورتیں خانہ نشین نہیں۔[1]
شخصیات
[ترمیم]- خان حبیب اللہ خان مغربی پاکستان عدالت عالیہ کے قاضی، [2]
- انور سیف اللہ خان, سابق قومی اسمبلی اور سینٹ کے ارکان۔ سابق وزیر پیٹرولیم، موجودہ ممبر صوبائی اسمبلی صوبہ سرحد
- عرفان اللہ خان مروت، سندھ کے سابق صوبائی وزیر
- میر نواز خان مروت عدالت عظمیٰ پاکستان کے بزرگ وکیل اور سابق وفاقی وزیر
- سلیم سیف اللہ خان، پاکستان کے وفاقی اور صوبائی وزیر
- انور کمال خان مروت
- خواص خان مروت
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ (ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا از ای ڈی میکلیگن/ ایچ اے روز، مترجم یاسر جواد، شائع شدہ بُک ہوم لاہور، صفحہ نمبر 403 سے انتخاب)
- ↑ Declan Walsh (2010)۔ "Arithmetic on the Frontier"۔ $1 میں John Freeman۔ Granta 112: Pakistan۔ Granta Books۔ ISBN 9781905881536