پاکستان کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1989-90ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 1989-90ء
تاریخدسمبر 1989ء – مارچ 1990ء
مقامآسٹریلیا
نتیجہآسٹریلیا نے 3 ٹیسٹ میچوں کی سیریز 1-0 سے جیت لی
سیریز کا بہترین کھلاڑیوسیم اکرم
ٹیمیں
 آسٹریلیا  پاکستان
کپتان
ایلن بارڈر عمران خان
زیادہ رن
مارک ٹیلر (390)
ڈین جونز (247)
عمران خان (311)
وسیم اکرم (197)
جاوید میانداد (190)
زیادہ وکٹیں
مرو ہیوز (16)
ٹیری ایلڈرمین (13)
وسیم اکرم (17)

پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم نے عمران خان کی کپتانی میں 1989-90ء کے سیزن میں آسٹریلیا کا دورہ کیا۔ سیریز نے ایک پاکستانی ٹیم کو کھڑا کیا جسے انگلینڈ کے غیر متوقع طور پر کامیاب دورے سے واپس آنے والی آسٹریلیا ئی ٹیم کے خلاف دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ سیریز کئی واقعات اور تنازعات کی وجہ سے متاثر ہوئی جس میں وکٹوریہ کے خلاف ایک ٹور میچ کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں کا امپائر کے حکم پر احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ بھی شامل ہے۔ 3 ٹیسٹ کی سیریز آسٹریلیا نے 1-0 سے جیتی۔ [1] پاکستان نے اپنے دورے کے دوران 17 میچ کھیلے جن میں سے 9 میں شکست ہوئی اور 5 میں فتح 3 ڈرا کے ساتھ ہوئی۔ ان میں سے 6 فرسٹ کلاس کرکٹ میچ تھے اور پاکستان بغیر کسی جیت کے چلا گیا جس میں 3ٹیسٹ میچ بھی شامل تھے جن میں آسٹریلیا سے 1 میں شکست اور 2 ڈرا ہوئے۔

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

12–16 جنوری
سکور کارڈ
ب
223 (90.1 اوورز)
مارک ٹیلر 52 (144)
وسیم اکرم 6/62 (30 اوورز)
107 (65.5 اوورز)
اعجاز احمد 19 (33)
ٹیری ایلڈرمین 3/30 (19 اوورز)
8/312 (ڈکلیئر) (108.4 اوورز)
مارک ٹیلر 101 (240)
وسیم اکرم 5/98 (41.4 اوورز)
336 (137.5 اوورز)
اعجاز احمد 121 (331)
ٹیری ایلڈرمین 5/105 (33.5 اوورز)
آسٹریلیا 92 رنز سے جیت گیا۔
ملبورن کرکٹ گراؤنڈ, ملبورن
امپائر: پیٹر میک کونل (آسٹریلیا) اور ریک ایونز (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

19–23 جنوری
سکور کارڈ
ب
257 (76.3 اوورز)
وسیم اکرم 52 (68)
کارل ریکمین 4/40 (21 اوورز)
341 (133 اوورز)
ڈین جونز 116 (239)
وسیم اکرم 5/100 (43 اوورز)
9/387 (ڈکلیئر) (143.5 اوورز)
عمران خان 136 (361)
مرو ہیوز 5/111 (32 اوورز)
6/233 (83 اوورز)
ڈین جونز 121 (205)
توصیف احمد 3/80 (32 اوورز)
میچ ڈرا
ایڈیلیڈ اوول, ایڈیلیڈ
امپائر: ٹونی کرافٹر (آسٹریلیا) اور لین کنگ (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: وسیم اکرم (پاکستان)

تیسرا ٹیسٹ[ترمیم]

3–8 فروری
سکور کارڈ
ب
199 (94.5 اوورز)
عمران خان 82 (203)
ٹیری ایلڈرمین 5/65 (33.5 اوورز)
2/176 (65 اوورز)
مارک ٹیلر 101 (227)
وقار یونس 1/21 (9 اوورز)
میچ ڈرا
سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی
امپائر: ٹونی کرافٹر (آسٹریلیا) اور پیٹر میک کونل (آسٹریلیا)
میچ کا بہترین کھلاڑی: مارک ٹیلر (آسٹریلیا)
  • میچ 3، 4 اور 6 فروری کو ایک دن بڑھا دیا گیا۔[2]

دیگر میچز[ترمیم]

پاکستان نے سہ ملکی ایک روزہ ٹورنامنٹآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cricketarchive.co.uk (Error: unknown archive URL) میں بھی حصہ لیا جس میں آسٹریلیا اور سری لنکا شامل تھے انھوں نے اپنے 8 راؤنڈ رابن میچوں میں سے 5 جیتے تھے البتہ آسٹریلیا کے ساتھ بیسٹ آف تھری فائنل میں وہ 2-0 سے ہار گئے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Philip Derriman، مدیر (1990)۔ The ABC Australian Cricket Almanac۔ Sydney: Australian Broadcasting Corporation۔ ISBN 0-7333-0064-2 
  2. "Is Keshav Maharaj only the second South African bowler to take a Test hat-trick?"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 جون 2021