مندرجات کا رخ کریں

کینیڈا-روس تعلقات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
روس اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات

روس

کینیڈا
سفارت خانے
روس کا سفارت خانہ، اوٹاوا کینیڈا کا سفارت خانہ، ماسکو
مندوب
روسی سفیر کینیڈا میں کینیڈین سفیر روس میں

روس اور کینیڈا کے سفارتی تعلقات (انگریزی: Russia–Canada relations) کا آغاز 12 جون 1942ء کو ہوا جب دونوں ممالک نے پہلی بار باضابطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کیے۔ ان تعلقات کی ابتدا دوسری جنگ عظیم کے دوران ہوئی، جب دونوں ممالک نے فاشزم کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ جنگ کے بعد، روس (سابقہ سوویت یونین) اور کینیڈا کے درمیان مختلف ادوار میں تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے[1]۔

تاریخی پس منظر

[ترمیم]

دوسری جنگ عظیم کے دوران روس اور کینیڈا نے فاشزم کے خلاف جنگ میں اتحادی کی حیثیت سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا۔ 12 جون 1942ء کو سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد، دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے۔ سرد جنگ کے دوران، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں کشیدگی رہی، لیکن 1970ء کی دہائی میں ڈیٹانٹ کے دور میں تعلقات میں بہتری آئی[2]۔

سرد جنگ اور بعد ازاں تعلقات

[ترمیم]

سرد جنگ کے دوران، روس اور کینیڈا کے تعلقات میں متعدد چیلنجز کا سامنا رہا، خاص طور پر بین الاقوامی تنازعات اور نظریاتی اختلافات کی وجہ سے۔ تاہم، 1980ء کی دہائی کے اواخر میں سوویت یونین کی "گلاسنوست" اور "پیریستروئیکا" پالیسیوں نے تعلقات میں بہتری کی راہ ہموار کی۔ 1991ء میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد، روس اور کینیڈا نے تعلقات کو نئے سرے سے استوار کرنے کے لیے مختلف معاہدے کیے[3]۔

موجودہ تعلقات

[ترمیم]

21ویں صدی کے آغاز میں، روس اور کینیڈا کے تعلقات میں مختلف مواقع پر کشیدگی اور تعاون دونوں دیکھنے کو ملے۔ دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، اور ثقافتی تبادلے کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ تاہم، 2014ء میں کریمیا کے روس کے ساتھ الحاق کے بعد، کینیڈا نے روس پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں، جس کے باعث دونوں ممالک کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا۔ اس کے باوجود، دونوں ممالک مختلف عالمی مسائل پر بات چیت اور تعاون کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں[4]۔

اقتصادی اور ثقافتی تعلقات

[ترمیم]

روس اور کینیڈا کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، اور توانائی کے شعبوں میں تعاون موجود ہے۔ ثقافتی تعلقات کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور سائنسی تبادلے بھی ہوتے رہتے ہیں، جن کا مقصد عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانا ہے[5]۔

موجودہ چیلنجز

[ترمیم]

روس اور کینیڈا کے تعلقات میں بعض چیلنجز بھی موجود ہیں، جن میں آرکٹک خطے میں جغرافیائی مقابلہ، انسانی حقوق کے مسائل، اور دیگر بین الاقوامی تنازعات شامل ہیں۔ تاہم، دونوں ممالک نے ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر مذاکرات اور سفارتی کوششیں جاری رکھی ہیں[6]۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Russia-Canada Relations: Historical Overview۔ Cambridge University Press۔ 2009۔ صفحہ: 35 
  2. Canada and the Soviet Experiment۔ University of Toronto Press۔ 1998۔ صفحہ: 112 
  3. "Cold War to Present: Russia and Canada"۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2023  [مردہ ربط]
  4. "Russia-Canada Relations: Challenges and Opportunities"۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2023  [مردہ ربط]
  5. "Russia-Canada Economic and Cultural Ties"۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2023 
  6. "Russia and Canada: Diplomatic Engagement"۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2023  [مردہ ربط]