مندرجات کا رخ کریں

ایس یو-57 (سخوئی طیارہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایس یو-57
File:Sukhoi Design Bureau, 054, Sukhoi Su-57 (49581303977).jpg
ایس یو-57 طیارہ
تفصیلات
ملکروس
تیار کنندہسخوئی
ڈیزائنرسخوئی ڈیزائن بیورو
پہلی پرواز2010
تعارف2020
زیر استعمالزیر استعمال
استعمال کنندہروسی فضائیہ
پیداوار کا عرصہ2009–موجودہ
بنائے گئے تعداد12+ (پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے)
تیار شدہ طیارہایس یو-35
MAKS-2011 ایئر شو میں Su-57 پروٹو ٹائپ

ایس یو-57 (روسی: Су-57) روس کا پانچویں نسل کا لڑاکا طیارہ ہے، جو سخوئی ڈیزائن بیورو کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ طیارہ جدید ایویونکس، اسٹیلتھ ٹیکنالوجی، اور سپرکروز صلاحیت کے ساتھ لیس ہے، اور اس کا مقصد روسی فضائیہ کی جنگی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔[1]

ترقی

[ترمیم]

ایس یو-57 کی ترقی 2000 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی جب روسی فضائیہ نے پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے کی ضرورت محسوس کی۔ سخوئی نے اس طیارے کو جدید ترین ٹیکنالوجی اور ڈیزائن کے اصولوں کے تحت تیار کیا، جس میں اسٹیلتھ، ایویونکس، اور ہتھیاروں کے جدید نظام شامل ہیں۔ پہلی پرواز 2010 میں ہوئی اور 2020 میں اسے روسی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا۔[2]

ڈیزائن اور خصوصیات

[ترمیم]

ایس یو-57 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کا اسٹیلتھ ڈیزائن ہے، جس کی بدولت یہ طیارہ دشمن کے ریڈار پر نظر آنے سے بچ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، طیارہ جدید ایویونکس، سپرکروز صلاحیت، اور مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس ہے، جن میں ہوا سے ہوا اور ہوا سے زمین تک مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔ ایس یو-57 کے دو طاقتور انجن اسے آواز کی رفتار سے زیادہ رفتار پر پرواز کرنے کے قابل بناتے ہیں۔[3]

استعمال اور انجام

[ترمیم]

ایس یو-57 کو 2020 میں روسی فضائیہ کے بیڑے میں شامل کیا گیا اور یہ طیارہ مختلف مشقوں اور جنگی مشنوں میں استعمال ہو رہا ہے۔ اس طیارے کی جدید خصوصیات نے روسی فضائیہ کی فضائی برتری کی صلاحیت کو مزید مضبوط کیا ہے، اور مستقبل میں اس طیارے کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔[4]

ورثہ

[ترمیم]

ایس یو-57 روس کا پہلا پانچویں نسل کا لڑاکا طیارہ ہے اور یہ طیارہ دنیا بھر میں جدید فضائی طاقت کے معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ یہ طیارہ روسی دفاعی صنعت کی ایک اہم کامیابی ہے اور اس کے ذریعے روسی فضائیہ کو مستقبل کے جنگی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا رہا ہے۔[5]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/su-57.htm[مردہ ربط]
  2. https://www.militaryfactory.com/aircraft/detail.php?aircraft_id=Su-57
  3. https://www.britannica.com/technology/Su-57
  4. https://www.historyofwar.org/articles/weapons_sukhoi_su-57.html[مردہ ربط]
  5. https://www.airforce-technology.com/projects/su-57/[مردہ ربط]