فائنل 2017ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی
اوول (کرکٹ میدان)، لندن | |||||||||
موقع | 2017ء آئی سی سی چیمپئین ٹرافی | ||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
| |||||||||
پاکستان 180 رنز سے جیت گیا۔ | |||||||||
تاریخ | 18 جون 2017 | ||||||||
میدان | اوول، کیننگٹن، لندن | ||||||||
امپائر | Marais Erasmus (سری لنکا) اور رچرڈ کیٹلبرو (انگلینڈ) | ||||||||
→ 2013 2021 ← |
فائنل 2017ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 18 جون 2017 کو بھارت و پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیموں کے درمیان میں اوول، لندن اٹھارویں آئی سی سی چیمپئین ٹرافی کے لیے ہوا۔[1] پاکستان نے بھارت کو 2017ء آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں تاریخی شکست دے کر فاتی کا اعزاو حاصل کر لیا۔ پاکستان نے کارڈف میں 14 جون کو پہلے سیمی فائنل میں میزبان ٹیم انگلینڈ کو 8 ووکٹوں سے شکست دی تھی۔ پاکستان نے پہلی آئی سی سی چیمپئین ٹرافی جیتی ہے۔۔[2] بھارت نے برمنگہم میں15 جون کو دوسرے سیمی فائنل میں بنگلہ دیش کو 9 ووکٹوں سے شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی تھی۔ بھارت دفاعی چیمپئن تھا اور چیمپئنز ٹرافی میں یہ اس کا چوتھا فائنل تھا۔[3]
پس منظر
[ترمیم]دونوں ملکوں کے درمیان میں اس سے پہلے مجموعی طور پر 128 میچ کھیلے جا چکے تھے جن میں سے 72 پاکستان نے جیتے، 52 میں بھارت فاتح رہا، جب کہ چار بے نتیجہ ثابت ہوئے۔[4]اس سے پہلے دونوں ٹیموں کے مابین اب تک کھیلے جانے والے ایک روزہ میچوں کے آٹھ فائنل میچوں میں 6 بار پاکستان نے جب کہ 2 بھارت نے فائنل جیتا تھا۔
آئی سی سی چیمپئین ٹرافی میں 4 بار کھیل چکے ہیں جن میں 2، 2 بار دونوں نے ٹیموں نے فتح حاصل کی تھی۔[5]
پاکستان فائنل کی طرف گامزن
[ترمیم]پاکستان
[ترمیم]آئی سی سی چیمپئین ٹرافی کے آغاز میں پاکستان کا درجہ بندی میں درجہ آٹھواں تھا، کھیل میں آہستہ آہستہ کارکردگی بہتر بنانے سے پہلے پاکستان کا آغاز غیر تسلی بخش تھا۔ پہلے ہی میچ میں بھارت سے 124 رنز سے ہار چکے تھے،[6] لیکن اس کے بعد ان کے اگلے میچ میں ڈک ورتھ لوئس طریقہ کار کی وجہ سے 19 رنز سے جنوبی افریقا کو شکست دے دی۔[7] اور اپنے گروپ کے آخری میچ میں سری لنکا کو شکست دے دی، جو ایک سنسنی خیز مقابلہ تھا،سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی یہ #گروپ بی|گروپ بی کی پہلی ٹیم تھی۔[8] پاکستان نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کو گیند بازی و بلے بازی دونوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہرا دیا، حالانکہ انگلینڈ سیمی فائنل میں فیورٹ ٹیم قرار دی جا رہی تھی۔[9]
بھارت
[ترمیم]بھارت اس بار اپنی سابقہ فتح کا دفاع کر رہا تھا اور انگلینڈ کے ساتھ فیورٹ ٹیم قرار دیا جا رہا تھا۔ پہلے میچ میں 124 رنز سے پاکستان کو شکست دی۔[6] لیکن دوسرے میچ میں سری لنکا سے ہار گیا۔[10] بھارت نے اپنے گروپ کا تیسرا میچ جنوبی افریقا سے جیت لیا۔[11] یوں 2017ء آئی سی سی چیمپئین ٹرافی کے ناک اؤٹ مرحلے میں پہنچ گیا، جہاں اس کا سیمی فائنل بنگلہ دیش سے ہوا، جسے بھارت نے 9 ووکٹوں سے شکست دی۔[12]
میچ انتظامیہ
[ترمیم]مراس ایراسمس،جنوبی افریقا اور رچرڈ کیٹلبرو، انگلینڈ کو فائنل میں فیلڈ امپائرنگ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ دونوں نے سیمی فائنل میچوں میں امپائرنگ کی تھی، ایراسمس نے انگلینڈ–پاکستان میچ میں اور کیٹلبرو نے بنگلہ دیش–بھارت میچ میں۔[13] راڈ ٹکر، آسٹریلیا اور کمار دھرما سینا، سری لنکا جو فیلڈ امپائر کے طور پر سیمی فائنل میں رہے تھے، بالترتیب ٹی وی امپائر اور ریزور امپائر کے طور پر مقرر کیے گئے تھے۔ ڈیوڈ بون، آسٹریلیا میچ ریفری تھا، جو پانچ رکنی میچ آفیشل ٹیم میں شامل تھا۔[14]
میچ کا خلاصہ
[ترمیم]- پاکستانی بلے بازی
بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیتی لیکن پاکستان کو پہلے بلے بازی کی دعوت دے دی۔ پاکستانی اوپنروں کی جوڑی، اظہر علی اور فخر زمان، 128 رنز بنا چکے تھے جب اظہر بائیسویں اوور کی آخری گیند پر رنز آؤٹ ہو گئے۔ فخر نے اپنا کھیل جاری رکھا اور 92 گیندوں پر اپنی ایک روزہ –سنچری بنا ڈالی – بالآخر ہردیک پنڈیا کی 33 ویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ فخر نے 106 گیندوں پر 114 رنز بنائے، جس میں 12 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔ فخر کے جانے کے بعد، دوسرے کھلاڑیوں نے رنز بنانے کا کام جاری جاری رکھا۔ محمد حفیظ 37 گیندوں پر 57 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہا، جس میں اس نے 4 چوکے اور 3 چھکے مارے۔ پاکستان بالآخر پورے اوور کھیل کر 338/4 تک پہنچا – یہ بھارت کے خلاف پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا اسکور تھا۔ بھونیشور کمار نے بھارت کی طرف سے بہترین گیند بازی کی، جسے 10 اووروں میں (بشمول 2 میڈن) 1/44 رنز پڑے۔[15]
- بھارتی بلے بازی
شروع میں 2 کھلاڑی محمد عامر نے آؤٹ کر دیے۔ کھیل کی تیسری ہی گیند پر، روہت شرما بغیر کوئی رنز بنائے ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ دوسرے اوور میں، ویرات کوہلی صرف 5 رنز پر سلپ میں کیچ آؤٹ ہوا۔
ب
|
||
- بھارت نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔
- فخر زمان (پاکستان) نے اپنی پہلی ایک روزہ سنچری بنائی۔
- پاکستان نے پہلی آئی سی سی چیمپئین ٹرافی جیتی ہے۔
سکور کارڈ
[ترمیم]پاکستان اننگز | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کھلاڑی | سٹیٹس | سکور | گیندیں | چوکے | چھکے | سٹرائیک ریٹ | |
اظہر علی | رن آؤٹ (†دھونی/بومرہ) | 59 | 71 | 6 | 1 | 83.09 | |
فخر زمان | کیچ جدیجہ بولڈ پانڈیا | 114 | 106 | 12 | 3 | 107.54 | |
بابر اعظم | کیچ یووراج سنگھ بولڈ جادھو | 46 | 52 | 4 | 0 | 88.46 | |
شعیب ملک | کیچ جادھو بولڈ کمار | 12 | 16 | 0 | 1 | 75.00 | |
محمد حفیظ | ناٹ آؤٹ | 57 | 37 | 4 | 3 | 154.05 | |
عماد وسیم | ناٹ آؤٹ | 25 | 21 | 1 | 1 | 119.04 | |
سرفراز احمد *† | باری نہیں آئی | ||||||
محمد عامر | باری نہیں آئی | ||||||
شاداب خان | باری نہیں آئی | ||||||
حسن علی | باری نہیں آئی | ||||||
جنید خان | باری نہیں آئی | ||||||
ایکسٹرا | (لیگ بائی 9; وائیڈ بال 13; نو بال 3) | 25 | |||||
مجموعہ | (4 وکٹ; 50 اوور) | 338 | 27 | 9 |
وکٹیں گرنے کے ترتیب: 1-128 (اظہر علی، 22.6 اوور)، 2-200 (فخر زمان، 33.1 اوور)، 3-247 (شعیب ملک، 39.4 اوور)، 4-267 (بابر اعظم، 42.3 اوور)
بھارت گیند بازی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
گیند باز | اوور | میڈن | رنز | وکٹیں | اکانومی | |
بھوونیشور کمار | 10 | 2 | 44 | 1 | 4.40 | |
جسپریت بومرہ | 9 | 0 | 68 | 0 | 7.55 | |
روی چندرن ایشون | 10 | 0 | 70 | 0 | 7.00 | |
ہاردیک پانڈیا | 10 | 0 | 53 | 1 | 5.30 | |
روندرا جدیجہ | 8 | 0 | 67 | 0 | 8.37 | |
کیدار جادھو | 3 | 0 | 27 | 1 | 9.00 |
بھارت اننگز | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
کھلاڑی | سٹیٹس | سکور | گیندیں | چوکے | چھکے | سٹرائیک ریٹ | |
روہت شرما | ایل بی ڈبلیو بولڈ محمد عامر | 0 | 3 | 0 | 0 | 0.00 | |
شیکھر دھون | کیچ †سرفراز احمد بولڈ محمد عامر | 21 | 22 | 4 | 0 | 95.45 | |
ویرات کوہلی * | کیچ شاداب خان بولڈ محمد عامر | 5 | 9 | 0 | 0 | 55.55 | |
یووراج سنگھ | ایل بی ڈبلیو بولڈ شاداب خان | 22 | 31 | 4 | 0 | 70.96 | |
ایم ایس دھونی † | کیچ عماد وسیم بولڈ حسن علی | 4 | 16 | 0 | 0 | 25.00 | |
کیدار جادھو | کیچ †سرفراز احمد بولڈ شاداب خان | 9 | 13 | 2 | 0 | 69.23 | |
ہاردیک پانڈیا | رن آؤٹ (محمد حفیظ /حسن علی) | 76 | 43 | 4 | 6 | 176.74 | |
روندرا جدیجہ | کیچ بابر اعظم بولڈ جنید خان | 15 | 26 | 0 | 0 | 57.69 | |
روی چندرن ایشون | کیچ †سرفراز احمد بولڈ حسن علی | 1 | 3 | 0 | 0 | 33.33 | |
بھوونیشور کمار | ناٹ آؤٹ | 1 | 8 | 0 | 0 | 12.50 | |
جسپریت بومرہ | کیچ †سرفراز احمد بولڈ حسن علی | 1 | 9 | 0 | 0 | 11.11 | |
ایکسٹرا | (لیگ بائی 2; وائیڈ بال 1) | 3 | |||||
مجموعہ | (آل آؤٹ; 30.3 اوور) | 158 | 14 | 6 |
وکٹیں گرنے کے ترتیب: 1-0 (شرما، 0.3 اوور)، 2-6 (کوہلی، 2.4 اوور)، 3-33 (دھون، 8.6 اوور)، 4-54 (یووراج سنگھ، 12.6 اوور)، 5-54 (دھونی، 13.3 اوور)، 6-72 (جادھو، 16.6 اوور)، 7-152 (پانڈیا، 26.3 اوور)، 8-156 (جدیجہ، 27.3 اوور)، 9-156 (ایشون، 28.1 اوور)، 10-158 (بومرہ، 30.3 اوور)
پاکستان گیند بازی | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
گیند باز | اوور | میڈن | رنز | وکٹیں | اکانومی | |
محمد عامر | 6 | 2 | 16 | 3 | 2.66 | |
جنید خان | 6 | 1 | 20 | 1 | 3.33 | |
محمد حفیظ | 1 | 0 | 13 | 0 | 13.00 | |
حسن علی | 6.3 | 1 | 19 | 3 | 2.92 | |
شاداب خان | 7 | 0 | 60 | 2 | 8.57 | |
عماد وسیم | 0.3 | 0 | 3 | 0 | 6.00 | |
فخر زمان | 3.3 | 0 | 25 | 0 | 7.14 |
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Aditya Ramesh (15 جون 2017)۔ "India set up blockbuster Pakistan final"۔ IndianExpress۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2017
- ↑ David Hopps (14 جون 2017)۔ "Hasan Ali the star as Pakistan crush England to reach final"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2017
- ↑ Siddharth Monga (15 جون 2017)۔ "Dominant India مارچ into yet another final"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2017
- ↑ "Statistics/Statsguru/One-Day Internationals/Team records/"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2017
- ↑ "Champions Trophy 2017, 4th match"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2017
- ^ ا ب "India thrash sloppy Pakistan by 124 runs"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 4 جون 2017
- ↑ "Pakistan trip up South Africa to revive campaign"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جون 2017
- ↑ "Sarfraz sees shaky Pakistan into semi-finals"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جون 2017
- ↑ "Pakistan in final with smashing victory"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 جون 2017
- ↑ "Mendis, Gunathilaka anchor highest Champions Trophy chase to keep SL alive"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 جون 2017
- ↑ "Disciplined India run dysfunctional South Africa out"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جون 2017
- ↑ "Dominant India مارچ into yet another final"۔ ای ایس پی این کرک انفو۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جون 2017
- ↑ "Cricket: Erasmus, Kettleborough to umpire India-Pakistan final"۔ Agence France-Presse۔ 16 جون 2017۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2017
- ↑ "Erasmus, Kettleborough to umpire final"۔ supersport.com۔ 16 جون 2017۔ 16 جون 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 جون 2017
- ↑ ای ایس پی این کرک انفو