نظام کالج
قسم | تعلیم |
---|---|
قیام | 1887ء |
پتہ | بالمقابل لال بہادرشاستری اسٹیڈیم، گن فاؤنڈری، بشیر باغ، حیدرآباد، ، بھارت |
کیمپس | Urban |
ویب سائٹ | nizamcollege |
لوا خطا ماڈیول:Location_map میں 425 سطر پر: No value was provided for longitude۔ |
نظام کالج حیدرآباد، دکن، تلنگانہ میں قائم جامعہ عثمانیہ کا ایک کالج ہے جو 1887ء میں میر محبوب علی خان آصف جاہ ششم کے دور میں بشیر باغ، ریاست حیدرآباد میں قائم کیا گیا تھا۔
تاریخ
[ترمیم]نظام پور یونیورسٹی کالج اصل میں نواب صفدر جنگ مشیر الدولہ فخر الملک دوم کا "میرسرائے" تھا جو عظیم الشان ارم منزل محل کے مالک تھے۔ فخر الملک اور خان الخان دوم، حیدرآباد کے ایک رئیس نواب فخر الملک اول کے بیٹے تھے۔[1]
ریاست حیدرآباد میں کالج اور کئی دیگر تعلیمی اداروں کے بانی سید حسین بلگرامی (نواب عماد الملک) تھے جنھوں نے بطور ڈائریکٹر تعلیم کے شعبے میں نمایاں کام کیا۔ انھوں تلاش کے بعد ڈاکٹر اگورناتھ چٹوپادھیائے (بلبلِ ہند سروجنی نائیڈو کے والد) کو کالج کا پہلا پرنسپل مقرر کیا۔ موجودہ عمارت پائیگاہ نواب ملک فخر البہادر کا گرمائی محل تھا۔ بعد میں انھوں نے یہ محل کالج انتظامیہ کو تحفے میں دے دیا۔[2][3]
کالچ کے نامور فارغ التحصیل
[ترمیم]- عابد حسین
- ائیر مارشل ادریس حسن لطیف، انڈین ائیر فورس
- غلام احمد (کرکٹ کھلاڑی)
- ایم ایل جیسمہا
- سید محمد ہادی
- نرسمہا راؤ
- شیام بینیگل
- محمد اظہرالدین
- سروجنی نائیڈو
- ننداموری بالاکرشنا
- اسد الدین اویسی
- وائی ایس جگن موہن ریڈی
- پی سوریا پرکاش
- علی یاور جنگ
- قاضی زین العادین
- کرن کمار ریڈی
- کوٹلہ جے پرکاش ریڈی
- سید محمد ہادی
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ Special Correspondent (2012-09-01)۔ "Cities / Hyderabad : When Jai met the same fate as Unmukt"۔ The Hindu۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2024
- ↑ "A History behind Street Names of Hyderabad & Secunderabad"۔ Primetimeprism.com۔ 1998-06-30۔ 03 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2024
- ↑ TNN (2011-02-01)۔ "Sameer sets up Nizam College win"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 26 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اپریل 2024
ویکی ذخائر پر نظام کالج سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |