ضیاء محی الدین
ضیاء محی الدین | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 20 جون 1933 (90 سال)[1][2] فیصل آباد[2] |
شہریت | ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹ (–1954)[3] |
تخصص تعلیم | اداکاری |
پیشہ | اداکار[4]، ٹیلی ویژن اداکار |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی[5] |
اعزازات | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم ![]() |
ضیاء محی الدین (پیدائش 20 جون 1933ء) ایک پاکستانی اداکار، پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور ٹی وی نشریاتی مقرر ہیں جو اپنے سارے کیریئر کے دوران پاکستانی اور برطانوی سینما میں نمودار ہوتے رہے ہیں۔
پیدائش[ترمیم]
ضیاء محی الدین برطانوی ہند میں لائلپور(حالیہ فیصل آباد، پاکستان) کے شہر میں 20 جون1931ء کو پیدا ہوئے، ان کے والد خادم محی الدین تدریس کے شعبے سے وابستہ تھے اور انہیں پاکستان کی پہلی فلم تیری یاد کے مصنف اور مکالمہ نگار ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔
تعلیم و تربیت[ترمیم]
ضیا محی الدین نے 1949ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کیا اور مزید تعلیم کے حصول کے لیے پہلے آتریلیا اور پھر انگلستان چلے گئے جہاں انہوں نے رائل اکیڈمی آف تھیٹر آرٹس سے وابستگی اختیار کی اور صداکاری اور اداکاری کا سلسلہ شروع کیا۔ 1956ء میں وہ پاکستان وپس لوٹے لیکن جلد ہی ایک اسکالر شپ پر انگلستان واپس چلے گئے جہاں انہوں نے ڈائرکشن کی تربیت حاصل کی ۔
فنی زندگی[ترمیم]
1960ء میں میں جب ای ایم فوسٹر کے مشہور ناول اے پیسج ٹو انڈیا کو اسٹیج پر پیش کیا گیا تو ضیا محی الدین نے اس میں ڈاکٹر عزیز کا کردار ادا کرکے شائقین کی توجہ حاصل کر لی ۔ 1962ء میں انہیں فلم لارنس آف عربیا میں کام کرنے کا موقع ملا تو انھوں نے اس فلم میں بھی ایک یادگار کردار ادا کیا۔ بعد ازاں انہوں نے تھیٹر کے کئی ڈراموں اور ہالی وڈ کی کئی فلموں میں کردار ادا کیے۔ 1970ء میں ضیا محی الدین پاکستان آئے جہاں انھوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے ضیا محی الدین شو کے نام سے ایک اسٹیج پروگرام کی میزبانی کی۔ اس اسٹیج پروگرام نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے۔ ضیا محی الدین نے ایک پاکستانی ’’مجرم کون‘‘ میں بھی مرکزی کردار ادا کیا لیکن وہ اس میدان میں کامیاب نہ ہوسکے ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران انہیں پی آئی ائے آرٹس اکیڈمی کا ڈائرکٹر مقرر کیا گیا ۔ اسی دوران انہوں نے نامور رقاصہ ناہید صدیقی سے شادی کر لی۔ ضیا محی الدین نے پاکستان ٹیلی وژن سے جو پروگرام پیش کیے ان میں پائل، چچا چھکن، ضیا کے ساتھ اور جو جانے وہ جیتے کے نام سر فہرست ہیں ۔ وہ اپنی خوب صورت آواز میں اردو ادب کے فن پارے اپنی خوب صورت آواز میں پیش کرنے میں بھی اختصاص رکھتے ہیں 2004ء میں انہیں کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کا ڈائرکٹر مقرر کیا گیا جہاں وہ آج بھی خدمات انجام دے رہے ہیں ۔
اعزازات[ترمیم]
2012ء کو ہلال امتیاز ملا، جبکہ ستمبر 2021ء کو صدر ایمیرٹس کا اعزاز دیا گیا
بیرونی روابط[ترمیم]
- انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس (IMDb) پر Zia Mohyeddin ، Filmography of Zia Mohyeddin on IMDb website, Retrieved 21 March 2016
زمرہ : پاکستانی تحت اللفظ مرثیہ خوان
- ↑ https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb14207742m — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2019 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/zia-mohyeddin-53370 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 نومبر 2022
- ↑ https://www.rada.ac.uk/profiles?aos=acting&yr=1954&fn=zia&sn=mohyeddin
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/106212247X — اخذ شدہ بتاریخ: 26 جون 2020
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 6 مارچ 2020
- 1933ء کی پیدائشیں
- 20 جون کی پیدائشیں
- فیصل آباد میں پیدا ہونے والی شخصیات
- ہلال امتیاز وصول کنندگان
- برطانوی مرد اسٹیج اداکار
- برطانوی مرد فلمی اداکار
- برطانوی مرد ٹیلی ویژن اداکار
- برطانوی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- بقید حیات شخصیات
- پاکستانی مرد اسٹیج اداکار
- پاکستانی مرد فلمی اداکار
- پاکستانی مرد ٹیلی ویژن اداکار
- پاکستانی ڈراما نگار اور ڈراما نویس
- پنجابی شخصیات
- پی ٹی وی کی شخصیات
- رائل اکیڈمی آف ڈرامیٹک آرٹ کے فضلا
- ستارۂ امتیاز وصول کنندگان
- فیصل آباد کی شخصیات
- مملکت متحدہ کو پاکستانی تارکین وطن
- مہاجر شخصیات
- 1931ء کی پیدائشیں
- مملکت متحدہ کے وطن گیر شہری