"ریزرو بینک آف انڈیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

متناسقات: 18°55′58″N 72°50′13″E / 18.932679°N 72.836933°E / 18.932679; 72.836933
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ربط ساز کی مدد سے 1934ء کا ربط شامل کیا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم)
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 11: سطر 11:
|currency =[[بھارتی روپیہ]] (₹)
|currency =[[بھارتی روپیہ]] (₹)
|Currency_ISO =INR
|Currency_ISO =INR
|reserves={{nowrap|{{US$|link=yes}}363.00 billion<ref>{{cite news | url = http://www.business-standard.com/article/finance/forex-reserves-fall-by-3-43-bn-to-351-92-bn-115090400865_1.html | publisher = BS Reporter | archive-url = https://web.archive.org/web/20181225140902/https://www.business-standard.com/article/finance/forex-reserves-fall-by-3-43-bn-to-351-92-bn-115090400865_1.html | archive-date = 2018-12-25 | title = آرکائیو کاپی | access-date = 2016-11-12 | url-status = live }}</ref>}}<ref>[http://www.rbi.org.in/scripts/WSSViewDetail.aspx?TYPE=Section&PARAM1=2 Reserve Bank of India]. Rbi.org.in (2005-02-07). Retrieved on 2014-05-21.</ref>
|reserves={{nowrap|{{US$|link=yes}}363.00 billion<ref>{{cite news | url = http://www.business-standard.com/article/finance/forex-reserves-fall-by-3-43-bn-to-351-92-bn-115090400865_1.html | publisher = BS Reporter | archive-url = https://web.archive.org/web/20181225140902/https://www.business-standard.com/article/finance/forex-reserves-fall-by-3-43-bn-to-351-92-bn-115090400865_1.html | archive-date = 2018-12-25 | title = آرکائیو کاپی | access-date = 2016-11-12 | url-status = live }}</ref>}}<ref>[http://www.rbi.org.in/scripts/WSSViewDetail.aspx?TYPE=Section&PARAM1=2 Reserve Bank of India] {{wayback|url=http://www.rbi.org.in/scripts/WSSViewDetail.aspx?TYPE=Section&PARAM1=2 |date=20150614184957 }}. Rbi.org.in (2005-02-07). Retrieved on 2014-05-21.</ref>
|borrowing_rate= 6.25%<!-- main repo rate --><ref>[http://www.rbi.org.in/home.aspx Reserve Bank of India – India's Central Bank]. Rbi.org.in.</ref>
|borrowing_rate= 6.25%<!-- main repo rate --><ref>[http://www.rbi.org.in/home.aspx Reserve Bank of India – India's Central Bank] {{wayback|url=http://www.rbi.org.in/home.aspx |date=20080218010103 }}. Rbi.org.in.</ref>
|deposit_rate= 4.00%(market determined)<ref>{{cite web|url=http://www.rbi.org.in/home.aspx|title=Reserve Bank of India – India's Central Bank|work=rbi.org.in|archive-url=https://web.archive.org/web/20190108095245/https://www.rbi.org.in/home.aspx|archive-date=2019-01-08|access-date=2016-11-12|url-status=live}}</ref>
|deposit_rate= 4.00%(market determined)<ref>{{cite web|url=http://www.rbi.org.in/home.aspx|title=Reserve Bank of India – India's Central Bank|work=rbi.org.in|archive-url=https://web.archive.org/web/20190108095245/https://www.rbi.org.in/home.aspx|archive-date=2019-01-08|access-date=2016-11-12|url-status=live}}</ref>
|website=https://rbi.org.in/
|website=https://rbi.org.in/

نسخہ بمطابق 09:04، 22 ستمبر 2023ء

ریزرو بینک آف انڈیا
भारतीय रिज़र्व बैंक
صدر دفاترممبئی، مہاراشٹر
متناسقات18°55′58″N 72°50′13″E / 18.932679°N 72.836933°E / 18.932679; 72.836933
قیام1 اپریل 1935؛ 89 سال قبل (1935-04-01)
گورنرارجت پٹیل
کرنسیبھارتی روپیہ (₹)
ذخائرامریکی ڈالر363.00 billion[1][2]
بینک ریٹ6.25%[3]
ذخائر پر سود4.00%(market determined)[4]
ویب سائٹhttps://rbi.org.in/

ریزرو بینک آف انڈیا (انگریزی: Reserve Bank of India) بھارت کا مرکزی بینک ہے اور تمام بھارتی بینک اس کے زیر انتظام ہوتے ہیں۔ ریزرو بینک بھارت کی معیشت کا اہم حصہ ہے۔

1 اپریل سن 1935ء کو ریزرو بینک آف انڈیا ایکٹ 1934ء کے تحت ریزرو بینک کا قیام عمل میں آیا۔ ابتدا میں اس کا مرکزی دفتر کلکتہ میں تھا جو سن 1937ء میں بمبئی منتقل ہو گیا۔ پہلے یہ ایک نجی بینک تھا لیکن سنہ 1949ء میں اسے حکومت ہند کے سرکاری ادارہ کی حیثیت حاصل ہوگئی۔ ارجت پٹیل ریزرو بینک کے موجودہ گورنر ہیں جنہوں نے 4 ستمبر 2016ء کو یہ عہدہ سنبھالا۔ پورے بھارت میں ریزرو بینک کے کل 22 علاقائی دفاتر ہیں جن میں سے زیادہ تر ریاستوں کے دار الحکومتوں میں واقع ہیں۔

کرنسی آپریشنل اور کالے دھن کی ناقص معیشت کو قابو میں رکھنے کے لیے ریزرو بینک آف انڈیا نے 31 مارچ 2014ء تک سنہ 2005ء سے پہلے جاری کئے گئے تمام سرکاری نوٹوں کو واپس لینے کا فیصلہ کیا۔

قیام

ریزرو بینک آف انڈیا کا قیام بھارتی ریزرو بینک ایکٹ 1934ء کی دفعات کے تحت 1 اپریل 1935ء کو ہوا۔

ریزرو بینک کا مرکزی دفتر ابتدا میں کلکتہ میں تھا جسے 1937ء میں مستقل طور پر بمبئی میں منتقل کر دیا گیا۔ مرکزی دفتر وہ دفتر ہے جہاں گورنر ہوتا ہے اور پالیسیاں بنائی جاتی ہیں۔

اگرچہ برطانوی راج کے دوران میں یہ نجی ملکیت والا بینک تھا لیکن تقسیم ہند کے بعد 1 جنوری 1949ء میں اس کو قومیا دیا گیا، اور بعد ازاں اس پر حکومت ہند کا مکمل اختیار ہے۔

اہم کام

ریزرو بینک آف انڈیا کی تجویز میں بینک کے اصل کام اس طرح بیان کئے گئے ہیں:

  • مالیاتی پالیسی تیار، اس کا نفاذ اور نگرانی کرنا۔
  • مالیاتی نظام کی قوانین سازی اور ان کی نگرانی کرنا۔
  • غیر ملکی کرنسی کا انتظام کرنا۔
  • کرنسی جاری کرنا، اس کا تبادلہ کرنا اور قابل عمل نہ رہنے پر ان کو تباہ کرنا۔
  • حکومت کے بینکر اور بینکوں کے بینکر کے طور پر کام کرنا۔
  • ساکھ کا خیال رکھنا۔
  • کرنسی کے لین دین پر قابو رکھنا۔

مجلس نظامت

ریزرو بینک کی تمام کارروائیاں مرکزی مجلس نظامت کے ذریعہ انجام پاتی ہیں۔ ریزرو بینک ایکٹ کے مطابق اس مجلس کک تقرری حکومت ہند کی جانب سے چار سال کے لیے کی جاتی ہے۔

حوالہ جات

  1. "آرکائیو کاپی"۔ BS Reporter۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2016 
  2. Reserve Bank of India آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rbi.org.in (Error: unknown archive URL). Rbi.org.in (2005-02-07). Retrieved on 2014-05-21.
  3. Reserve Bank of India – India's Central Bank آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rbi.org.in (Error: unknown archive URL). Rbi.org.in.
  4. "Reserve Bank of India – India's Central Bank"۔ rbi.org.in۔ 08 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 نومبر 2016