برلاس
برلاس | |
---|---|
اصل گھرانا | بورجگین |
بانی | برلاس |
- لقب۔
(سلطان۔سردار۔خان۔بیگ۔مرزا۔امیر۔آغا۔آفندی)
برلاس وسطی ایشیا، بھارت ، پاکستان، جموں و کشمیر اور افغانستان کا مشہور ترک منگول قبیلہ ہے ۔ برلاس منگولی اور ترکی زبان کا لفظ ہے۔ منگولی زبان میں اس کا مطلب شُجاع، بہادر اور دلیر کا ہے۔ قدیم ترکی زبان میں لفظ برلاس کا مطلب شیر ہے۔ قبیلہ برلاس فاتحِ ایشیا امیر تیمور کا قبیلہ ہے جو چنگیز خان کے قبیلے قیات بورجگین کی ذیلی شاخ ہے۔ منگول سردار تومنہ/تومنے خان کے جڑواں بیٹوں میں سے ایک بیٹا قبل خان پیدا ہوا اور اسی کی نسل سے چوتھی پُشت میں چنگیز خان اور دوسرا بیٹا قاچولی بہادر جس کے بیٹے ایردمجی کو بہادری اور دلیری کی وجہ سے برلاس کہا جانے لگا۔ جس کی وجہ سے لفظ برلاس مشہور ہوا اور قبیلے کے نام کے طور پر اختیار کیا گیا۔ ورنہ قاچولی بہادر تک سب قبیلہ قیات کہلاتے تھے۔ آگے چل کر ایردمجی برلاس کی چوتھی پُشت میں مشہور شخصیت قراچار نوئیان برلاس پیدا ہوا جو چنگیز خان کا ہمعصر اور مشیر اعلیٰ تھا جس کو چنگیز خان ابنِ عم (چچا کا بیٹا) کہہ کر پکارتا تھا۔ قراچار نوئیان برلاس کی پانچویں پُشت میں امیر تیمور برلاس پیدا ہوا۔ جس کی وجہ سے برلاس قبیلہ دنیا میں خاص حیثیت اور پہچان سے مشہور ہوا فاتح ایشیا امیر تیمور برلاس نے اپنی خودنوشت “تزکِ تیموری” میں اپنا خاندان چغتائی اور قبیلہ برلاس لکھا ہے اور امیر تیمور برلاس کی چھٹی پُشت سے مغل بادشاہ، فاتح ہندوستان ظہیر الدین محمد بابر پیدا ہوا۔ چنگیز خان اورامیر تیمور برلاس دونوں کا جد امجد ایک ہی ہے جس کا نام تومنہ یا تومنے خان ہے۔ تیمور اور بابر دونوں نے اپنی ہر تحریر میں خود کو ترک کہا۔ مثلاً امیر تیمور نے کہا تھا: "ہم توران کے بادشاہ ہیں، ہم ترکستان کے امیر ہیں، ہم ترک کے فرزند ترک ہیں، ہم اقوام میں سب سے قدیم اور سب سے عظیم قوم ترک قوم کے سردار ہیں۔" یہ اس لیے کہ قبیلہ برلاس وسطی ایشیا یا ترکستان میں رہتا تھا اور منگولی زبان نہیں بلکہ ایک ترک زبان (چغتائی ترکی) بولتا تھا اور اسی وجہ سے سلاطینِ تیموری چغتائی ترک کہلائے۔ اگر ابوالغازی بہادر خان کی مشہور کتاب شجرہ ترکی کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ منگول/مغل خان اور اس کا جڑواں بھائی تاتار خان ترک بن یافث بن نوح(علیہ السلام) کی اولاد میں سے تھے اور اوغوز خان جو بیشتر ترکوں کا جدِ امجد ہے منگول/مغل خان کا پوتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ منگول اور ترک روایات، رہن سہن اور قبل از اسلام مذہب میں یکساں تھے۔