"جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 2: سطر 2:
|religion = [[بدھ مت]]
|religion = [[بدھ مت]]
}}
}}
'''جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک''' ({{lang-dz|འཇིགས་མེད་གེ་སར་རྣམ་རྒྱལ་དབང་ཕྱུག་}}<ref name="gov-legacy">{{cite web|url=http://www.bhutan2008.bt/dz/node/529|accessdate=6 نومبر 2008|title=A Legacy of Two Kings|publisher=Bhutan Department of Information Technology}}</ref>)
'''جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک''' ({{lang-dz|འཇིགས་མེད་གེ་སར་རྣམ་རྒྱལ་དབང་ཕྱུག་}}<ref name="gov-legacy">{{cite web|url=http://www.bhutan2008.bt/dz/node/529|accessdate=6 نومبر 2008|title=A Legacy of Two Kings|publisher=Bhutan Department of Information Technology|archive-date=2012-03-27|archive-url=https://web.archive.org/web/20120327104628/http://www.bhutan2008.bt/dz/node/529|url-status=dead}}</ref>)
[[مملکت بھوٹان|سلطنت بھوٹان]] کے پانچویں [[بادشاہ]] یا '''ڈریگن بادشاہ''' (دروک گیالپو) ہیں۔<ref>{{cite news|last=Das|first=Biswajyoti|title=Bhutan's new king committed to democracy|work=[[واشنگٹن پوسٹ]]|date=18 دسمبر 2006|url=http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/content/article/2006/12/18/AR2006121800040.html|accessdate=6 نومبر 2008|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190110113031/http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/content/article/2006/12/18/AR2006121800040.html|archivedate=2019-01-10|url-status=live}}</ref> انہوں نے بھارت اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اور وہ سنہ 2006ء میں اپنے والد کی بادشاہت سے علاحدگی کے بعد ملک کے بادشاہ بنے۔ ان کا شمار دنیا کے کم ترین بادشاہوں میں کیا جاتا ہے۔ سنہ 2006ء میں بھوٹان میں [[آئینی بادشاہت]] قائم ہونے کے بعد ان کے والد نے اپنے بادشاہ کے اختیارات چھوڑ دیے تھے اور ملک کو پارلیمانی طرز کی جمہوریت کی طرح بنانے کے لیے آئینی مسودہ بنانے بنانے کا حکم دیا تھا۔ اور یوں جگمے کھیسر سنہ 2008ء میں بھوٹان کے پہلے آئینی بادشاہ بنے تھے۔
[[مملکت بھوٹان|سلطنت بھوٹان]] کے پانچویں [[بادشاہ]] یا '''ڈریگن بادشاہ''' (دروک گیالپو) ہیں۔<ref>{{cite news|last=Das|first=Biswajyoti|title=Bhutan's new king committed to democracy|work=[[واشنگٹن پوسٹ]]|date=18 دسمبر 2006|url=http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/content/article/2006/12/18/AR2006121800040.html|accessdate=6 نومبر 2008|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190110113031/http://www.washingtonpost.com/wp-dyn/content/article/2006/12/18/AR2006121800040.html|archivedate=2019-01-10|url-status=live}}</ref> انہوں نے بھارت اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اور وہ سنہ 2006ء میں اپنے والد کی بادشاہت سے علاحدگی کے بعد ملک کے بادشاہ بنے۔ ان کا شمار دنیا کے کم ترین بادشاہوں میں کیا جاتا ہے۔ سنہ 2006ء میں بھوٹان میں [[آئینی بادشاہت]] قائم ہونے کے بعد ان کے والد نے اپنے بادشاہ کے اختیارات چھوڑ دیے تھے اور ملک کو پارلیمانی طرز کی جمہوریت کی طرح بنانے کے لیے آئینی مسودہ بنانے بنانے کا حکم دیا تھا۔ اور یوں جگمے کھیسر سنہ 2008ء میں بھوٹان کے پہلے آئینی بادشاہ بنے تھے۔



نسخہ بمطابق 19:25، 29 دسمبر 2020ء

جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک
(تبتی میں: འཇིགས་མེད་གེ་སར་རྣམ་རྒྱལ་དབང་ཕྱུག་ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Jigme Khesar Namgyel Wangchuck ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 21 فروری 1980ء (44 سال)[1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھٹمنڈو [4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھوٹان [6]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب بدھ مت
زوجہ جتسون پیما (13 اکتوبر 2011–)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد جگمے نامگیال وانگچوک   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد جگمے سنگئے وانگچوک [7]  ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان آل وانگچوک   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
بادشاہ بھوٹان   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
14 دسمبر 2006 
جگمے سنگئے وانگچوک  
 
دیگر معلومات
مادر علمی میگڈالن کالج
فلپ اکیڈمی
جامعہ اوکسفرڈ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ شاہی حکمران   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر گوتم بدھ   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دستخط
 

جگمے کھیسر نامگیال وانگچوک ((زونگکھا: འཇིགས་མེད་གེ་སར་རྣམ་རྒྱལ་དབང་ཕྱུག་)‏[8]) سلطنت بھوٹان کے پانچویں بادشاہ یا ڈریگن بادشاہ (دروک گیالپو) ہیں۔[9] انہوں نے بھارت اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کی اور وہ سنہ 2006ء میں اپنے والد کی بادشاہت سے علاحدگی کے بعد ملک کے بادشاہ بنے۔ ان کا شمار دنیا کے کم ترین بادشاہوں میں کیا جاتا ہے۔ سنہ 2006ء میں بھوٹان میں آئینی بادشاہت قائم ہونے کے بعد ان کے والد نے اپنے بادشاہ کے اختیارات چھوڑ دیے تھے اور ملک کو پارلیمانی طرز کی جمہوریت کی طرح بنانے کے لیے آئینی مسودہ بنانے بنانے کا حکم دیا تھا۔ اور یوں جگمے کھیسر سنہ 2008ء میں بھوٹان کے پہلے آئینی بادشاہ بنے تھے۔

حوالہ جات

  1. http://www.nndb.com/lists/515/000063326/
  2. Roglo person ID: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=7929&url_prefix=https://roglo.eu/roglo?&id=p=jigme+khesar+namgyal;n=wangchuck — بنام: Jigme Khesar Namgyal Wangchuck
  3. Munzinger person ID: https://www.munzinger.de/search/go/document.jsp?id=00000026058 — بنام: Dasho Jigme Khesar Namgyel Wangchuck — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. https://web.archive.org/web/20160602115751/http://www.telegraphnepal.com/headline/2010-04-30/i-was-born-in-nepal%3A-hm-the-king-of-bhutan — اخذ شدہ بتاریخ: 8 مئی 2016 — سے آرکائیو اصل فی 2 جون 2016 — شائع شدہ از: 30 اپریل 2010
  5. http://archive.is/2017.06.04-212258/http://admin.myrepublica.com/society/story/22840/bhutanese-king-keen-to-visit-nepal.html — اخذ شدہ بتاریخ: 4 جون 2017 — سے آرکائیو اصل فی 4 جون 2017 — شائع شدہ از: 16 جون 2015
  6. http://www.bbc.co.uk/news/world-south-asia-15285121
  7. BDRC Resource ID: https://library.bdrc.io/show/bdr:P9586
  8. "A Legacy of Two Kings"۔ Bhutan Department of Information Technology۔ 27 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2008 
  9. Biswajyoti Das (18 دسمبر 2006)۔ "Bhutan's new king committed to democracy"۔ واشنگٹن پوسٹ۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2008