"عبد القوى دسنوى" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 17: سطر 17:


}}
}}
'''عبد القوى دسنوى''' (1 نومبر 1930ء – 7 جولائی 2011ء) <ref name="outlookindia.com">{{cite web|url=http://news.outlookindia.com/items.aspx?artid=727064|title=Noted Urdu Litterateur Abdul Qavi Desnavi Dead|publisher=OutLookIndia.com|date=7 July 2011|accessdate=16 February 2012}}</ref><ref name="khojkhabarnews.com">{{cite web |url=http://khojkhabarnews.com/?p=350 |title=Abdul Qavi Desnavi (professor) |publisher=KhojKhabarNews.com |date=23 February 2010 |accessdate=16 February 2012 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/web/20120314203535/http://khojkhabarnews.com/?p=350 |archivedate=2012-03-14 |url-status=dead }}</ref> [[بھارت]] سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ایک مصنف، نقاد، کتابیات ساز اور [[ماہر السنہ]] تھے۔ وہ [[اردو ادب]] پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں۔<ref name="theindianawaaz.com"/> ان کا اہم ترین کام مولانا [[ابوالکلام آزاد]]، [[مرزا اسداللہ خان غالب]] اور [[محمد اقبال]] پر تھا۔<ref name="outlookindia.com"/><ref name="theindianawaaz.com"/> وہ اپنے کاموں کے لیے کئی اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔
'''عبد القوى دسنوى''' (1 نومبر 1930ء – 7 جولائی 2011ء) <ref name="outlookindia.com">{{cite web|url=http://news.outlookindia.com/items.aspx?artid=727064|title=Noted Urdu Litterateur Abdul Qavi Desnavi Dead|publisher=OutLookIndia.com|date=7 July 2011|accessdate=16 February 2012|archive-date=2012-06-16|archive-url=https://web.archive.org/web/20120616082610/http://news.outlookindia.com/items.aspx?artid=727064|url-status=dead}}</ref><ref name="khojkhabarnews.com">{{cite web |url=http://khojkhabarnews.com/?p=350 |title=Abdul Qavi Desnavi (professor) |publisher=KhojKhabarNews.com |date=23 February 2010 |accessdate=16 February 2012 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/web/20120314203535/http://khojkhabarnews.com/?p=350 |archivedate=2012-03-14 |url-status=dead }}</ref> [[بھارت]] سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ایک مصنف، نقاد، کتابیات ساز اور [[ماہر السنہ]] تھے۔ وہ [[اردو ادب]] پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں۔<ref name="theindianawaaz.com"/> ان کا اہم ترین کام مولانا [[ابوالکلام آزاد]]، [[مرزا اسداللہ خان غالب]] اور [[محمد اقبال]] پر تھا۔<ref name="outlookindia.com"/><ref name="theindianawaaz.com"/> وہ اپنے کاموں کے لیے کئی اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔


== ابتدائی زندگی ==
== ابتدائی زندگی ==

نسخہ بمطابق 15:27، 30 دسمبر 2020ء

پروفیسر عبدالقوى دسنوى
 

معلومات شخصیت
پیدائش 1 نومبر 1930(1930-11-01)
دیسنا گاؤں، نالندا ضلع
وفات جولائی 7، 2011(2011-70-07) (عمر  80 سال)
بھوپال
قومیت بھارتی
عملی زندگی
مادر علمی سینٹ زیوئرس کالج، ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ادبی نقاد ،  کتابیات ساز ،  ماہرِ لسانیات ،  پروفیسر ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان ہندی ،  انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں متاحِ حیات
اقبال انیسویں صدی میں
اقبال کی تلاش
بھوپال اور غالب

عبد القوى دسنوى (1 نومبر 1930ء – 7 جولائی 2011ء) [1][2] بھارت سے تعلق رکھنے والے اردو زبان کے ایک مصنف، نقاد، کتابیات ساز اور ماہر السنہ تھے۔ وہ اردو ادب پر کئی کتابیں لکھ چکے ہیں۔[3] ان کا اہم ترین کام مولانا ابوالکلام آزاد، مرزا اسداللہ خان غالب اور محمد اقبال پر تھا۔[1][3] وہ اپنے کاموں کے لیے کئی اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔

ابتدائی زندگی

دسنوی کی ولادت دیسنا، بہار کے گاؤں کے آستھاوان بلاک میں ہوئی تھی۔ یہ بہار (بھارت) کے نالندہ ضلع میں آتا ہے۔ ان کا خاندان نامور عالم دین سید سلیمان ندوی سے تعلق رکھتا ہے۔[3]

دسنوی سید محمد سعید رضا کے فرزند تھے جو سینٹ زیوئرس کالج، بمبئی میں اردو، عربی اور فارسی زبان کے پروفیسر تھے۔ دسنوی کے دو بھائی تھے۔ بڑے بھائی پروفیسر سید محمد محی رضا اور چھوٹے بھائی سید عبد الوالی۔[3]

موجودہ دور کے بہت سے شاعر، استاد بھوپال میں دسناوی کے شاگرد رہے ہیں اور کئی طالب علموں نے ان کی زیر نگرانی پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی حاصل کی۔

ملازمت

دسنوی نے ابتدائی تعلیم بہار کے اراہ میں مکمل کی۔ انہوں نے سینٹ زیوئرس کالج، بمبئی سے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن اول درجہ میں مکمل کیا۔[3] وہ فروری 1961ء میں سیفیہ پوسٹ گریجویٹ کالج میں مقرر ہوئے۔ وہیں وہ پروفیسر اور صدر شعبہ اردو بنے۔ وہ ایک ادیب کے طور پر شہرت پائے۔شاعر اور نغمہ نگارجاوید اختر اور اقبال مسعود سمیت ان کے بہت سے شاگردہیں۔

وظیفہ کے بعد وہ کئی اعزازی عہدوں پر فائز ہوئے جن میں حسب ذیل شامل تھے :

دائیں سے بائیں: پروفیسر شریف احمد چغتائی،پروفیسر دسنوی، شاعر علی سردار جعفری، جناب فخرالدین (معتمد ایس ای ایس)، ڈاکٹر آفاق علی۔
دائیں سے بائیں:شاعر کیفی اعظمی، پروفیسر دسنوی، جناب فخرالدین(معتمد ایس ای ایس)، ڈاکٹر آفاق علی

تصانیف

  • یادگارِ سلیمان
  • ایک شہر پانچ مشاہیر
  • اقبال انیسویں صدی میں
  • متاحِ حیات (سوانح)
  • بمبئی سے بھوپال تک
  • اُردو شاعری کی گیارہ آوازیں
  • ابوالکلام آزاد
  • اقبال کی تلاش
  • اقبال اور دارالاقبال بھوپال
  • مطالعہ غبار خاطر
  • تلاش و تاثر
  • سات تحریریں
  • مطالعہ خطوط غالب
  • بھوپال اور غالب
  • علامہ اقبال بھوپال میں
  • حسرت کی سیاسی زندگی
  • ایک اور مشرقی کتب خانہ

وفات

ان کی وفات 7 جولائی 2011 میں بھوپال ، ہندوستان میں ہوئی۔

یکم نومبر، 2017 کو گوگل نے دسناوی کی 87ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل ڈوڈل کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا۔ [4]

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "Noted Urdu Litterateur Abdul Qavi Desnavi Dead"۔ OutLookIndia.com۔ 7 July 2011۔ 16 جون 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2012 
  2. "Abdul Qavi Desnavi (professor)"۔ KhojKhabarNews.com۔ 23 February 2010۔ 14 مارچ 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2012 
  3. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح "Noted Scholar Qavi Desnavi is no more"۔ The IndianAwaaz.com۔ 7 July 2011۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 فروری 2012 
  4. "Abdul Qavi Desnavi, the prolific Urdu author, honoured in today's Google Doodle on 87th birthday"۔ The Indian Express۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 نومبر 2017 

بیرونی روابط