"سندھی ادبی بورڈ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 40: سطر 40:


== پس منظر و قیام ==
== پس منظر و قیام ==
اگست، [[1940ء]] میں اس وقت کے وزیر تعلیم سندھ [[جی ایم سید]] کی کوششوں سے سندھی ا دب، تاریخ اور ثقافت کی ترویج و اشاعت کے لیے '''سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ''' کا قیام عمل میں آیا، جس کے چیئرمیں مشہورمعروف سیاست دان میراں محمد شاہ تھے۔ ان کی سربراہی میں [[سندھ]] کے نامور علما و فضلا [[آئی آئی قاضی|علامہ آئی آئی قاضی]]، [[علی محمد راشدی|سید علی محمد راشدی]]، [[عمر بن محمد داؤد پوتہ|ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ]]، [[دین محمد وفائی|مولانا دین محمد وفائی]]،بھیرومل مہرچند آڈوانی، عثمان علی انصاری، ڈاکٹر ایچ ایم گربخشانی اور دیگر پر مشتمل پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ [[1948ء]] میں میں [[حکومت سندھ]] '''مرکزی مشاورتی بورڈ''' کا نیا تنظمی ڈھانچہ تشکیل دیا جس کے چیئرمیں میراں محمد شاہ، وائس چیئرمین [[عمر بن محمد داؤد پوتہ|ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ]] اور سکیریٹری عثمان علی انصاری مقرر ہوئے۔<ref name="ReferenceA">[http://www.sindhiadabiboard.org/board1.htm/ بورڈ کا پس منظر اور تعارف، '''سندھی ادبی بورڈ''' آفیشل ویب، پاکستان]</ref><ref name="ReferenceB">[http://tribune.com.pk/story/1043423/no-longer-a-priority-the-rise-and-fall-of-the-sindhi-adabi-board/ '''دی ایکپریس ٹریبیون''' کراچی،9 فروری 2016ء]</ref>
اگست، [[1940ء]] میں اس وقت کے وزیر تعلیم سندھ [[جی ایم سید]] کی کوششوں سے سندھی ا دب، تاریخ اور ثقافت کی ترویج و اشاعت کے لیے '''سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ''' کا قیام عمل میں آیا، جس کے چیئرمیں مشہورمعروف سیاست دان میراں محمد شاہ تھے۔ ان کی سربراہی میں [[سندھ]] کے نامور علما و فضلا [[آئی آئی قاضی|علامہ آئی آئی قاضی]]، [[علی محمد راشدی|سید علی محمد راشدی]]، [[عمر بن محمد داؤد پوتہ|ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ]]، [[دین محمد وفائی|مولانا دین محمد وفائی]]،بھیرومل مہرچند آڈوانی، عثمان علی انصاری، ڈاکٹر ایچ ایم گربخشانی اور دیگر پر مشتمل پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ [[1948ء]] میں میں [[حکومت سندھ]] '''مرکزی مشاورتی بورڈ''' کا نیا تنظمی ڈھانچہ تشکیل دیا جس کے چیئرمیں میراں محمد شاہ، وائس چیئرمین [[عمر بن محمد داؤد پوتہ|ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ]] اور سکیریٹری عثمان علی انصاری مقرر ہوئے۔<ref name="ReferenceA">{{Cite web |url=http://www.sindhiadabiboard.org/board1.htm/ |title=بورڈ کا پس منظر اور تعارف، '''سندھی ادبی بورڈ''' آفیشل ویب، پاکستان |access-date=2016-10-01 |archive-date=2016-09-20 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160920035014/http://sindhiadabiboard.org/board1.htm |url-status=dead }}</ref><ref name="ReferenceB">[http://tribune.com.pk/story/1043423/no-longer-a-priority-the-rise-and-fall-of-the-sindhi-adabi-board/ '''دی ایکپریس ٹریبیون''' کراچی،9 فروری 2016ء]</ref>


دسمبر [[1951ء]]میں [[حکومت سندھ]] نے عوام کے لیے ایک منظم ادبی ادارہ فراہم کرنے کی غرض سے '''سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ''' کو ختم کر کے '''سندھی ادبی بورڈ''' کے نام سے ایک نیا ادارہ بنایا۔ [[1955ء]] میں [[حکومت سندھ]] نے سندھی ادبی بورڈ کو خود مختار حیثیت دے دی اور اس کے ساتھ اسے چلانے کے لیے بورڈ کا آئین بھی منظور کیا۔<ref name="ReferenceA"/>
دسمبر [[1951ء]]میں [[حکومت سندھ]] نے عوام کے لیے ایک منظم ادبی ادارہ فراہم کرنے کی غرض سے '''سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ''' کو ختم کر کے '''سندھی ادبی بورڈ''' کے نام سے ایک نیا ادارہ بنایا۔ [[1955ء]] میں [[حکومت سندھ]] نے سندھی ادبی بورڈ کو خود مختار حیثیت دے دی اور اس کے ساتھ اسے چلانے کے لیے بورڈ کا آئین بھی منظور کیا۔<ref name="ReferenceA"/>

نسخہ بمطابق 23:42، 17 جنوری 2021ء

سندھی ادبی بورڈ
صدر دفتر ضلع جامشورو
تاریخ تاسیس دسمبر، 1951ء
قسم علمی و ادبی ادارہ
مقاصد سندھی، زبان و ادب، تاریخ اور ثقافت ترویج، تدوین و اشاعت
خدماتی خطہ سندھ
سیکریٹری اللہ دتو وگھیو
بجٹ 30 ملین
مرکزی افراد بورڈ آف گورنرز
تعداد عملہ 63
باضابطہ ویب سائٹ http://www.sindhiadabiboard.org

سندھٰ ادبی بورڈ پاکستان کا ایک علمی و ادبی ادارہ ہے جو وزارت تعلیم، حکومت سندھ کے ماتحت کام کرتا ہے، جس کا مقصد سندھی زبان، ادب، تاریخ اور ثقافت پر کتب کی تدوین و اشاعت ہے۔

پس منظر و قیام

اگست، 1940ء میں اس وقت کے وزیر تعلیم سندھ جی ایم سید کی کوششوں سے سندھی ا دب، تاریخ اور ثقافت کی ترویج و اشاعت کے لیے سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ کا قیام عمل میں آیا، جس کے چیئرمیں مشہورمعروف سیاست دان میراں محمد شاہ تھے۔ ان کی سربراہی میں سندھ کے نامور علما و فضلا علامہ آئی آئی قاضی، سید علی محمد راشدی، ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ، مولانا دین محمد وفائی،بھیرومل مہرچند آڈوانی، عثمان علی انصاری، ڈاکٹر ایچ ایم گربخشانی اور دیگر پر مشتمل پندرہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ 1948ء میں میں حکومت سندھ مرکزی مشاورتی بورڈ کا نیا تنظمی ڈھانچہ تشکیل دیا جس کے چیئرمیں میراں محمد شاہ، وائس چیئرمین ڈاکٹر عمر بن محمد داؤد پوتہ اور سکیریٹری عثمان علی انصاری مقرر ہوئے۔[1][2]

دسمبر 1951ءمیں حکومت سندھ نے عوام کے لیے ایک منظم ادبی ادارہ فراہم کرنے کی غرض سے سندھی ادب کے لیے مرکزی مشاورتی بورڈ کو ختم کر کے سندھی ادبی بورڈ کے نام سے ایک نیا ادارہ بنایا۔ 1955ء میں حکومت سندھ نے سندھی ادبی بورڈ کو خود مختار حیثیت دے دی اور اس کے ساتھ اسے چلانے کے لیے بورڈ کا آئین بھی منظور کیا۔[1]

فہرست چئیرمین

  1. محمد ایوب کھوڑو (وزیر اعلیٰ سندھ)
  2. اللہ بخش سرشار عقیلی
  3. نیاز احمد (کمشنر حیدر آباد)
  4. مخدوم محمد زماں طالب المولیٰ (پہلی مرتبہ)
  5. علامہ غلام مصطفیٰ قاسمی
  6. مخدوم محمد زماں طالب المولیٰ (دوسری مرتبہ)
  7. پروفیسر عبد الجبار جونیجو
  8. حسین شاہ راشدی# عبد الحمید آخوند (قائمقام)
  9. محمد ابراہیم جویو
  10. غلام ربانی آگرو
  11. عرفان اللہ خان مروت (وزیر تعلیم)
  12. مظہر الحق صدیقی (قائمقام)
  13. ڈاکٹر حمیدہ کھوڑو (وزیر تعلیم)
  14. ارباب غلام رحیم (وزیر اعلیٰ سندھ)
  15. جسٹس (ریٹائرڈ) عبد القادر ہالیپوتہ (نگراں وزیر اعلیٰ سندھ)
  16. مخدوم جمیل الزماں (موجودہ)

اہم کارنامے

  • سندھ کے تایخ کے قدیم فارسی مآخذ چچ نامہ، تحفۃ الکرام، مکلی نامہ، ترخان نامہ، بیگلار نامہ اور تذکرہ جات مثلاً مقالات الشعرا، حدیقۃ اولیا، گلزارِ ابرار وغیرہ کی تدوین، متن کی اشاعت اور سندھی و اردو زبان میں تراجم۔
  • سندھی لوک ادب کی 40 جلدوں میں اشاعت
  • جامع سندھی لغات کی 5 جلدوں میں اشاعت
  • مخدوم محمد ہاشم ٹھٹوی کی سندھی زبان میں تالیف کردہ مشہور تفسیر ہاشمی کی تدوین و اشاعت

مطبوعات

سندھی ادبی بورڈ اب تک فارسی، سندھی، اردو، انگریزی، عربی زبانوں 500 سے زائد کتب شائع کر چکی ہے[2]۔ ان میں سے کچھ مشہور کتب کے نام ذیل میں ہیں:

  • چچ نامہ
  • تحفۃ الکرام
  • تاریخ معصومی
  • تاریخ طاہری
  • جامع سندھی لغات
  • ترخان نامہ
  • منشور الوصيت و دستور الحکومت
  • بیگلار نامہ
  • جنت السندھ
  • تاریخ سکھر
  • حدیقۃ الاولیا
  • تحفۃ الطاہرین
  • گلزار ابرار
  • مقالات الشعرا
  • مکلی نامہ
  • ب رہانپور کے سندھی اولیا
  • سومرن جو دور
  • تاریخ سندھ (عہد کلہوڑا)
  • لُب تاریخ سندھ
  • تاریخ تمدن سندھ
  • دودو چنیسر
  • تاریخ ریگستان
  • سندھی لوک ادب (40 جلدیں)

رسائل و جرائد

  • سہ ماہی مہران
  • سرتیوں
  • گل پھل

حوالہ جات

  1. ^ ا ب "بورڈ کا پس منظر اور تعارف، سندھی ادبی بورڈ آفیشل ویب، پاکستان"۔ 20 ستمبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 اکتوبر 2016 
  2. ^ ا ب دی ایکپریس ٹریبیون کراچی،9 فروری 2016ء