"محمد بشیرسیالکوٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
درستی
2 مآخذ کو بحال کرکے 1 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 95: سطر 95:


== وفات ==
== وفات ==
محمد بشیر 16 اکتوبر 2016 کو اسلام آباد میں وفات پا گئے۔ رحمہ اللہ۔ آپ کی نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ نے بہت رقت آمیزی سے پڑھائی۔ ایچ الیون قبرستان کی جنازہ گاہ میں ادا کی جانے والی نماز جنازہ سے قبل جن اہل علم نے تعزیتی خطاب کیا ان میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر محترم ڈاکٹر یوسف الدریویش، مدیر ادارہ علوم اثریہ محترم مولانا ارشاد الحق اثری، دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر سہیل حسن، صدر شعبہ حدیث فیکلٹی اصول الدین محترم ڈاکٹر فتح الرحمن القرشی، شیخ التفسیر حضرت مسعودعالم اورمعروف مفسر حافظ عبد السلام بھٹوی (حفظہم اللہ لنا جمیعا) شامل ہیں جنہوں نے مولانا کے متعلق اپنی یادیں ذکر کیں اور جنازے کے شرکاء کو صبر وہمت کی تلقین کی۔ اسلام آباد کی معروف سماجی شخصیت میاں اسلم نے بھی مولانا محمد بشیر سیالکوٹی رحمہ اللہ کے متعلق اپنے تاثرات بیان کیے۔ جنازے میں اہل علم، شیخ کے عزیزواقارب اور دینی مدارس و جامعات کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔<ref>http://search.jang.com.pk/print/197334-todays-print</ref>
محمد بشیر 16 اکتوبر 2016 کو اسلام آباد میں وفات پا گئے۔ رحمہ اللہ۔ آپ کی نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ نے بہت رقت آمیزی سے پڑھائی۔ ایچ الیون قبرستان کی جنازہ گاہ میں ادا کی جانے والی نماز جنازہ سے قبل جن اہل علم نے تعزیتی خطاب کیا ان میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر محترم ڈاکٹر یوسف الدریویش، مدیر ادارہ علوم اثریہ محترم مولانا ارشاد الحق اثری، دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر سہیل حسن، صدر شعبہ حدیث فیکلٹی اصول الدین محترم ڈاکٹر فتح الرحمن القرشی، شیخ التفسیر حضرت مسعودعالم اورمعروف مفسر حافظ عبد السلام بھٹوی (حفظہم اللہ لنا جمیعا) شامل ہیں جنہوں نے مولانا کے متعلق اپنی یادیں ذکر کیں اور جنازے کے شرکاء کو صبر وہمت کی تلقین کی۔ اسلام آباد کی معروف سماجی شخصیت میاں اسلم نے بھی مولانا محمد بشیر سیالکوٹی رحمہ اللہ کے متعلق اپنے تاثرات بیان کیے۔ جنازے میں اہل علم، شیخ کے عزیزواقارب اور دینی مدارس و جامعات کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔<ref>http://search.jang.com.pk/print/197334-todays-print{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
سطر 102: سطر 102:
== بیرونی روابط ==
== بیرونی روابط ==
* [http://www.alfaseeh.com/vb/showthread.php?t=60316 شبکۃالفصیح: نبذة من حياة الأستاذ محمد بشير السيالكوتي مدير معهد اللغة العربية باسلام آباد، باكستان]
* [http://www.alfaseeh.com/vb/showthread.php?t=60316 شبکۃالفصیح: نبذة من حياة الأستاذ محمد بشير السيالكوتي مدير معهد اللغة العربية باسلام آباد، باكستان]
* [http://www.alsharia.org/maqalaat-mazameen/index.php?au=109 الشریعہ گوجرانوالہ میں شائع شدہ مولانا محمد بشیر سیالکوٹی کے مضامین]
* [http://www.alsharia.org/maqalaat-mazameen/index.php?au=109 الشریعہ گوجرانوالہ میں شائع شدہ مولانا محمد بشیر سیالکوٹی کے مضامین] {{wayback|url=http://www.alsharia.org/maqalaat-mazameen/index.php?au=109 |date=20140918022554 }}
* [http://www.mohaddis.com/musanifeen/494-basheer.html محدث لاہور : فہرست مقالات مولانا محمد بشیر سیالکوٹی]
* [http://www.mohaddis.com/musanifeen/494-basheer.html محدث لاہور : فہرست مقالات مولانا محمد بشیر سیالکوٹی] {{wayback|url=http://www.mohaddis.com/musanifeen/494-basheer.html |date=20131008203558 }}
* تذکرہ علمائے اہل حدیث، [[کامران اعظم سوہدروی]]
* تذکرہ علمائے اہل حدیث، [[کامران اعظم سوہدروی]]



نسخہ بمطابق 16:57، 18 جنوری 2021ء

محمد بشیر
معلومات شخصیت
پیدائش (1946-01-01) 1 جنوری 1946 (عمر 78 برس)
چک بھاڈا، سیالکوٹ، پنجاب، پاکستان
وفات 16/10/2016
اسلام آباد پاکستان
قومیت پاکستان
مذہب اسلام
اولاد امۃ الرفیع، عبدالرحمن، امۃ السمیع، عبیدالرحمن، عائشہ بشیر، خدیجہ بشیر، عطاءالرحمن، جوہرہ بشیر
عملی زندگی
پیشہ ماہر تعلیم، ناشر کتب، محقق، مترجم
دور فعالیت 1970-2016
تنظیم دارالعلم، معہداللغۃ العربیۃ، جمعيت اللغہ العربيہ پاکستان

محمد بشیر سیالکوٹی ایک معروف عالم دین، ماہر تعلیم، مصنف، مترجم اور ناشر ہیں۔ پاکستان میں عربی زبان کے فروغ اور حکومتی و دینی مدارس و جامعات کے نصاب کی اصلاح کے لیے آپ کی خدمات معروف ہیں۔ آپ دارالعلم اسلام آباد اور معہداللغۃ العربیۃ پاکستان کے بانی مدیر ہیں۔ آپ غیر عربوں کو عربی زبان کی تعلیم کے ماہر ہیں اور اس کے لیے کئی مقبول کتابوں کے مصنف ہیں۔ آپ کے اہم علمی کارناموں میں ابن تیمیہ کے فتاوی کے اردو ترجمہ کی نگرانی، انجاز الحاجۃ شرح سنن ابن ماجہ از محمد علی جانباز کی fظر ثانی، شاہ ولی اللہ دہلوی کی فارسی کتاب ازالۃ الخفاء عن خلافۃ الخلفاء کا عربی ترجمہ شامل ہیں۔

ولادت جائے ولادت اور نسب

آپ کی ولادت 1946ء میں چک بھاڈا ضلع سیالکوٹ صوبہ پنجاب پاکستان میں نواب الدین بن فضل دین سیالکوٹی کے ہاں ہوئی۔

تعلیمی قابلیت

شہادت فضيلت ( علوم اسلاميہ) كليہ دار القرآن والحديث فيصل آباد (1963ء) ڈپلومہ عربى ادب لاہور بورڈ آف سيكنڈری، اینڈ ہائیر سیکنڈری ايجوكيشن لاہور (1963ء)، بیچلرز انگلش لٹریچر، پنجاب يونيورسٹی لاہور (1967ء)، ايم اے عربى پنجاب يونيورسٹی لاہور (1969ء)، پاكستانى اساتذہ كے ليے دو سالہ ٹریننگ کورس، جامعہ اسلاميہ مدينہ منورہ] (1935ہجری/ 1975م )

اساتذہ کرام

محمد بشیر سیالکوٹی نے جن علمائے کرام سے کسب فیض کیا ان کے اسمائے گرامی درج ذیل ہیں:

  1. شيخ ابو البركات احمد المدراسي، مدير جامعہ اسلاميہ گوجرانوالہ۔
  2. شيخ علامہ عبد الغفار حسن رحمانی، جامعہ سلفيہ فيصل آبا۔
  3. شیخ الحديث حافظ محمد گوندلوی، جامعہ سلفيہ فيصل آباد۔
  4. عبد اللہ ویرو والوی امرتسرى، مؤسس كلية دار القرآن فيصل آباد۔
  5. شيخ سياح الدين كاكا خيل رحمہ اللہ، جامعہ تعليمات اسلاميہ فيصل آباد۔
  6. معاذ الرحمن، جامعہ سلفيہ فيصل آباد
  7. شيخ علامہ حماد بن محمد الانصارى، جامعہ اسلاميہ مدينہ منورہ، سعودى عرب۔

لسانی مہارت

مولانا محمد بشیر سیالکوٹی عربی، اردو، انگریزی اور فارسی زبانوں میں تصنیف و ترجمہ میں مہارت رکھتے تھے۔

تدريسى، ادارتى اور تصنيفى تجربہ

محمد بشیر سیالکوٹی کا تدريسى، ادارتى اور تصنيفى تجربہ حسب ذیل ہے: آٹھ سالہ تدريس وادارت جامعہ علوم اسلاميہ( بانى حكيم عبد الرحيم اشرف) فيصل آباد۔ (1965ـ 1972ء) مترجم پاکستان ايمبيسى جدہ (1975ـ1980ء) جمعية اللغة العربية پاکستان كى تاسيس (1988ء) ڈھائی سالہ ادارت مجلہ نداءالاسلام پاکستان معہد اللغہ العربيہ پاکستان كى تاسيس 14 شوال 1411 ہجری مطابق 30 اپریل 1991ء سے آج تک اس كى تدريسى اور اداتى ذمہ دارياں نبھا رہے ہیں۔

علمى اور مطالعاتى سفر

محمد بشير سيالكوٹی حفظہ اللہ نے عرب ممالك كے طريقہ تعليم وتدريس عربى زبان اور نصاب كے علمى مطالعہ اور تحقيق كے ليے متعدد سفر كيے جن ميں درج ذيل ممالك كے مطالعاتى دورے شامل ہیں۔

  • مملكہ عربيہ سعوديہ، وزارت اوقاف اور اس كے ادارے اور جامعات
  • جمہوريہ مصر عربيہ، وزارت معارف اور اس كے ذيلى ادارے اور جامعات، جامعہ ازہر، دارلعلوم قاہرہ اور مجمع اللغہ العربيہ
  • لبنان، وزارت المعارف اور جمعية المقاصد الخيرية اور دوسرے ادارے۔
  • شام، وزارت معارف اور المجمع العلمی العربی
  • اردن، (وزارت المعارف اورمجمع اللغة العربية اردن

آپ الملتقى التنسيقي للجامعات والمؤسسات المعنية باللغة العربية في دول مجلس التعاون لدول الخليج العربية ریاض سعودی عرب میں شریک رہے۔

دينى تعليمى اور علمى خدمات

سنہ 2007 معہداللغۃ العربیۃ پاکستان کی ایف ایٹ اسلام آباد میں واقع شاخ کا ایک منظر
سنہ 2013 معہداللغۃ العربیۃ پاکستان کی نیلم روڈ اسلام آباد میں واقع شاخ
  • بانى مكتبہ دارالعلم اسلام آباد
  • بانى مدير معہد اللغة العربية اسلام آباد
  • صدر جمعيت اللغہ العربيہ پاکستان
  • ركن ادارہ علوم اثريہ فيصل آباد
  • سابق ركن مساجد كميٹی ادارہ اوقاف اسلام آباد
  • ركن قومى نصاب كميٹی برائے سكول كالج، وزارت تعليم پاكستان
  • ركن نصاب كميٹی وفاق المدارس السلفيہ پاکستان
  • بانى ايڈیٹر "مجلہ نداء الاسلام " پاکستان
  • سابق ناظم اطلاعات مركزى جمعيت اہل حديث پاکستان

تراجم، تاليفات، تصانیف

محمد بشیر سیالکوٹی اپنی علمی و تصنیفی خدمات کے سبب عالمی سطح پر معروف مصنف ہیں۔ آپ کی تصانیف اور علمی کارناموں کی نامکمل فہرست درج ذیل ہے۔

  • "اقرأ " چار اجزاء پر مشتمل عربى زبان سكھانے كا سلسلہ
  • "آسان عربى" دو اجزاء پر مشتمل عربى قواعد، انشا اور تعبير كى تعليم كا سلسلہ
  • " مفتاح الانشاء" ثانوى جماعتوں اور جامعات كے طلبہ كے ليے دو حصوں پر مشتمل تعليمى سلسلہ

البینات بنوری ٹاون کے تبصرہ نگار لکھتے ہیں : "محمد بشیر صاحب کی عربی زبان کی خدمت سے علما اور طلبہ نا آشنا نہیں ہیں، ان کی عربی زبان کی خدمات کے سلسلہ کی چند تصانیف پہلے بھی منصہ شہود پر آچکی ہیں، پیش نظر کتاب اسی سلسلہ کی چوتھی کڑی ہے، جس میں اعلیٰ جماعتوں کے طلبہ کو عربی ترجمہ اور تحریر و انشا سکھانے کا جدید انداز اختیار کیا گیا ہے۔ اس وقت ہمارے تعلیمی اداروں میں عربی کے علاوہ تمام زبانیں سکھائی جاتی ہیں، مگر افسوس کہ قرآن، صاحبِ قرآن اور جنت کی زبان سے نہایت ہی بے اعتنائی برتی جا رہی ہے۔ ایک مسلمان کو بحیثیت مسلمان اس زبان سے محبت و عقیدت بلکہ عشق کا تعلق ہونا چاہیے، کیونکہ مسلمانوں کا قرآن عربی میں ہے، مسلمانوں کی حدیث عربی میں ہے، قبر برزخ اور جنت کی زبان بھی عربی ہوگی اور خود صاحب لولاک کی زبان عربی تھی۔ صرف یہی نہیں، بلکہ ہمارے اکثر دینی مدارس بھی عربی پر کما حقہ توجہ نہیں دیتے، اس ضرورت کے پیش نظر جناب بشیر احمد کی یہ محنت و کاوش نہایت ہی قابل قدر اور لائق صد تحسین ہے۔ امید ہے اربابِ ذوق اس کی قدردانی کریں گے۔"

  • " اساس الصرف " علم صرف کی تسہیل وتعليم پر مبنی تین کتابوں کا سلسلہ
  • " الصرف الجميل " (علم صرف کی تعلیم پر مبنی کتاب )
  • " القاديانية فئة كافرة" قاديانیوں كے متعلق وفاقى شرعى عدالت پاکستان اور سپریم كورٹ آف پاكستان كے فيصلوں كا انگریزی سے عربى میں ترجمہ
  • "قادیانیوں کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کا فیصلہ" وفاقى شرعى عدالت كے فيصلے كا انگریزى سے اردو ترجمہ
  • وفاقى شرعى عدالت كے انگریزى ترجمے كى ايڈیٹنگ اور مکتبہ دارالعلم سے اشاعت بعنوان

/QUDIANIS ARE NOT MUSLIMS

  • عربى زبان كى تعليم كے ليے تعليمى وال چارٹس كا سلسلہ
  • "الإمام المجدد والمحدث _الشاہ ولي اللہ الدهلوي_ حياتہ ودعوتہ "(عربى تصنيف) شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کی حیات وخدمات کے متعلق عربی زبان میں پہلی کتاب۔
  • شاہ ولی اللہ دہلوی كى فارسى كتاب ازالۃالخفاء عن خلافۃ الخلفاء كا عربى ترجمہ مکمل، 2016 میں چھپ چکا ہے۔
  • "معجم البيان" (عربى سے اردو ڈکشنری) زیر تکمیل
  • "انجاز الحاجة شرح سنن ابن ماجہ" از محمد على جانباز كى نظر ثانى
  • ابن تیمیہ کے فتاوى كے اردو ترجمہ كى نگرانی

وفات

محمد بشیر 16 اکتوبر 2016 کو اسلام آباد میں وفات پا گئے۔ رحمہ اللہ۔ آپ کی نماز جنازہ پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی حفظہ اللہ نے بہت رقت آمیزی سے پڑھائی۔ ایچ الیون قبرستان کی جنازہ گاہ میں ادا کی جانے والی نماز جنازہ سے قبل جن اہل علم نے تعزیتی خطاب کیا ان میں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے صدر محترم ڈاکٹر یوسف الدریویش، مدیر ادارہ علوم اثریہ محترم مولانا ارشاد الحق اثری، دعوہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر سہیل حسن، صدر شعبہ حدیث فیکلٹی اصول الدین محترم ڈاکٹر فتح الرحمن القرشی، شیخ التفسیر حضرت مسعودعالم اورمعروف مفسر حافظ عبد السلام بھٹوی (حفظہم اللہ لنا جمیعا) شامل ہیں جنہوں نے مولانا کے متعلق اپنی یادیں ذکر کیں اور جنازے کے شرکاء کو صبر وہمت کی تلقین کی۔ اسلام آباد کی معروف سماجی شخصیت میاں اسلم نے بھی مولانا محمد بشیر سیالکوٹی رحمہ اللہ کے متعلق اپنے تاثرات بیان کیے۔ جنازے میں اہل علم، شیخ کے عزیزواقارب اور دینی مدارس و جامعات کے طلبہ وطالبات کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔[1]

حوالہ جات

بیرونی روابط