"الجوہرہ بنت مساعد الجلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: اضافہ زمرہ جات +ترتیب+صفائی (14.9 core): + زمرہ:انیسویں صدی کی سعودی خواتین
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 12: سطر 12:


== ابتدائی زندگی ==
== ابتدائی زندگی ==
الجوہرہ 1891 میں پیدا ہوئیں۔ <ref name="Huzaim">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7|title=An Exceptional Woman Wife of a King|last=Yousef Othman Al Huzaim|publisher=Darussalam Publishers|page=7|id=GGKEY:D6ZEE3WS95S}}</ref> وہ [[فیصل بن ترکی آل سعود]] کے بھتیجے موسیٰ کی بیٹی تھی۔ اس کی والدہ حسینہ بنت عبد اللہ بن ترکی الترکی تھیں۔ الجوہرہ کے پھوپھی دادا جلوی بن ترکی بن عبد اللہ تھے جو [[ترکی بن عبداللہ آل سعود|ترکی بن عبد اللہ]] اور نورا بنت احمد السدری کا بیٹا تھا جو شاہ عبد العزیز کی والدہ سارہ بنت احمد السدری کی بہن تھیں۔ <ref name="kkf">{{حوالہ ویب|title=Biography of King Khalid|url=http://www.kingkhalid.org.sa/Gallery/Text/ViewTextSubjects.aspx?View=Page&BookID=7&PageID=44&NodeID=4&HitID=30920|website=King Khalid Foundation|accessdate=9 July 2020|page=2|language=Arabic}}</ref>
الجوہرہ 1891 میں پیدا ہوئیں۔ <ref name="Huzaim">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7|title=An Exceptional Woman Wife of a King|last=Yousef Othman Al Huzaim|publisher=Darussalam Publishers|page=7|id=GGKEY:D6ZEE3WS95S}}</ref> وہ [[فیصل بن ترکی آل سعود]] کے بھتیجے موسیٰ کی بیٹی تھی۔ اس کی والدہ حسینہ بنت عبد اللہ بن ترکی الترکی تھیں۔ الجوہرہ کے پھوپھی دادا جلوی بن ترکی بن عبد اللہ تھے جو [[ترکی بن عبداللہ آل سعود|ترکی بن عبد اللہ]] اور نورا بنت احمد السدری کا بیٹا تھا جو شاہ عبد العزیز کی والدہ سارہ بنت احمد السدری کی بہن تھیں۔ <ref name="kkf">{{حوالہ ویب|title=Biography of King Khalid|url=http://www.kingkhalid.org.sa/Gallery/Text/ViewTextSubjects.aspx?View=Page&BookID=7&PageID=44&NodeID=4&HitID=30920|website=King Khalid Foundation|accessdate=9 July 2020|page=2|language=Arabic|archive-date=2020-07-09|archive-url=https://web.archive.org/web/20200709192628/http://www.kingkhalid.org.sa/Gallery/Text/ViewTextSubjects.aspx?View=Page&BookID=7&PageID=44&NodeID=4&HitID=30920|url-status=dead}}</ref>


الجوہرہ کا بھائی ، عبد العزیز بن مساعد [[حائل علاقہ|، صوبہ حائل]] کا سابقہ گورنر تھا۔ <ref name="aljawbio">{{حوالہ ویب|title=Al Jawhara bint Musaed bin Jiluwi Al Jiluwi|url=http://www.datarabia.com/royals/viewBio.do?id=177430|website=Datarabia|accessdate=6 August 2012}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[http://www.datarabia.com/royals/viewBio.do?id=177430 "Al Jawhara bint Musaed bin Jiluwi Al Jiluwi"]. ''Datarabia''<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">6 August</span> 2012</span>.</cite></ref> عبد العزیز بن مساعد کے شریک حیات میں سے ایک شاہ عبد العزیز ، حسینہ بنت عبد الرحمن کی بہن تھی۔ <ref name="Huzaim">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7|title=An Exceptional Woman Wife of a King|last=Yousef Othman Al Huzaim|publisher=Darussalam Publishers|page=7|id=GGKEY:D6ZEE3WS95S}}<cite class="citation book cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFYousef_Othman_Al_Huzaim">Yousef Othman Al Huzaim. [https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7 ''An Exceptional Woman Wife of a King'']. Darussalam Publishers. p.&nbsp;7. GGKEY:D6ZEE3WS95S.</cite></ref> ان کا کوئی بچہ نہیں تھا۔ عبد العزیز بن مساعد کی بیٹی ، الجوہرہ بنت عبد العزیز ، مرحوم شہزادہ نایف کی اہلیہ اور [[ولی عہد سعودی عرب|سعودی عرب کے]] سابق [[سعود بن نایف|ولی عہد شہزادہ سعود]] [[محمد بن نایف|اور شہزادہ محمد کی]] والدہ تھیں۔ ایک اور بیٹی ، النود بنت عبد العزیز ، بادشاہ فہد کی پہلی بیوی تھی۔
الجوہرہ کا بھائی ، عبد العزیز بن مساعد [[حائل علاقہ|، صوبہ حائل]] کا سابقہ گورنر تھا۔ <ref name="aljawbio">{{حوالہ ویب|title=Al Jawhara bint Musaed bin Jiluwi Al Jiluwi|url=http://www.datarabia.com/royals/viewBio.do?id=177430|website=Datarabia|accessdate=6 August 2012}}<cite class="citation web cs1" data-ve-ignore="true">[http://www.datarabia.com/royals/viewBio.do?id=177430 "Al Jawhara bint Musaed bin Jiluwi Al Jiluwi"]. ''Datarabia''<span class="reference-accessdate">. Retrieved <span class="nowrap">6 August</span> 2012</span>.</cite></ref> عبد العزیز بن مساعد کے شریک حیات میں سے ایک شاہ عبد العزیز ، حسینہ بنت عبد الرحمن کی بہن تھی۔ <ref name="Huzaim">{{حوالہ کتاب|url=https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7|title=An Exceptional Woman Wife of a King|last=Yousef Othman Al Huzaim|publisher=Darussalam Publishers|page=7|id=GGKEY:D6ZEE3WS95S}}<cite class="citation book cs1" data-ve-ignore="true" id="CITEREFYousef_Othman_Al_Huzaim">Yousef Othman Al Huzaim. [https://books.google.com/books?id=QyEoCAAAQBAJ&pg=PT7 ''An Exceptional Woman Wife of a King'']. Darussalam Publishers. p.&nbsp;7. GGKEY:D6ZEE3WS95S.</cite></ref> ان کا کوئی بچہ نہیں تھا۔ عبد العزیز بن مساعد کی بیٹی ، الجوہرہ بنت عبد العزیز ، مرحوم شہزادہ نایف کی اہلیہ اور [[ولی عہد سعودی عرب|سعودی عرب کے]] سابق [[سعود بن نایف|ولی عہد شہزادہ سعود]] [[محمد بن نایف|اور شہزادہ محمد کی]] والدہ تھیں۔ ایک اور بیٹی ، النود بنت عبد العزیز ، بادشاہ فہد کی پہلی بیوی تھی۔

نسخہ بمطابق 14:37، 13 مارچ 2021ء

الجوہرہ بنت مساعد الجلوی
شریک حیاتابن سعود
نسل
مکمل نام
الجوہرہ بنت مساعد بن جلوی بن ترکی بن عبدلاللہ بن محمد بن سعود
خاندانآل سعود
والدمساعد بن جلوی بن ترکی بن عبداللہ بن محمد بن سعود
والدہحساء بنت عبداللہ بن ترکی الترکی
پیدائش1891
وفات1919ء (عمر 27–28)
ریاض

موسیٰ بن جلووی بن ترکی بن عبد اللہ بن محمد بن سعود

الجوارہ بنت مساعد بن جلوی آل سعود (1891–1919) ابن سعود کی شریک حیات میں سے ایک تھیں۔ وہ شاہ خالد کی والدہ تھیں ۔ شاہ خالد سعودی عرب کے چوتھے حکمران شہزادہ محمد اور شہزادی تھیں۔ ابن سعود نے 1951 میں اعتراف کیا کہ اس نے متعدد شادیاں کیں لیکن اس کے باوجود الجوہرہ بنت مساعد ہی اس کی واحد محبت تھی۔

پس منظر

الجوہرہ بنت مساعد کا تعلق الجیلوس سے تھا ، [1] جو آل سعود کی ایک شاخ تھی۔ آل جلوی کا خاندان آل سعود کے لئے اس لئے اہم ہے کہ وہ ابن سعود کے دادا فیصل بن ترکئی آل سعود کے چھوٹے بھائی کی اولاد ہیں۔ الجیلوس کی جڑیں شہزادہ جلووی بن ترکی بن عبد اللہ کی طرف مائل ہیں ، جنہوں نے 1700 کی دہائی کے اواخر میں اونیزہ کے گورنر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ [2] [3]

مزید برآں ، الجیلو کے ارکان نے نے آل سعود کے ساتھ شادیاں کیں۔ [4] خاص طور پر ، شاہ فیصل کی شریک حیات ، شاہ فہد ، شاہ عبداللہ ، شہزادہ سلطان اور شہزادہ نایف سبھی جلووی قبیلے کے رکن تھے۔ [5]

ابتدائی زندگی

الجوہرہ 1891 میں پیدا ہوئیں۔ [6] وہ فیصل بن ترکی آل سعود کے بھتیجے موسیٰ کی بیٹی تھی۔ اس کی والدہ حسینہ بنت عبد اللہ بن ترکی الترکی تھیں۔ الجوہرہ کے پھوپھی دادا جلوی بن ترکی بن عبد اللہ تھے جو ترکی بن عبد اللہ اور نورا بنت احمد السدری کا بیٹا تھا جو شاہ عبد العزیز کی والدہ سارہ بنت احمد السدری کی بہن تھیں۔ [7]

الجوہرہ کا بھائی ، عبد العزیز بن مساعد ، صوبہ حائل کا سابقہ گورنر تھا۔ [2] عبد العزیز بن مساعد کے شریک حیات میں سے ایک شاہ عبد العزیز ، حسینہ بنت عبد الرحمن کی بہن تھی۔ [6] ان کا کوئی بچہ نہیں تھا۔ عبد العزیز بن مساعد کی بیٹی ، الجوہرہ بنت عبد العزیز ، مرحوم شہزادہ نایف کی اہلیہ اور سعودی عرب کے سابق ولی عہد شہزادہ سعود اور شہزادہ محمد کی والدہ تھیں۔ ایک اور بیٹی ، النود بنت عبد العزیز ، بادشاہ فہد کی پہلی بیوی تھی۔

شادی

الجوہرہ بنت مساعد اور ابن سعود کی شادی ابن سعود کی والدہ سارہ بنت احمد نے کی تھی۔ ان کی شادی 1908 میں ہوئی تھی جب وہ سترہ سال کی تھی۔ [2] [6] وہ شاہ ابن سعود کی چوتھی شریک حیات تھیں۔ [7] [8] یہ آل سعود کے کسی بھی رکن یا قریبی رشتے دار سے ابن سعود کی اکلوتی شادی تھی۔ [9] [10]

موت

الجوہرہ ہسپانوی فلو میں مبتلا ہو کر ریاض میں فوت ہو گئیں۔اسی وبا کی وجہ سے ابن سعود کے بڑے بیٹے ترکی اول بن عبدالعزیز آل سعودبھی ہلاک ہوئے تھے۔ [8] [11] اس کی موت کی اطلاع ابن سعود کو دکھی کر گئی اور وہ بہت افسردہ ہوا۔ [2] [12] اس نے ہفتوں تک غم منایا اور محل میں واقع اپنے کمرے میں بند ہو گیا ۔ ابن سعود کی بہن نورہ کے علاوہ کسی کو کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ اس کے سامان کو بھی چھونا بھی منع کر دیا گیا ، اور اس کی نوکرانییاں محل میں ہی رہتی تھیں۔

ابن سعود اپنی زندگی کے اختتام تک صبح کی نماز کے بعد ہر جمعہ کو الجوہرہ کی قبر پر جاتے تھے۔ اپنے دوستوں سے نجی ملاقاتوں میں اس نے اس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکمرانی قائم کرنے کے مشکل وقت میں ان کے لئے ایک بہت بڑی ساتھی تھیں۔ [10]

حوالہ جات

  1. Helen Chapin Metz (1992)۔ "Saudi Arabia: A Country Study"۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2012 
  2. ^ ا ب پ ت "Al Jawhara bint Musaed bin Jiluwi Al Jiluwi"۔ Datarabia۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اگست 2012 
  3. J. E. Peterson (15 March 2020)۔ Historical Dictionary of Saudi Arabia۔ Rowman & Littlefield۔ صفحہ: 138۔ ISBN 978-1-5381-1980-8 
  4. Joshua Teitelbaum (1 November 2011)۔ "Saudi Succession and Stability" (PDF)۔ BESA Center Perspectives۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اپریل 2012 
  5. Mordechai Abir (1988)۔ Saudi Arabia in the Oil Era: Regime and Elites: Conflict and Collaboration۔ Kent: Croom Helm۔ ISBN 9780709951292 
  6. ^ ا ب پ Yousef Othman Al Huzaim۔ An Exceptional Woman Wife of a King۔ Darussalam Publishers۔ صفحہ: 7۔ GGKEY:D6ZEE3WS95S 
  7. ^ ا ب "Biography of King Khalid"۔ King Khalid Foundation (بزبان عربی)۔ صفحہ: 2۔ 09 جولا‎ئی 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2020 
  8. ^ ا ب Mark Weston (2008)۔ Prophets and Princes: Saudi Arabia from Muhammad to the Present۔ John Wiley & Sons۔ صفحہ: 128۔ ISBN 978-0-470-18257-4 
  9. Michael Herb (1999)۔ All in the family۔ Albany: State University of New York Press۔ صفحہ: 102۔ ISBN 0-7914-4168-7 
  10. ^ ا ب Leslie McLoughlin (21 January 1993)۔ Ibn Saud: Founder of A Kingdom۔ Palgrave Macmillan UK۔ صفحہ: 34۔ ISBN 978-1-349-22578-1 
  11. Jennifer Reed (2009)۔ The Saudi Royal Family۔ Infobase Publishing۔ صفحہ: 30۔ ISBN 978-1-4381-0476-8 
  12. "King Abdulaziz' Noble Character" (PDF)۔ Islam House۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اپریل 2012